کراچی: کے الیکٹرک کا نجی تقسیم کار کمپنی ‘ٹپال انرجی’ سے 123 میگاواٹ بجلی فراہمی کا معاہدہ آج ختم ہوگیا جس کے بعد کراچی میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھنے کا خدشہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق کے الیکٹرک کا آج سے تقسیم کار کمپنی سے 22 سالہ معاہدہ ختم ہوجائے گا جس کے تحت نجی کمپنی کے الیکٹرک کو 123 میگاواٹ بجلی فراہم کر رہی تھی۔
معاہدہ ختم ہونے کے بعد کراچی میں بجلی کی بندش کے دورانیے میں اضافے کا خدشہ ہے جب کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ فریقین معاہدے کی توسیع چاہتے تھے مگر اسٹیک ہولڈرز نے مخالفت کردی۔
نجی کمپنی سے بجلی کی فراہمی معطل ہونے پر کل سے انڈسٹریل اور کمرشل اداروں کو بھی بجلی نہیں ملے گی۔
نیپرا نے نیشنل گرڈ اور کے الیکٹرک کو فوری اضافی بجلی فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اُدھر ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ ٹپال انرجی کے ساتھ معاہدے کی توسیع کے لیے کوشاں ہیں اور معاہدے سے متعلق متعلقہ اداروں سے بھی رابطے میں ہیں۔
ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کی بجلی کی پیداواری صلاحیت کو مکمل طور پر استعمال کیا جارہا ہے اور رہائشی صارفین کو ترجیحی بنیاد پر بجلی فراہم کی جائے گی۔
دوسری جانب کے الیکٹرک، نیشنل ٹرانسمیشن ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) اور سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کے درمیان 150 میگاواٹ اضافی بجلی فراہمی کا معاہدہ ہوگیا ہے۔
ترجمان پاور ڈویژن کے مطابق کے الیکٹرک کو نیشنل گرڈ سے فراہم کی جانے والی بجلی 800 میگاواٹ ہوگئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گھارو میں ونڈ پاور سے آج اضافی بجلی فراہم کی گئی ہے اس سے قبل وفاقی حکومت کی جانب سے کے الیکٹرک کو نیشنل گرڈ سے 650 میگاواٹ بجلی فراہم کی جارہی تھی۔