اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران فاٹا کی نشستوں سے متعلق 26 ویں آئینی ترمیم کا بل منظوری کے لیے ایوان میں پیش کردیا گیا۔
اسپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا، تو اس موقع پر فاٹا سے منتخب رکن اسمبلی محسن داوڑ نے فاٹا کی نشستوں سے متعلق 26ویں آئینی ترمیم کا بل پیش کیا۔
محسن داوڑ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سب نے اتفاق رائے سے بل کو لانے کا فیصلہ کیا اور بل میں تجویز کیا کہ قومی اسمبلی میں فاٹا کی موجودہ 12 نشستیں برقرار رکھی جائیں۔
محسن داوڑ نے کہا کہ تجویز کیا ہے کہ خیبر پختونخوا میں ضم اضلاع کی نشستیں 24 کی جائیں۔
یاد رہے کہ قومی اسمبلی کے آج کے ایجنڈے میں فاٹا کی نشستوں سے متعلق 26 ویں آئینی ترمیم کے بل کی منظوری، 10 سال سے ٹھٹہ اور کراچی کے 90 ماہی گیروں کی بھارتی جیلوں میں قید اور تعلیمی اداروں میں غیر مسلموں کے عدم تحفظ سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس شامل ہیں۔
گزشتہ روز اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن اراکین نے ایک مرتبہ پھر ایک دوسرے پر شدید تنقید کی اور ایوان میں کارروائی کے دوران ہنگامہ ہوتا رہا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومتی نااہلی کی وجہ سے عوام مہنگائی کے سونامی میں ڈوب رہے ہیں، اگر آئی ایم ایف سے ڈیل پارلمنٹ سے منظور نہ کروائی گئی تو اسے قبول نہیں کریں گے۔
بلاول بھٹو نے حکومت سے سوال بھی کیا کہ ایسا تو نہیں کہ پاکستان میں تعیناتیاں آئی ایم ایف کر رہا ہے۔