یہ معاملہ کوئی اور ہے ؟

قابل نفرت تقریروں کی پاداش میں ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کو لندن میں گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ کیا معاملہ یہی ہے یا اس کے پس پردہ کچھ اور ہے ؟ کیونکہ بانی ایم کیو ایم کی لندن سے کی گئی کون سی تقریر ایسی تھی جو "ہیٹ سپیچ” کے زمرے میں نہیں آتی پھر اچانک لندن پولیس کیوں حرکت میں آئی ہے حالانکہ اس سے پہلے ان پر منی لانڈرنگ ، ڈاکٹر عمران فاروق قتل جیسے سنگین الزامات بھی تھے اور اس سلسلے میں سکاٹ لینڈ یارڈ ان سے تفتیش بھی وقتاً فوقتاً کرتا رہا ہے لیکن الطاف حسین کا کچھ نہیں بگڑا ۔

اس کی وجہ بظاہر بڑی سادہ ہے کہ ہالطاف حسین لندن میں برطانوی سیکرٹ سروس ایم آئی سکس کے مہمان ہیں اور ان کے خلاف پولیس اس وقت تک کچھ نہیں کر سکتی جب تک ادھر سے گرین سگنل نہیں ملے گا ؟ یہ بات میں نہیں کر رہا بلکہ یہ بات بھارتی انٹیلی جنس کے سابق چیف اے ایس دلت این ڈی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ کراچی کا معاملہ سی آئی اے نے برطانیہ کے حوالے کر رکھا ہے اور کراچی کو ایم آئی سکس ہی دیکھتی ہے اور وہی الطاف حسین کے بارے میں ذمہ دار ہے ۔

اب سوال بڑا سادہ ہے کہ ایک طرف پی ٹی ایم کی کارروائیاں تیز دوسری جانب بلوچ آرمی بھی میدان میں اور تیسری جانب کراچی میں کمزور ہوتی الطاف حسین کی طاقت کو ایک بار پھر دباؤ بڑھا کر پاکستان کے خلاف استعمال کیا جائے گا الطاف حسین جس کے اعصاب اب جواب دے چکے ہیں مگر ایم آئی سکس اس سے ہر صورت نیا ٹاسک کروانا چاہتی ہے وگرنہ دوسری صورت میں جیل ،یہ ٹاسک پاکستان کو کمزور کرنا ہے ،امریکہ اپنے دس بحری بیڑوں میں سے تین کو خیلج کے اندر لا چکا ہے ،اور یہ بحری بیڑے ایران اور پاکستان کے گھراؤ کر رہے ہیں ۔

علاقے کے اندر ایک اور گریٹ گیم شروع ہو چکی ہے اس گریٹ گیم میں پاکستان دشمنوں نے اپنے مہرے منتخب کر لئے ہیں، سیاسی افراتفری سے لے کر لسانی ، مذہبی ، فرقہ وارانہ ،نسلی ہر مہرے کو آزمایا جائے گا ، پاکستان کے لئے صرف معاشی ہی نہیں بہت بڑے تزویراتی چیلنجز منہ کھولے کھڑے ہیں، ایک طرف عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کو ٹیکنیکل ڈیفالٹ کے قریب لے آئے ہیں تو دوسری جانب اس گہرے ہوتے ہوئے اندرونی تنازعات اس کے لئے بڑا خطرہ بن چکے ہیں ۔اس پس منظر میں عمران خان پیوٹن ملاقات بہت اہم قرار دی جا رہی ہے پاکستان کو اپنے دفاع کے لئے ایس یو 35 لڑاکا طیارے اور ایس 400 میزائیل سسٹم کی ضرورت ہے جو روس کے پاس ہے ۔کرغیزستان کے دارالحکومت بشکک میں تیرہ اور چودہ کو شنگھائی تنظیم کا اہم اجلاس ہو نے جا رہا ہے جس کا سب سے اہم ایجنڈا علاقائی سلامتی ہے کیونکہ روس چین سمیت تمام ممالک کا اتفاق ہے کہ علاقائی سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہو چکے ہیں ۔اور جو ممالک میں اس فہرست میں آگے ہیں ان میں ایران اور پاکستان شامل ہیں ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے