معروف فوک گلوکارہ ریشماں کو مداحوں سے بچھڑے دو برس بیت گئے

reshmanمعروف فوک گلوکارہ ریشماں کو مداحوں سے بچھڑے دو برس بیت گئے، آج ان کی دوسری برسی منائی جارہی ہے۔

1947ء میںجنم لینے والی گلوکارہ ریشماں کا تعلق خانہ بدوشوں کے خاندان سے تھا جو تقسیم ہند کے بعد پاکستان منتقل ہوا۔

ریشماں نے اپنے فنی کیرئیر کا آغاز محض 12برس کی عمر میں ریڈیو پاکستان سے کیا۔ ہائے او ربا نئیں او لگدا دل میرا ، چار دنا دا پیار او ربا بڑی لمبی جدائی اور اکھیوں کو رہنے دو اکھیوں کے آس پاس جیسے گیت گا کر شناخت بنائی ۔

انتہائی غریب اورخانہ بدوش خاندان سے تعلق ہونے کی وجہ سے ریشماں باقاعدہ تعلیم حاصل نہ کر سکیں، وہ کم سنی میں ہی مختلف صوفیاء کے مزاروں پر گنگنایا کرتی تھیں، عظیم صوفی بزرگ لال شہباز قلندر کے مزا رپر ’’ ہو لعل میری ‘‘ گانے پر انہیں ریڈیو اور بعدازاں ٹی وی پر بھی گانے کا موقع ملا۔

’ سن چرخے دی مٹھی مٹھی کوک ،ماہیا مینوں یاد آوندا ‘ جیسے گیتوں نے انہیں شہرت کی بلندیوں تک پہنچا دیا اور وہ سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کی دعوت پر بھارت بھی گئیں، ان کے متعدد گیت بھارتی فلموں میں بھی شامل کیے گئے۔

حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں ستارہ امتیاز اور ’’ بلبل صحرا ‘‘ کے خطاب سے نوازا گیا۔

سال1980ء میں انہیں گلے کے کینسر کا انکشاف ہوا ، سابق صدر پرویز مشرف کےدور حکومت میں انہیں علاج معالجہ کیلئے بھرپور امداد فراہم کی گئی لیکن طویل علالت کے بعد3نومبر2013ء کو انتقال کر گئیں

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے