ہالینڈ: ازخود اڑنے والے ڈرون کے ضمن میں ایک اہم خبر ہالینڈ سے آئی ہے جہاں ٹی یو ڈیلفٹ یونیورسٹی کے انجینیئروں نے دنیا کا سب سے چھوٹا اور خودمختار ڈرون بنایا ہے۔
مکمل طور پر خودمختار اس ڈرون کا وزن 72 گرم، چوڑائی 10 سینٹی میٹر ہے اور یہ دو میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے پرواز کرسکتا ہے۔ ڈیلفٹ یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے ماہرین کا دعویٰ ہے کہ یہ دنیا کا سب سے چھوٹا خودمختار ڈرون ہے۔
اس ڈرون کو فضائی ریس کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے لیکن اتنے چھوٹے پیمانے پر ڈرون بنانے کے لیے ابتدائی نوعیت کی کئی تبدیلیاں کی گئی ہیں اور نئے الگورتھم اور سافٹ ویئر بنائے گئے ہیں۔ دوسری جانب اس کی پرواز کے راستے کے لیے بھی کئی اختراعات پر غور کیا گیا ہے۔
ڈرون کو بیس لاکھ ڈالر کے مصنوعی ذہانت (آرٹی فیشل انٹیلی جینس) روبوٹک ریسنگ مقابلے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ روبوٹ دوڑ کی شرط یہ ہے کہ وہ مکمل طور پرخودمختار ہوں اور کسی آپریٹر کی بجائے اپنے سافٹ ویئر کی مدد سے پرواز کرے۔ اے آئی ریسنگ مقابلے کی انعامی رقم دس لاکھ ڈالر اور انسانی آپریٹر کو ہرانے والے خودمختار روبوٹ کے لیے ڈھائی لاکھ ڈالر کا انعام رکھا گیا ہے۔
ڈیلفٹ یونیورسٹی ٹیم کے سربراہ گائیڈو ڈی کرون کہتے ہیں خودمختار ڈرون کا تحقیقی میدان ایک سنجیدہ فن بن چکا ہے۔ ریسنگ ڈرون کے لیے جدید ترین پروسیسرز اور معیاری کیمرے درکار ہوتے ہیں جن کی تنصیب سے ڈرون بھاری ہوجاتا ہے۔ اب اس ڈرون میں ایک کیمرہ اور ایک پروسیسر نصب ہے لیکن پرواز میں رہنمائی کے لیے خاص طرح کے الگورتھم اور سافٹ ویئر تیار کئے گئے ہیں۔ یعنی پروسیسر اور کیمرے کا کام الگورتھم سے لیا گیا ہے۔