وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت کرنسی ریٹ سے متعلق اجلاس ہوا جس میں مارکیٹ ریٹ سے زائد قیمت پر ڈالر فروخت کرنے والی ایکسچینج کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ای کامرس ایسوسی ایشن آف پاکستان (ای کیپ) کا وفد بھی شریک ہوا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ طے شدہ کرنسی ریٹ سے انحراف کرنے والی کمپنیوں کو کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ایمنسٹی اسکیم کے تحت اثاثے ظاہر نہ کرنے والوں کے خلاف مجوزہ کارروائی پر بھی غور کیا گیا۔
ای کیپ کے وفد نے یقین دہانی کرائی کہ مقررہ ریٹ سے زیادہ پر کرنسی فروخت کرنے والی کمپنیوں کا ساتھ نہیں دے گی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ ڈالر کی مارکیٹ قیمت خرید 143 روپے 50 پیسے جبکہ قیمت فروخت 144 روپے ہے، سعودی ریال کی قیمت خرید 38 روپے 20 پیسے جبکہ قیمت فروخت 38 روپے 35 پیسے ہے۔
اوپن مارکیٹ میں ڈالر ڈھائی روپے بڑھنے کے بعد ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 146 روپے 25 پیسے پر پہنچا لیکن کاروبار کے اختتام پر پھر نیچے آگیا۔
خیال رہے کہ آج ایکسچینج کرنسی ایسوسی ایشن کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر 2.25 روپے مہنگا ہو کر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 146 روپے 25 پیسے پر پہنچا جبکہ انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 141.93 پیسے پر رہی۔
ایکسچینج کرنسی ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق کاروبار کے اختتام پر ڈالر واپس 144 روپے پر آ گیا۔
واضح رہےکہ حکومت اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان معاہدے سے قبل ڈالر کی قدر 141 سے 142 کے درمیان رہی جب کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد ڈالر کی قدر میں مزید اضافے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔