پشاور: ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا حکومت کے 5 معاون خصوصی اور مشیروں کی تعیناتی معطل کردی۔
خیبرپختونخوا سے عوامی نیشنل پارٹی کے رکن اسمبلی خوش دل خان نے صوبے میں 5 معاون خصوصی اور مشیروں کی تعیناتی کو پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا جس پر جسٹس اکرام اللہ نے فیصلہ سنایا۔
عدالت نے 5 معاون خصوصی اور مشیروں کی تعیناتی کا نوٹی فکیشن معطل کردیا۔
عدالتی حکم پر معطل ہونے والوں میں اجمل وزیر، ضیاء بنگش، عبدالکریم،حیات اللہ اور کامران بنگش شامل ہیں۔
وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی کا رد عمل
دوسری جانب عدالتی فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے وزیراطلاعات خیبرپختونخوا شوکت یوسفزئی نے کہا کہ فیصلے کا میڈیا کے ذریعے پتا چلا جس پر غور کررہے ہیں، اس سے پہلے عدالت کی جانب سے کوئی نوٹس جاری نہیں ہوا، نوٹس آج جاری کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا کے ذریعے ہی پتا چلا کہ معاون خصوصی اور مشیروں کی تعیناتی کو غیر آئینی و غیر قانونی قرار دیا گیا ہے جب کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے، آئین میں پانچ سے زائد مشیر رکھنے کی اجازت ہے، ابھی تین مشیر ہیں اور معاون خصوصی ہیں، دیکھ رہے ہیں عدالت نے کس بنیاد پر انہیں معطل کیا۔
شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ یہ عدالت کا بہت بڑا فیصلہ ہے، ملک کے دیگر صوبوں میں بھی یہ پریکٹس رہی ہے کہ حکومت چلانے کے لیے مشیر اور معاون خصوصی کی ضرورت ہوتی ہے، عدالتی فیصلے پر تفصیلی غور کرکے جواب دیں گے اور اس حوالے سے ایڈووکیٹ جنرل سے بھی بات کررہے ہیں۔