سری لنکا میں بم دھماکوں کے بعد چہرہ ڈھانپنے پر پابندی عائد

کولمبو: سری لنکا میں ایسٹر کے موقع پر گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں خودکش حملوں کے بعد حکومت نے ملک بھر میں عوامی مقامات میں فوری طور پر چہرہ ڈھانپنے پر پابندی عائد کردی ہے۔

سری لنکن صدرمیتھریپالا سریسینا کا کہنا ہے کہ ملک بھرمیں چہرے ڈھاپنے پر پابندی کا فیصلہ ملک کی موجودہ سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر کیا گیا کیونکہ شناختی عمل کے لیے عوام کے چہرے نظر آنے چاہئیں۔

حکام کے مطابق قومی سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے چہرہ چھپانے کیلئے کسی بھی چیز کا استعمال ممنوع قراردیا گیا ہے اور اس میں مسلم خواتین کی جانب سے استعمال کیے جانے والے نقاب اور برقعہ کا خاص طور پر ذکر نہیں کیا گیا۔

مسلم رہنما حکومت کے اس اقدام پر تنقید کررہے ہیں تاہم حکومت کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ کسی ایک طبقے کو نشانہ بنانے کیلئے نہیں بلکہ ملکی سلامتی کیلئے کیا گیا ہے۔

سری لنکا کی 2 کروڑ کی آبادی میں مسلم آبادی کا تناسب 10 فیصد کے قریب ہے اور ایسی خواتین کی تعداد بہت ہی کم ہے جو نقاب یا برقعہ پہنتی ہیں لہٰذا مسلم رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ پابندی سمجھ سے بالاتر ہے۔

سری لنکا کے آل سیلون جمعیت العلماء کا کہنا ہے کہ چند روز قبل ہم نے خود رضاکارانہ طور پر تمام مسلم خواتین کو ہدایات دی تھیں کہ وہ عوامی مقامات پر چہرہ ڈھانپ کر مت آئیں لیکن اس کے باوجود حکومت نے پابندی عائد کردی، ہم مذہبی رہنماؤں کو اعتماد میں لیے بغیر مذہبی معاملات میں حکومتی مداخلت کو برداشت نہیں کریں گے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے