وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ حوالگی ملزمان سے متعلق معاہدے پر پاکستان کی برطانیہ سے بات چیت جاری ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے وزیرخارجہ کی دعوت پر لندن گیا تھا، برطانیہ نے پاکستان کے تعلقات کو جو اہمیت دی اس پر اطمینان ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف پر گفتگو جاری ہے اور اس میں برطانیہ کا کردار مثبت تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ کی روک تھام موجودہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے جب کہ حوالگی ملزمان سے متعلق معاہدے پر برطانیہ سے بات چیت جاری ہے۔
بانی ایم کیو ایم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کا کیس عدالت میں ہے اور ان کی ضمانت پر رہائی ہوئی ہے۔
بھارت کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش سے متعلق سوال پر وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت میں انتخابات کے بعد نئی حکومت آئی ہے لیکن بھارت ابھی تک الیکشن کے ماحول سے باہر نہیں نکل پایا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم نے بھارتی وزیراعظم کو منتخب ہونے پر مبارکباد دی، میں نے بھی بھارتی ہم منصب کو مبارکباد بھیجی۔
ان کا کہنا ہے پاکستان نے جو کہنا تھا وہ کہہ دیا اور پاکستان کی پوزیشن عالمی سطح پر سب کو معلوم ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ امن کی بات کی ہے، شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں جو ماحول دیکھا اس سے نہیں لگتا کہ بھارت امن کی جانب قدم اٹھانے کے لیے تیار ہے۔