ناٹنگھم: آئی سی سی ورلڈ کپ میں پاکستان نے مایوس کن آغاز کیا اور اپنے پہلے ہی میچ میں ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں سات وکٹوں سے شکست کھالی۔
ناٹنگھم کے ٹرینٹ برج اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان کی جانب سے دیا گیا 106 رنز کا ہدف ویسٹ انڈیز نے باآسانی تین وکٹوں کے نقصان پر 14 ویں اوور میں پورا کر لیا۔
کرس گیل نے 50 جب کہ نکولس پورن نے 34 رنز کی اننگز کھیلیں۔ پاکستان کی جانب سے تینوں وکٹیں محمد عامر نے حاصل کیں۔
قبل ازیں پاکستانی ٹیم ویسٹ انڈیز کے خلاف بدترین کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے 105 رنز پر آل آؤٹ ہو گئی۔
پاکستان کی جانب سے اننگز کا آغاز امام الحق اور فخر زمان نے کیا تاہم 17 کے مجموعی اسکور پر امام الحق 2 رنز بنا کر وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہو گئے۔ 35 کے مجموعے پر فخر زمان بھی آندرے رسل کی گیند پر بولڈ ہو گئے، انہوں نے 22 رنز کی اننگز کھیلی۔
حارث سہیل بھی صرف 8 رنز بنا کر آندرے رسل کی ہی گیند پر وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوئے۔
پاکستانی ٹیم کی ریڑھ کی ہڈی سمجھے جانے والے بابراعظم بھی باہر جاتی گیند کو چھیڑنے کی کوشش میں وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہو گئے، انہوں نے 33 گیندوں پر 22 رنز کی اننگز کھیلی۔
75 کے مجموعی اسکور پر قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد 8 رنز بنا کر وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہو گئے۔
عماد وسیم ایک رن بنا کر آؤٹ ہوئے جب کہ شاداب خان بغیر کوئی رن بنائے ایل بی ڈبلیو ہوئے۔
حسن علی ایک رن کے مہمان ثابت ہوئے جب کہ تجربہ کار بلے باز محمد حفیظ 16 رنز بنا کر کیچ دے بیٹھے۔
پاکستان کے آخری آؤٹ ہونے والے کھلاڑی وہاب ریاض تھے جنہوں نے 11 گیندوں پر 18 رنز کی اننگز کھیلی۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے اوشانے تھومس نے 4 جب کہ جیسن ہولڈر نے تین اور آندرے رسل نے 2 کھلاڑیوں کو آّؤٹ کیا۔
ٹاس جیت کر ویسٹ انڈین کپتان جیسن ہولڈر کا کہنا تھا کہ انہیں نہیں لگتا کہ دن بھر وکٹ کی صورتحال تبدیل ہوگی لیکن وہ آغاز میں ہی وکٹیں حاصل کرکے میچ پر گرفت حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔
سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ ٹاس جیت کر وہ بھی بولنگ ہی کرتے ہیں اور کنڈیشنز کا فائدہ اٹھاتے۔
میچ سے قبل برطانیہ میں مقیم پاکستانی شائقین نے ڈبل ڈیکر بس پر سوار ہو کر سڑکوں کا دورہ کیا اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔
سرفراز کا کہنا تھا کہ یہ وکٹ بیٹنگ کے لیے بھی سازگار ہے اور پاکستان کی بیٹنگ لائن فارم میں ہے۔
گزشتہ روز ناٹنگھم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان کے کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ ٹیم نے بھرپور تیاری کی ہے اور امید ہے کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ میں شکستوں کے تسلسل کو توڑیں گے۔
سرفراز احمد نے کہا کہ وہ ورلڈ کپ میں پانچویں نمبر پر بیٹنگ کریں گے لیکن اگر ڈیتھ اوورز میں بیٹنگ کرنا ہوا تو بیٹنگ آرڈر مختلف ہوسکتا ہے۔
[pullquote]ورلڈ کپ کے پہلے میچ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ہارنے کی روایت برقرار[/pullquote]
ٹرینٹ برج ناٹنگھم میں ورلڈ کپ 2019ء میں قومی کرکٹ ٹیم کو اپنے پہلے میچ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف7وکٹ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ ورلڈ کپ کی تاریخ میں تیسرا موقع تھا جب ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو ورلڈ کپ کے پہلے میچ میں شکست دی۔
23 فروری 1992ء کو میلبورن میں پانچویں ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، یہ پاکستان کا اس ورلڈ کپ میں پہلا میچ تھا، جہاں جاوید میانداد کی قیادت میں کھیلنے والی قومی ٹیم نے 2 وکٹ پر 220 رنز بنائے تو ویسٹ انڈیز نے ہدف بناء کسی نقصان 47 ویں اوور کی پانچویں گیند پر پورا کر لیا۔
پھر 2007ء ورلڈکپ میں بھی قومی ٹیم نے اپنا پہلا میچ انضمام الحق کی قیادت میں ویسٹ انڈیز کے خلاف جمیکا میں کھیلا جہاں میزبان ٹیم کے 241/9 کے جواب میں قومی ٹیم 48 ویں اوور کی دوسری گیند پر 187 رنز پر آوٹ ہو کر 54 رنز سے میچ ہار گئی تھی۔