اسلام آباد: وزیراعظم عمران نے تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ کے اجلاس میں کہا ہے کہ کوشش ہے کہ غریب طبقے پر نئے ٹیکسز کا بوجھ نہ پڑے۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ کا اجلاس ہوا جس میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ اور چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے آئی ایم ایف سے مذاکرات اور معاہدے کے بارے میں بریفنگ دی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور مشیر خزانہ نے ارکان پارلیمنٹ کے کئی سوالوں کے جوابات بھی دیے۔
مشیر خزانہ نے کہا کہ کم یونٹ استعمال کرنے والے گیس و بجلی صارفین پر بوجھ نہیں ڈالا جائے گا، آئندہ بجٹ اجلاس سے پہلے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم لائی جارہی ہے، بینظیر انکم سپورٹ فنڈ میں اسی ارب روپے کا اضافہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے بریفنگ میں کہا کہ اثاثہ جات کی مالیت پر 4 فیصد ٹیکس ادا کرکے اثاثے ظاہر کیے جا سکیں گے اور بیرون ملک اثاثے 6 فیصد ٹیکس ادا کرکے ظاہر کیے جا سکیں گے۔
مشیر خزانہ کے مطابق ایمنسٹی اسکیم آخری چانس ہوگا، اس کے بعد کریک ڈاؤن کریں گے۔
اجلاس میں ارکان پارلیمنٹ کے آئی ایم ایف معاہدے کی کڑی شرائط سے متعلق سوال پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کوشش ہے کہ غریب طبقے پر نئے ٹیکسز کا بوجھ نہ پڑے، کرنٹ اکاونٹ خسارہ کم کرنے کے لیے سرمایہ کاروں کو مراعات دے رہے ہیں، فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ سے معیشت کا پہیہ تیزی سے گھومے گا۔
یاد رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ہے اور آئی ایم ایف کے اعلامیے کے مطابق پاکستان کو 6 ارب ڈالر 39 ماہ میں قسطوں میں جاری کیے جائیں گے اور معاہدے پر عمل درآمد آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی توثیق کے بعد کیا جائے گا۔
آئی ایم ایف اعلامیے کے مطابق پاکستان آئندہ بجٹ کے خسارے میں صفر اعشاریہ 6 فیصد کمی لائے گا اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر کا تعین مارکیٹ کے طے کرنے سے مالی شعبے میں بہتری آئے گی۔