کراچی: سندھ حکومت نے مفتی تقی عثمانی حملہ کیس میں شہید شہید کانسٹیبل کے ورثاء کے لیے 2 کروڑ روپے، دو ملازمتیں اور دو پلاٹ دینے کی منظوری دے دی۔
سندھ کابینہ کے اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ شہید کانسٹیبل کے 7 بچوں میں سے تین نابینا ہیں جن کی بحالی کے لیے کام کررہے ہیں۔
سندھ کابینہ نے شہید کانسٹیبل کے ورثاء کے لیے ایک کروڑ روپے، دو ملازمتوں اور دوپلاٹ کی منظوری دی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ شہید کانسٹیبل اپنی فیملی اور بیوہ بہن کی فیملی کی کفالت کرتا تھا، اس لیے میں ایک کروڑ روپے مزید ان کے ورثاء کو دینا چاہتا ہوں۔
وزیراعلیٰ سندھ کی ذاتی دلچسپی پر کابینہ نے مزید ایک کروڑ روپے دینے کی بھی منظوری دے دی۔
واضح رہےکہ مفتی تقی عثمانی پر 22 مارچ کو کراچی کے علاقے نیپا چورنگی پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جس میں ایک پولیس اہلکار فاروق سمیت 2 افراد شہید ہوئے تھے۔