سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کو کوٹ لکھپت جیل منتقل کرنے کی تیاریاں مکمل ہوگئیں، کوٹ لکھپت جیل کا عملہ سابق وزیراعظم کو لینے جاتی امراء پہنچ گیا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو جلوس کی شکل میں جاتی امراء سے کوٹ لکھپت جیل منتقل کرنے کا پروگرام بنا رکھا ہے۔
کارکنوں کی بڑی تعداد جلوس میں شرکت کیلئے جاتی امرا کے باہر موجود ہے، جاتی امرا کے باہر سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے، بم ڈسپوزل اسکواڈ کا عملہ بھی جاتی امراء پہنچ گیا ہے۔
اظہار یک جہتی کیلئے پارٹی رہنما اور کارکنوں کی جاتی امراء آمد جاری ہے، مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف، جاوید ہاشمی ،شاہد خاقان عباسی، محمد زبیر، مریم اورنگزیب، پرویز رشید و دیگر جاتی امراء پہنچ چکے ہیں۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف کے بیانیے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، ووٹ کو عزت دو کے نعرے پر نواز شریف قائم ہیں۔
جاوید ہاشمی نے کہا کہ عمران خان کو لانے والے اب اچھی طرح بھگت رہے ہیں۔
[pullquote]افطاری کی تیاری کے وقت عمران کی پولیس نوازشریف کو گرفتار کرنے پہنچ گئی، مریم اورنگزیب[/pullquote]
ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ‘عمران صاحب کی پولیس جاتی امراء افطاری سے پہلے ہی پہنچ گئی، ایسا ایک سلیکٹڈ وزیراعظم ہی کرسکتا تھا، عمران صاحب کی بے حسی کی انتہا ہے، یہ بھی برداشت نہ ہوا کہ نواز شریف والدہ اور بچوں کے ساتھ پہلا روزہ کھول لیتے’۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ ‘افطاری کی تیاری کے وقت عمران کی پولیس نوازشریف کو گرفتار کرنے پہنچ گئی، سیلیکٹڈ وزیراعظم کیا جانے عوام کی محبت کیا ہوتی ہے؟ نواز شریف اور مریم نواز لندن سے آئے تھے تو رات 11 بجے گرفتار کیا گیا تھا، وہ گرفتاری کس جیل مینوئل کے مطابق تھی، علیم خان رات دس بجے جیل جاتے ہیں، عمران صاحب وہ کون سا جیل مینوئل ہے؟
انہوں نے کہا کہ کارکنوں کی حقیقی محبت دیکھ کر سلیکٹڈ وزیراعظم حسد کا شکار ہیں، قائد نواز شریف اپنے بتائے ہوئے وقت اور پلان کے مطابق جائیں گے۔
[pullquote]سب سے بڑی عدالت کا سزا یافتہ مجرم سج دھج کر واپس جیل جارہا ہے، فردوس عاشق[/pullquote]
نواز شریف کی جیل واپسی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ سب سے بڑی عدالت کا سزا یافتہ مجرم سج دھج کر آج واپس جیل جارہا ہے۔
فردوس عاشق نے کہا کہ ن لیگ شرمندہ ہونے کے بجائے کرپشن کے ورلڈ کپ کے طور پر پیش کر رہی ہے، مجرم کو خوشنما بنا کر پیش کرنا جرم کی مدد کرنے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ انوکھا لاڈلا قیدی تمام رولز کی دھجیاں بکھِیر رہا ہے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت پر رہائی کے 6 ہفتے مکمل ہوگئے ہیں جس کے بعد وہ آج کوٹ لکھپت جیل منتقل ہوجائیں گے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کو سپریم کورٹ نے 6 ہفتوں کی ضمانت دی تھی جس کی مدت آج شب 12 بجے ختم ہورہی ہے۔
سابق وزیراعظم افطار کے بعد جلوس کی شکل میں کوٹ لکھپت جیل جا کر گرفتاری دیں گے جب کہ جلوس کی قیادت مریم نواز کریں گی۔
26 مارچ کو سپریم کورٹ نے نواز شریف کو 6 ہفتوں کیلئے طبی بنیادوں پر ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا، بعد ازاں سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم کی ضمانت میں توسیع اور بیرون ملک علاج کیلئے جانے کی درخواستیں مسترد کردیں تھیں۔
نواز شریف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے دی گئی 7 سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، انہیں 24 دسمبر 2018ء کو گرفتار کر کے جیل بھیجا گیا تھا۔