جمعہ : 14 جون 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]اسانج کو امریکا کے حوالہ کرنے کے مقدمہ کی سماعت آئندہ فروری میں[/pullquote]

لندن کی ایک عدالت نے وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج کو امریکا کے حوالے کرنے کی امریکی اپیل کی باقاعدہ سماعت پچیس فروری سن 2020 کے لیے مقرر کی ہے۔ امکان ہے کہ یہ سماعت پانچ روز تک جاری رہ سکتی ہے۔ اس کے بعد ہی عدالت فیصلہ کرے گی کہ آیا اسانج کو ملک بدر کر کے امریکا کے حوالے کیا جائے۔ امریکا نے وکی لیکس ویب سائٹ پر خفیہ دستاویز شائع کرنے پر اسانج کی حوالگی کا مطالبہ کر رکھا ہے۔ امریکا وکی لیکس کے بانی کے خلاف جاسوسی ایکٹ کے منافی اقدامات کے تحت کارروائی کرنا چاہتا ہے۔

[pullquote]ایسٹر حملے: پانچ مشتبہ افراد سعودی حکومت نے سری لنکا کے حوالے کر دیے[/pullquote]

سری لنکا کی پولیس نے بتایا ہے کہ ایسٹر سنڈے کے دہشت گردانہ حملوں میں ملوث پانچ مشتبہ افراد کو سعودی عرب کی حکومت نے کولمبو کے حوالے کر دیا ہے۔ دبئی سے گرفتار کیے گئے ان مبینہ ملزمان کو جدہ شہر میں سری لنکا کی پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا تھا۔ ان مشتبہ افراد میں جہادی گروہ نیشنل توحید جماعت کے ایک سینیئر رہنما محمد مِلہان بھی شامل ہیں۔ مِلہان گزشتہ برس نومبر سے دو پولیس اہلکاروں کے قتل میں بھی مطلوب ہیں۔ سری کنکا میں اس سال ان ایسٹر حملوں میں ڈھائی سو سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

[pullquote]بھارت میں ہزاروں ڈاکٹروں کی ہڑتال[/pullquote]

بھارتی ریاست مغربی بنگال، نئی دہلی اور مہاراشٹر میں قریب تیس ہزار ڈاکٹر ایک روزہ ہڑتال میں شریک ہیں۔ جمعے کو کی جانے والی ہڑتال سے مغربی بنگال کا دارالحکومت کولکتہ شدید متاثر ہوا ہے۔ ان ہزاروں جونیئر ڈاکٹروں نے عدم سلامتی کی بنیاد پر ہڑتال کی ہے۔ کولکتہ میں ہڑتال کی وجہ سے حکومت کی نگرانی میں چلنے والے کم از کم تیرہ بڑے ہسپتالوں اور دوسرے مراکز میں طبی سہولیات کی فراہمی مفلوج ہو کر رہ گئی۔ یہ ہڑتال اس واقعے کے خلاف ہے، جس میں دس جون کو تین ڈاکٹروں پر ایک مریض کے لواحقین نے غفلت برتنے کا الزام لگا کر شدید تشدد کیا تھا۔ انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے اس ہڑتال کی حمایت کرتے ہوئے ڈاکٹروں پر کیے گئے حملے کو بربریت قرار دیا ہے۔

[pullquote]حوثی ملیشیا کے ڈرون حملے ناکام بنا دیے، سعودی عرب[/pullquote]

سعودی عرب کے فوجی ذرائع کے مطابق جمعہ چودہ جون کو ملکی فضائی ڈیفنس نظام نے حوثی ملیشیا کی جانب سے بھیجے گئے پانچ ڈرون مار گرائے۔ سعودی عرب کی قیادت میں قائم عسکری اتحاد کے ترجمان کرنل نوری المالکی کے مطابق یمن کی حوثی ملیشیا نے یہ ڈرون سعودی عرب کے ابھا ایئر پورٹ اور جنوب مغربی صوبے خمیس مشیط کی جانب روانہ کیے تھے۔ بدھ گیارہ جون کو سعودی عرب کے ابھا ایئر پورٹ پر کیے گئے ڈرون حملوں میں چھبیس افراد زخمی ہوئے تھے۔

[pullquote]جاپان مشرق وسطیٰٓ میں اپنے فوجی نہیں بھیجے گا، ٹوکیو حکومت[/pullquote]

جاپانی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں جاپان کے ایک آئل ٹینکر پر مبینہ حملے کے بعد ٹوکیو کے کوئی فوجی وہاں بھیجنے کی کوئی تجویز زیرغور نہیں ہے۔ ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ فی الحال ایسی کوئی صورت حال ہے کہ یہ سوچا جائے کہ جاپان کے مفادات کو خطرات لاحق ہیں۔ جمعرات تیرہ جون کو خلیج عمان میں دو میں سے جس جاپانی آئل ٹینکر پر حملہ ہوا تھا، وہ سنگاپور کی جانب سفر میں تھا اور اس کے عملے کے اکیس فلپائنی شہری ریسکیو کیے جانے کے بعد اس وقت ایک امریکی جنگی بحری جہاز پر ہیں۔ یہ حملہ ایک ایسے وقت پر کیا گیا جب جاپانی وزیر اعظم شینزو آبے اپنا دورہ ایران ختم کرنے والے تھے۔

[pullquote]خلیج عمان میں حملے: امریکی موقف کی حمایت کرتے ہیں، برطانوی وزیر خارجہ[/pullquote]

برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ نے کہا ہے کہ خلیج عمان میں دو تیل ٹینکرز پر جو حملے ہوئے، ان کے حوالے سے برطانیہ امریکی موقف کی حمایت کرتا ہے۔ ہنٹ نے مزید کہا کہ یہ انتہائی تشویش کی بات ہے اور ایسا اس وقت ہوا جب خطے میں پہلے ہی سے شدید کشیدگی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے اس تناظر میں امریکی ہم منصب مائیک پومپیو سے رابطہ بھی کیا ہے۔ ہنٹ نے واضح کیا کہ لندن حکومت اس معاملے کا جائزہ لے رہی ہے اور اگر ان حملوں میں ایران ملوث ہوا، تو یہ خطے میں تناؤ اور کشیدگی میں شدت کی وجہ بننے والا ایک غیردانش مندانہ فعل ہو گا۔

[pullquote]فوجی حکومت ختم کرنے کی کوششیں کی جا چکی ہیں، سوڈانی ملٹری کونسل[/pullquote]

سوڈان کی عبوری ملٹری کونسل نے کہا ہے کہ حالیہ کحھ ہفتوں میں اُن کی حکومت ختم کرنے کی متعدد کوششیں کی گئی ہیں۔ ایسی کوششوں میں ملوث دو گروپوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان گروپوں میں گرفتار ہونے والے فوجی اہلکاروں کی تعداد سترہ ہے۔ سوڈانی فوج نے گیارہ اپریل کو صدر عمر البشیر کی حکومت ختم کر کے اقتدار اپنے کنٹرول میں لیا تھا۔ فوج کے بیان میں بتایا گیا کہ چند ایسے فوجی افسران کو بھی حراست میں لیا گیا، جو خرطوم کے دھرنے کو ختم کرنے کی کارروائی میں ملوث تھے۔ جمہوریت نواز سوڈانی مظاہرین کے دھرنے کو ختم کرنے کی کارروائی تین جون کو کی گئی تھی اور اس میں ایک سو سے زائد مظاہرین مارے گئے تھے۔

[pullquote]تیل ٹینکر سے ایران نے بارودی مواد ہٹایا ہے، امریکی فوج، ایرانی کی تردید[/pullquote]

امریکی فوج نے ایک ویڈیو جاری کی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایران کے پاسدارانِ انقلاب کے اہلکار ایک آئل ٹینکر سے نہ پھٹ سکنے والے بارودی مواد کو ہٹا رہے ہیں۔ امریکی فوج کے مطابق یہ کارروائی ایرانی انقلابی دستے نے آبنائے ہرمز کے قریب کی تھی۔ دوسری جانب ایران نے امریکی فوج کی جاری کردہ ویڈیو کی تردید کی ہے۔ تردیدی بیان میں تہران حکومت نے کہا ہے کہ یہ سلسلہ امریکا کو لاحق ایران سے خوف کی مہم کا حصہ ہے۔ کہا جاتا ہے کہ سن 1987 اور 88 میں بھی ایران غیر ملکی تیل ٹینکرز کے ساتھ بارودی مواد نصب کرنے کا مرتکب ہوا تھا۔

[pullquote]بیلجیم نے شام سے جہادیوں کے چھ بچوں کو اپنی تحویل میں لے لیا[/pullquote]

بیلجیم کی حکومت نے ایسے چھ بچوں کو اپنی تحویل میں لیا ہے، جن کے والدین جہادی تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ سے وابستہ رہتے ہوئے ہلاک ہو چکے ہیں یا گرفتار ہیں۔ شام میں امریکی حمایت یافتہ عسکری گروپ سیرین ڈیموکریٹک فورسز نے بچوں کو برسلز حکومت کے حوالے کرنے کی تصدیق کی ہے۔ اب تک امریکا، فرانس اور ہالینڈ ایسے متعدد بچوں کو اپنی تحویل میں لے چکے ہیں۔ اس گروپ کے ترجمان نے مزید کہا کہ بچوں کے ساتھ ساتھ یورپی اور دوسرے ممالک مقید خواتین اور مردوں کو بھی واپس لیں۔ جہادی تنظیم سے وابستہ افراد کو مختلف کیمپوں میں رکھا گیا ہے اور ان کیمپوں کے حالات پریشان کن بتائے

[pullquote]ایران کے ساتھ تعلقات مستحکم رکھے جائیں گے، چینی صدر[/pullquote]

چین کے صدر شی جنگ پنگ نے کہا ہے کہ اُن کا ملک ایران کے ساتھ باہمی تعلقات کو تبدیل ہوتے حالات میں بھی مستحکم رکھے گا۔ چینی صدر کا بیان وسطی ایشیائی ریاست کرغیزستان کے دارالحکومت بشکیک میں ایرانی ہم منصب حسن روحانی کے ساتھ ملاقات کے بعد سامنے آیا ہے۔ دونوں صدور بشکیک میں شنگھائی کوآپریشن تنظیم کے سربراہ اجلاس میں شریک تھے۔ چینی صدر کا بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب امریکا نے ایران پر الزام لگایا ہے کہ اُس نے خلیج عمان میں دو تیل ٹینکروں پر حملہ کیا ہے۔ اس حملے کے بعد عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں فوری اضافہ دیکھا گیا تھا۔

[pullquote]افغانستان: خودکش حملے میں نو افراد ہلاک[/pullquote]

مشرقی افغانستان میں ایک خودکش بمبار کے افغان پولیس کی گاڑی کے قریب پہنچ کر کیے گئے حملے میں نو افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ جمعرات تیرہ جون کو یہ حملہ صوبہ ننگر ہار کے دارالحکومت جلال آباد میں کیا گیا۔ ہلاک ہونے والوں میں تین پولیس اہلکار اور چھ شہری شامل ہیں۔ اس حملے میں ایک درجن سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے اور ان میں چند کی حالت تشویشناک ہے۔ مشرقی افغان صوبے ننگرہار میں فعال جہادی گروپ ’اسلامک اسٹیٹ‘ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ ذمہ داری قبول کرنے کا اعلان اعماق نیوز ایجنسی نے جاری کیا۔ یہ امر اہم ہے کہ مشرقی صوبے ننگرہار میں اسلامک اسٹیٹ کے علاوہ طالبان بھی سرگرم ہیں۔

[pullquote]چین نے امریکا اور یورپی یونین سے فولادی مصنوعات پر اضافی ٹیکس نافذ کر دیے[/pullquote]

چینی حکومت نے امریکا اور یورپی یونین سے فولادی مصنوعات کے اپنے ملک میں ذخیرہ کرنے پر اضافی ٹیکسوں کا نفاذ کر دیا ہے۔ اس ٹیکس کا نفاذ فولاد سے بنے ہوئے پائپوں پر ہوا ہے۔ بیجنگ حکومت کے مطابق ٹیکسوں کا اطلاق چودہ جون سے ہو گیا ہے۔ چینی حکومت کے مطابق ٹیکس عائد کرنے کے لیے ملکی اسٹیل سیکٹر نے درخواست کی تھی۔ چین اور امریکا نے ایک دوسرے کی مصنوعات پر درآمدی ٹیکسوں کے نفاذ کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ اس باعث ان ملکوں میں جاری تجارتی جنگ سے عالمی مالیاتی نظام کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔ چین اور امریکا کے درمیان تجارتی مذاکرات کا سلسلہ بھی اب معطل ہو چکا ہے۔

[pullquote]جولیان اسانج کی امریکا حوالگی کے مقدمے کی سماعت چودہ جون کو ہو گی[/pullquote]

برطانوی دارالحکومت لندن کی ایک عدالت میں وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج کو امریکا کے حوالے کرنے کی اپیل پر کارروائی جمعہ چودہ جون کو ہو گی۔ جولیان اسانج اس کارروائی میں ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوں گے۔ اسانج اس وقت ضمانتی شرائط کی خلاف ورزی کرنے پر پچاس ہفتوں کی سزا بھگت رہے ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ وہ بیمار بھی ہیں اور اس باعث بھی عدالتی کارروائی میں شریک نہیں ہو رہے۔ امریکا نے وکی لیکس ویب سائٹ پر خفیہ دستاویز کو شائع کرنے پر اسانج کی حوالگی کا مطالبہ کر رکھا ہے۔ امریکا وکی لیکس کے بانی کے خلاف جاسوسی ایکٹ کے منافی اقدامات کے تحت کارروائی کرنا چاہتا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے