امریکی ریاست سان فرانسسکو میں ‘فیس ریکگنیشن’ یعنی چہرے کی شناخت کے استعمال پر پابندی کا بل منظور کر لیا گیا۔
قانون سازوں کی جانب سے منظور کیے گئے بل کے تحت ٹرانسپورٹ اتھارٹی یا قانون نافذ کرنے والا کوئی ادارہ اس نئی ٹیکنالوجی کا استعمال نہیں کر سکے گا جب کہ اس طرح کی نگرانی کرنے والی جدید ٹیکنالوجی خریدنے سے پہلے شہری انتظامیہ سے منظوری لینا پڑے گی۔
یہ بل سرکاری طور پر شہری قانون کا حصہ اگلے ہفتے دوسرے ووٹ کے بعد بن سکے گا۔
اس پابندی کے حامیوں کا مؤقف ہے کہ موجودہ ٹیکنالوجی ناقابل اعتبار ہے اور یہ لوگوں کی ذاتیات اور آزادی پر غیر ضروری پابندی کے مترادف ہے۔
ٹیکنالوجی کے ناقدین کے مطابق اس میں خواتین اور گہری رنگت کی جلد والوں کی شناخت کے حوالے سے فنی مسائل بھی موجود ہیں۔
تاہم اس بل کے مخالفین کا کہنا ہے کہ اس سے لوگوں کی حفاظت خطرے میں پڑ سکتی ہے اور جرائم کا مقابلہ کرنا بھی مشکل ہو جائے گا۔
اسٹاپ کرائم نامی تنظیم کے وائس پریزیڈینٹ جوئل اینگارڈیو کا کہنا ہے اس ٹیکنالوجی پر مکمل پابندی کی بجائے اسے بہتر بنانے کے لیے مہلت ملنی چاہیے۔
یہ نئے اقدامات سان فرانسسکو کے ائیر پورٹ یا بندرگاہ پر لاگو نہیں ہوں گے کیوں کہ یہ ادارے وفاق کے تحت کام کرتے ہیں۔