ہفتہ : 18 مئی 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]مظاہرین شریعہ کے معاملے پر خاموش کیوں؟ سوڈانی قدامت پسند[/pullquote]

سوڈانی مذہبی تحریکوں نے ہفتے کے روز اعلان کیا ہے کہ وہ حکومت مخالف مظاہرین کی جانب سے طے کردہ روڈ میپ میں ’شریعہ‘ کا مطالبہ نہ رکھے جانے پر ریلی نکالیں گے۔ سوڈانی مظاہرین ملک میں سویلین حکم رانی کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ 20 مختلف اسلامی تنظیموں کے اتحاد کے سربراہ الطیب مصطفیٰ نے کہا کہ مظاہرین کی جانب سے ملک میں شریعت کے نفاذ کے مطالبے کو نظرانداز کرنا ان کی اس ریلی کی وجہ ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ جمہوریت کے حامی مظاہرین کے بڑے احتجاج ہی کی وجہ سے ملک پر ایک طویل عرصے تک حکم رانی کرنے والے عمر البشیر کے اقتدار کا خاتمہ ہوا تھا، تاہم ان کی برطرفی کے بعد فوج کی ایک کونسل نے ملکی اقتدار عبوری طور پر اپنے ہاتھ میں لے رکھا ہے۔

[pullquote]جنگ کے امکانات نہیں، ایران[/pullquote]

ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے ہفتے کے روز خطے میں کسی جنگ کے امکانات کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک جنگ نہیں چاہتا۔ ایرانی نیوز ایجنسی کی جانب سے جواد ظریف کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی ملک ایران کے ساتھ تنازعے کا نہیں سوچ سکتا۔ حالیہ کچھ دنوں میں تہران اور واشنگٹن حکومتوں کے درمیان تناؤ میں مسلسل اضافہ دیکھا گیا ہے۔ امریکا نے خطے میں اپنی عسکری موجودگی میں نمایاں اضافہ کیا ہے جب کہ چند روز قبل خلیج فارس میں تیل بردار بحری جہازوں پر ہوئے مبینہ حملوں کے بعد امریکا نے عراق سے اپنا غیرضروری سفاری عملہ بھی نکال لیا تھا۔

[pullquote]عراق اور شام کے درمیان پروازوں کی بحالی التوا کا شکار[/pullquote]

دمشق حکومت نے عراقی حکام کو مطلع کیا ہے کہ وہ فی الحال شام کے لیے پروازیں شروع نہ کرے۔ سات برس کے تعطل کے بعد دونوں ممالک کے درمیان فضائی رابطے کا آغاز ہونے والا تھا تاہم دمشق حکومت کا کہنا ہے کہ پروازوں کی بحالی کو فی الحال معطل رکھنے کا فیصلہ ’انتظامی‘ وجوہات کی بنا پر کیا گیا۔ جمعرات کے روز عراق کی قومی فضائی کمپنی عراقی ایئرویز نے کہا تھا کہ شام میں سات برس تک جاری رہنے والی خانہ جنگی کی وجہ سے منسوخ پروازیں دوبارہ شروع کی جا رہی ہیں۔ شامی حکومت کے مطابق کچھ انتظامی مسائل حل کرنے کے بعد پروزوں کی بحالی کا اعلان کیا جائے گا۔

[pullquote]متنازعہ ویڈیو: آسٹریا کے نائب چانسلر اشٹراخے مستعفی[/pullquote]

آسٹریا کے نائب چانسلر ہائنز کرسٹیان اشٹراخے متنازعہ ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد مستعفی ہو گئے ہیں۔ اشٹراخے نے چانسلر سیباستیان کُرس کے ساتھ ایک ملاقات کے بعد بتایا کہ کُرس نے ان کا استعفی قبول کر لیا ہے۔ اس استعفے کی وجہ وہ متنازعہ ویڈیو بنی، جس میں اشٹراخے روسی حکومت کے کسی اہم عہدیدار کی رشتہ دار کو انتخابی عمل میں تعاون کے بدلے منافع بخش کاروباری معاہدوں کی پیشکش کر رہے ہیں۔کرسٹیان اشٹراخے کا تعلق عوامیت پسند فریڈم پارٹی (ایف پی او) سے ہے۔ حزب اختلاف اسے حالیہ تاریخ کا سب سے بڑا اسکینڈل قرار دی رہی ہے۔

[pullquote]خلیجی علاقوں پر پرواز کے دوران محتاط رہنے کی ہدایات[/pullquote]

فضائی نگرانی کے امریکی ادارے( ایف اے اے) نے ایئر لائنز کو خلیجی علاقوں پر پرواز کے دوران محتاط رہنے کی ہدایات دی ہیں۔ ایف اے اے کے مطابق خلیج عمان اور خلیج فارس میں بڑے پیمانے پر عسکری سرگرمیاں جاری ہیں اور کوئی بھی غلط اندازہ یا طیارے کی شناخت میں معمولی سی بھی بھول چوک کسی بڑے حادثے کا سبب بن سکتی ہے۔ امریکا اور ایران کے مابین تناؤ میں اضافے کی وجہ سے خطے میں حالات کشیدہ ہیں۔

[pullquote]تجارتی تنارعہ: ٹرمپ کی یورپی یونین پر تنقید[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تجارتی تنازعے کے دوران ایک مرتبہ پھر یورپی یونین پر الزامات عائد کیے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کار ساز صنعت کے نمائندوں کے ساتھ ایک ملاقات میں کہا کہ یورپی یونین امریکا کے ساتھ چین سے بھی بدتر انداز میں پیش آ رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یورپی یونین مرسیڈیز کاریں اس طرح امریکا برآمد کرتی ہے، جیسے بسکٹ ہوں اور دوسری جانب امریکی گاڑیوں کی یورپ میں درآمد کو مشکل بنایا جا رہا ہے۔ ٹرمپ نے اسے ایک انتہائی غیر منصفانہ صورتحال قراردیا۔ اس سے قبل ٹرمپ نے یورپی گاڑیوں پر اضافی محصولات عائد کرنے کے اپنے فیصلے کو چھ ماہ تک کے لیے مؤخر کر دیا۔

[pullquote]آسٹریلیا میں آج عام انتخابات[/pullquote]

آسٹریلیا میں آج ہفتے کو نئی پارلیمان منتخب کی جا رہی ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق آج ایوان زیریں کی151 نشستوں اور سینیٹ کی نصف سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہو رہی ہے۔ آسٹریلوی سینیٹ 76 ارکان پر مشتمل ہے۔ رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق حزب اختلاف کی لیبر پارٹی کی مقبولیت دیگر جماعتوں سے زیادہ ہے۔ انتخابی مہم کے دوران ماحولیاتی تبدیلیوں اور تارکین وطن کے موضوعات کو اہمیت حاصل رہی۔ آسٹریلیا میں اہل ووٹروں کی تعداد سولہ ملین سے زائد ہے۔

[pullquote]اسرائیلی وزیر اعظم کی جرمن پارلیمان کی تعریف[/pullquote]

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اسرائیل ناقد تحریک (بی ڈی ایس) کے خلاف قرارداد منظور کرنے پر جرمن پارلیمان کی تعریف کی ہے۔ نیتن یاہو نے دیگر ممالک سے جرمنی کی پیروی کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ جرمن پارلیمان نے بی ڈی ایس کی جانب سے اسرائیلی مصنوعات اور کاروباری اداروں کے ساتھ ساتھ اہم اسرائیلی شخصیات کے بائیکاٹ کرنے کی درخواست کی مذمت کی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ اس تحریک کی جانب سے پیش کیے جانے والے دلائل اور طریقہ کار سامیت دشمن دکھائی دیتے ہیں۔ اس قرارداد کے مطابق بی ڈی ایس اور اس کے حامیوں کو جرمن حکومت کی جانب سے کوئی مالی تعاون نہیں ملنا چاہیے۔

[pullquote]امن مذاکرات کا آغاز ایک خوش آئند پیش رفت ہے، مادورو[/pullquote]

وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو نے حکومتی نمائندوں اور حزب اختلاف کے مابین مذاکرات شروع ہونے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ آراگوآ صوبے میں فوجی اہلکاروں سے اپنے خطاب میں مادورو نے عوام سے امن کا راستہ اختیار کرنے کا کہا۔ یہ بات چیت ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں ہو رہی ہے۔ اوسلو حکام کے مطابق فریقین کو ملکی بحران پر امن طریقے سے حل کرنے کے لیے ایک موقع فراہم کیا گیا ہے۔ وینزویلا کے خود ساختہ صدر خوآن گوآئیڈو نے تاہم جمعرات کو حکومت کے ساتھ براہ راست بات چیت کی خبروں کو مسترد کر دیا تھا۔

[pullquote]جرمنی میں شامی خفیہ ادارے کے اہلکار کی رہائی[/pullquote]

جرمنی میں زیر حراست شامی خفیہ ادارے کے ایک اہلکار کو رہا کر دیا گیا ہے۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ جرمن عدالت انصاف نے تفتیشی طریقہ کار میں غلطیوں کی وجہ سے اس شامی شہری کی رہائی کے احکامات دیے۔ عدالت کے مطابق پوچھ گچھ کے دوران ملزم کو اس کے حقوق کے بارے میں نہیں بتایا گیا تھا۔ شبہ ہے کہ شامی خفیہ ادارے کا یہ اہلکار 2011ء سے 2012ء کے دوران دو افراد کی ہلاکت اور کم از کم دو ہزار افراد پر تشدد میں ملوث رہا ہے۔ اسے رواں برس فروری میں حراست میں لیا گیا تھا۔

[pullquote]سرکاری تحفظ میں لیے گئے میکسیکو کے صحافی کا قتل[/pullquote]

میکسیکو میں ایک ایسے صحافی کو قتل کر دیا گیا ہے، جسےسرکاری تحفظ حاصل تھا۔ مقامی حکام نے بتایا کہ فرانسسکو رومیرو کو کسی اہم خبر کا جھانسہ دے کر بلایا گیا تھا اور پھر انہیں قتل کر دیا گیا۔ انہیں متعدد مرتبہ جان سے مارنے کی دھمکیاں ملنے کے بعد حکومت نے انہیں چار محافظ فراہم کیے تھے۔ تاہم قتل کی رات انہوں نے تمام محافظوں کو واپس بھیج دیا تھا۔ یہ واقعہ میکسیکو کے سیاحتی شہر’پلایا دیل کارمین‘ میں پیش آیا۔

[pullquote]آسٹریا کا نیا بحران، عوامیت پسند نائب چانسلر کی متنازعہ ویڈیو منظر عام پر آ گئی[/pullquote]

آسٹریا میں حزب اختلاف کی جماعتیں ایک متنازعہ ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد نائب چانسلر ہائنز کرسٹیان اشٹراخے سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے مطابق یہ ملک کی حالیہ تاریخ کا سب سے بڑا اسکینڈل ہے۔ یہ ویڈیو 2017ء کے پارلیمان انتخابات سے قبل کی ہے، جس میں اشٹراخے روسی حکومت کے کسی اہم عہدیدار کی رشتہ دار کو انتخابی عمل میں تعاون کے بدلے منافع بخش کاروباری معاہدوں کی پیشکش کر رہے ہیں۔ کرسٹیان اشٹراخے کا تعلق عوامیت پسند فریڈم پارٹی (ایف پی او) سے ہے۔ ایف پی او کے مطابق یہ ویڈیو غیر قانونی طریقے سے ریکارڈ کی گئی ہے اور اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے