اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) نے ججز کے خلاف حکومتی ریفرنسز پر پارلیمنٹ میں احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مشترکہ پارلیمانی ایڈوائزری گروپ کا اجلاس شاہد خاقان عباسی اور راجہ ظفر الحق کی مشترکہ صدارت میں حزب اختلاف کے چیمبر میں ہوا جس ایاز صادق، رانا تنویر، مریم اورنگزیب، مشاہد اللہ خان، راناثناءاللہ اور دیگر شریک ہوئے۔
اجلاس میں اپوزیشن کی آئندہ کی حکمت عملی اور ججز کے خلاف حکومتی ریفرنسز پر غور کیا گیا۔
مسلم لیگ (ن) نے ججز کے خلاف ریفرنسز پر پارلیمنٹ کے اندر احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔
سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہےکہ ریفرنسز عدلیہ پر قدغن لگانے کے مترادف ہے، عدلیہ پرک سی کو حملہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، ریفرنسز کے خلاف اصولی مؤقف اپنانے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے احتجاج کا ہرآپشن استعمال کریں گے۔
ترجمان (ن) لیگ مریم اورنگزیب کا گزشتہ روز کہنا تھا کہ اجلاس میں عدلیہ پر حکومتی حملے، اس کے مضمرات و اثرات پر غور کیا جائے گا اور اسے ناکام بنانے کی حکمت عملی مرتب کی جائے گی۔
یاد رہے کہ حکومت کی جانب سے ہائیکورٹ کے 2 اور سپریم کورٹ کے ایک جج کے خلاف ریفرنس سپریم جوڈیشل کونسل کو بھیجے ہیں جس کی سماعت 14 جون کو ہوگی۔
حکومت کی جانب سے جن ججز کے خلاف ریفرنسز بھیجے گئے ان میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بھی شامل ہیں اور تمام ججز پر اثاثے ظاہر نہ کرنے کر الزام عائد کیا گیا ہے۔