اسلام آباد ہائیکورٹ نے بلیو ایریا میں 6 سال قبل خوف وہراس پھیلانے والے مجرم سکندر حیات کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کردی۔
16 اگست 2013 کو سکندر حیات نامی شخص نے اپنے بیوی بچوں کے ہمراہ جدید ہتھیاروں کے ساتھ بلیو ایریا کو یرغمال بنائے رکھا اور کئی گھنٹوں تک اس کی لائیو کوریج بھی ہوتی رہی۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے 11 مئی 2017 کو ملزم سکندر کو 16 سال قید اور ایک لاکھ 10 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے مجرم سکندر کی سزا کے خلاف اپیل پر 13 مارچ کو فیصلہ محفوظ کیا، چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کا محفوظ کردہ تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا۔
عدالت نے 22 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں کہا کہ پراسیکیوشن نے اپنا کیس ثابت کیا، سکندر کی اپیل مسترد کی جاتی ہے۔
فیصلے کے متن کے مطابق ٹرائل کورٹ نے سکندر کو کم سزا دینے کی وجہ بیان نہیں کی جب کہ وفاق نے سزا بڑھانے کے لیے اپیل بھی دائر نہیں کی۔
یاد رہے کہ بلیو ایریا اسلام آباد کا حساس ترین علاقہ ہے جہاں سکندر نے جدید ہتھیاروں کے زور پر کئی گھنٹے تک ڈرامہ رچایا اور واقعے کا ڈراپ سین اُس وقت ہوا جب پاکستان بیت المال کے چیئرمین زمرد خان نے سکندر کے بچوں سے ملاقات کی خواہش کی اور قریب جانے پر انہوں نے سکندر کو پکڑنے کی کوشش کی۔