اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اعلیٰ ختیاراتی انکوائری کمیشن کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق انکوائری کمیشن میں 12 ارکان ہوں گے جن میں اسٹیٹ بینک، ملٹری انٹیلیجنس، آئی ایس آئی، آئی بی، ایف آئی اے، نیب، ایس ای سی پی، وزارت خزانہ کے اسپیشل سیکریٹری اور اے جی پی آر کے نمائندے شامل ہوں گے۔
نوٹیفیکیشن میں بتایا گیا ہے کہ انکوائری کمیشن 2008 سے 2018 تک لیے گئے قرضوں، جاری اخراجات اور ترقیاتی منصوبوں کی تحقیقات کرے گا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کمیشن قرضوں کی ذمہ داریوں کے ایکٹ 2005 کی خلاف ورزی کی تحقیقات کرے گا جب کہ کمیشن سرکاری فنڈز کے ذاتی استعمال اور گزشتہ ادوار میں میگاپراجیکٹس اور ٹھیکوں کی تفصیلات کے بارے میں بھی تحقیقات کرے گا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق کمیشن اعلیٰ حکام اور ان کےخاندان کے قومی خزانے کو ذاتی استعمال میں لانے کی بھی تحقیقات کرے گا جب کہ کمیشن کو فارنزک آڈیٹرز اور عالمی سطح کے ماہرین کو شامل کرنے کا اختیار ہوگا۔
انکوائری کمیشن 6 ماہ کے اندر اپنی رپورٹ مرتب کرے گا۔
یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے بجٹ پیش ہونے کے بعد قوم سے خطاب میں اعلیٰ ختیارانی کمیشن بنانے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد وفاقی کابینہ نے ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر کو کرپشن کی تحقیقات کے لیے مجوزہ کمیشن کا سربراہ بنانے کی منظوری دی تھی۔