چالیس سال سے قبائلی علاقہ جات اور پختونخواہ کے لوگوں سے ملکی سلامتی کے نام پر خون کی بھینٹ لی جا رہی ہے ۔سوویت حملے کے بعد دنیا بھر سے مومنین اس علاقہ میں جمع کئے گئے اور ردعمل کا سامنا معصوم پختونوں کو کلاشنکوف ، بم دھماکوں اور منشیات کی تجارت میں چکانا پڑا ۔یہ لوگ بھی انسان ہیں ، یہ بھی پاکستانی ہیں ان کے بھی گھر بار بچے اور کاروبار ہیں ۔پختونوں کو بھی امن اور سکون سے رہنے کا حق حاصل ہے ۔کبھی باچا خان اور اے این پی غدار تھی بھارت سے انہیں پیسے ملتے تھے ۔ اب پی ٹی ایم والے نئے دور کے غدار ہیں اور انہیں افغانستان ،بھارت اور دوسری ملک دشمن قوتوں سے مدد ملتی ہے ۔ پختونوں کے حق کیلئے اٹھنے والی آوازیں اگر حکمت سازوں کی اوازوں سے ہم آہنگ نہیں ہوتی تھیں تو یہ آوازیں بھی غدار آوازیں کہلاتی ہیں ۔
محبت گولیوں سے مشرقی پاکستان میں بھی بوئی تھی ۔فاطمہ جناح کو نہرو کا یار قرار دے کر وطن کا چہرہ پہلے بھی خون سے دھویا تھا ۔جنرل ایوب کے مقابلہ میں فاطمہ جناح کو کامیاب کرانے پر بنگالی غدار بنے تھے پھر وہ سچ مچ کے غدار بن کر الگ ہو گئے ۔
کیوں غدار بناتے ہیں کسی کو مودی کا یار اور کسی کو مسٹر 10 پرسنٹ۔جو دنیا بھر کے مہذب ملکوں میں ہوتا ہے کیوں اس راستے پر نہیں چلتے ۔دنیا کے کس ملک کی فوج کے اعلی افسران کو ریٹائرمنٹ پر قیمتی پلاٹ اور فوجی کاروبار میں اعلی عہدے ملتے ہیں ۔
پورا خیبر پختونخواہ کتنے سالوں سے آگ اور خون میں جل رہا ہے ۔ پختون اپنی اور اپنے بچوں کی جانوں کے تحفظ کیلئے ملک کے دوسرے حصوں میں جائیں تو بھی برے کہلائیں ۔اپنے علاقوں میں رہیں کبھی مجاہدین کے ہاتھوں یرغمال کبھی طالبان کے ہاتھوں مریں ۔یہ جائیں تو کہاں جائیں ۔سب انہیں گالی دیتے ہیں ۔کراچی والے کہتے ہیں یہ آبادی کا تناسب بدل دیں گے ۔لاہور والے کہتے ہیں انہوں نے کاروبار پر قبضہ کر لیا ہے ۔اپنی زمینیں کون چھوڑتا ہے لیکن پختونوں کو چھوڑنی پڑھتی ہیں ۔سندھیوں ،پنجابیوں ، مہاجروں،کشمیریوں کن کے بچوں کو کونسے حالات خود کش حملہ آور نہیں بناتے ،مظلوم پختونوں کے بچوں کو کونسی قوتیں خود کش حملہ آور بننے پر مجبور کرتی ہیں ؟پہلے طالبان علاقوں پر قبضہ کرتے ہیں پھر حکومتی ادارے ریاست کی رٹ بحال کرتے ہیں ۔ مظلوم پختون دونوں کا نشانہ بنتے ہیں ۔لاکھوں پختونوں کو جبری نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑھتا ہے ۔کون پالیسیاں بناتا ہے ۔کون پالیسوں پر عملدرآمد کراتا ہے ۔
پختونوں کو کونسی پالیسیاں قوم پرستی کی طرف دھکیل رہی ہیں ۔کیا پالتو میڈیا کے زہریلے پروپیگنڈے سے پختونوں کو متحد ہونے پر مجبور کیا جا رہا ہے ۔کیا پختونوں کو قوم پرستی کی آگ کی طرف دھکیلا جا رہا ہے ۔پختون ہم سے زیادہ پاکستانی ہیں ۔پختون خود پاکستان ہیں ۔بھارت کی کرکٹ میچ میں شکست پر پختون رقص کرتے ہیں ۔کیوں ناقص منصوبوں سے انہیں پی ٹی ایم کی طرف پھینکا جا رہا ہے ۔قومی لیڈر شپ بلاول بھٹو ، اسفند یار ولی ،مریم نواز سب پی ٹی ایم پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں اس جرم پر اس لیڈر شپ کو بھی غدار قرار دینا شروع کر دیا ہے ۔ہوش کے ناخن لیں ۔صرف چند فیصلہ کرنے والے محب وطن نہیں ۔ملک صرف چند فیصلہ کرنے والوں کا نہیں ۔تمام پاکستانی محب وطن ہیں ۔انا اور ضد سے مسائل بڑھیں گے ۔اس ملک کو بچائیں ۔قومی یکجہتی کو پنپنے دیں ۔غداری کے فتوے نہ لگائیں ۔آئین اور قانون کے تحت بیرکس میں چلے جائیں ۔سیاسی قوتیں مسائل حل کر لیں گی ۔قومی یکجہتی بھی حاصل ہو جائے گی ۔ہمسایہ ممالک سے دوستانہ تعلقات بھی بحال ہو جائیں گے اور سب ٹھیک ہو جائے گا ۔سیاسی قوتیں خود پی ٹی ایم کو منا لیں گی ان سے بات کر لیں گی اور معاملات ٹھیک کر لیں گی ۔