لاہور: داتا دربار کے باہر ایلیٹ فورس کی گاڑی کے قریب خودکش حملے کے نتیجے میں 5 اہلکاروں سمیت 8 افراد شہید اور 25 زخمی ہوگئے۔
داتا دربار کے گیٹ نمبر 2 کے باہر ایلیٹ فورس کی گاڑی کے قریب زور دار دھماکا ہوا اور بظاہر ایسا لگتا ہے کہ ایلیٹ فورس کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔
دھماکے کے بعد پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار موقع پر پہنچے اور علاقے کو گھیرے میں لیتے ہوئے زخمیوں کو قریبی میو اسپتال منتقل کردیا گیا۔
دھماکے کے بعد میو اور جنرل اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے فوری طور پر اضافی عملے کو طلب کرلیا گیا۔
میمو اسپتال سے نمائندہ جیو نیوز کے مطابق اسپتال میں 3 افراد کی لاشیں اور 18 زخمیوں کو لایا گیا ہے، زخمیوں میں سے 4 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
ڈاکٹروں کی بڑی تعداد اسپتال میں موجود ہے اور زخمیوں کو طبی امداد دی جارہی ہے۔
آئی جی پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان بھی جائے وقوعہ پر پہنچے اور میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ داتا دربار کے باہر پولیس کو نشانہ بنایا گیا جس میں ایلیٹ فورس کے 5 جوانوں سمیت 8 افراد شہید اور 24 زخمی ہوئے۔
ڈپٹی کمشنر لاہور صالحہ سعید نے میڈیا سے گفتگو میں کہا دھماکا خودکش تھا، جائے وقوعہ سے بال بیرنگ ملے ہیں۔
ڈی آئی جی آپریشنز محمد اشفاق کے مطابق ایلیٹ فورس کے اہلکار داتا دربار کے گیٹ نمبر 2 پر فرائض انجام دے رہے تھے جنہیں 8 بجکر 45 منٹ پر نشانہ بنایا گیا ۔
ڈی آئی جی آپریشنز کا مزید کہنا تھا کہ دھماکا خودکش تھا یا نہیں اس کا تعین کیا جارہا ہے اور تحقیقات مکمل ہونے پر حقائق سامنے لائیں گے جس کے لیے سی ٹی ڈی سمیت دیگر ادارے کام کر رہے ہیں۔
آئی جی پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس پر حملہ دہشت گردوں کی بوکھلاہٹ کی علامت ہے، حملے میں ملوث عناصر کو جلد کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔
آئی جی پنجاب نے سی سی پی او لاہور سمیت تمام آر پی اوز کو سیکیورٹی ہائی الرٹ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ تمام سینئر افسران فیلڈ میں جا کر حساس مقامات اور اہم عمارات کی سیکیورٹی کا خود جائزہ لیں۔
اسلام آباد میں بھی سیکیورٹی سخت
داتا دربار کے باہر دھماکے کے بعد اسلام آباد میں بری امام اور گولڑہ شریف میں پولیس کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔
ڈی آئی جی آپریشن وقارالدین سید کا کہنا ہے کہ اسلام آباد شہر کے داخلی راستوں پر چیکنک سخت کرتے ہوئے ناکوں پر چیکنگ کا عمل بھی بڑھا دیا گیا ہے اور ریڈ زون میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ بند کردیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ شہری شناختی کارڈ دکھا کر یا داخلے کی وجہ بتا کر ریڈ زون میں داخل ہوسکتے ہیں۔