ناسا کا ڈیزائن کردہ نیا ایکس 59 طیارہ جس کا کاک پٹ درمیان میں ہے اور یہ سپرسانک ہونے کے باوجود سونک بوم کی ہولناک آواز پیدا نہیں کرے گا۔ تاہم ابھی یہ منصوبہ صرف کاغذوں پر ہی ہے۔ فوٹو: بشکریہ ناسا
پیساڈینا، کیلیفورنیا: جب بھی جدید اور تیز رفتار طیارے کی بات ہو تو انجینیئر عجیب و غریب ڈیزائن پیش کرنے سے بھی نہیں ہچکچاتے۔ حال ہی میں ناسا کے ڈیزائنروں نے ایک ایسے سپرسانک طیارے کا تصور پیش کیا ہے جس میں کاک پٹ درمیان میں لگا ہے اور انتہائی ستواں طیارے کے ڈھانچے کو دیکھ کر اس پر پنسل کا گمان ہوتا ہے۔
اب جب کاک پٹ ہی طیارے کی چونچ سے اتنا دور ہو تو آخر پائلٹ کو سامنے کا منظر کس طرح دکھائی دے گا۔ لیکن ناسا نے اس کا حل پیش کرتے ہوئے ایک فورکے اسکرین لگایا ہے جس پر کئی طرح کے کیمرے لگے ہیں جو پائلٹ کو سارا منظر دیکھنے میں مدد دیں گے۔ اس طیارے کو ایکس 59 کیو یو ای ایس ایس ٹی یا کیوسٹ کا نام دیا گیا ہے۔
طیارے کی نوک پر دو جدید ترین کیمرے نصب ہیں جو مشترکہ طور پر پورا منظر دکھاتے ہیں اور بہت دور نصب کاک پٹ میں موجود پائلٹ عین حقیقی منظر کی طرح پوری علاقے کو دیکھتا ہے۔ ناسا نے اس نظام کو بیرونی بصری نظام یا ایکس وی ایس کا نام دیا ہے۔
طیارے کی دوسری خاص بات یہ ہے کہ یہ جیسے ہی آواز کی رفتار سے آگے جاتا ہے تو اس سے بلند آواز والی ’صوتی گونج‘ یا سونک بوم پیدا نہیں ہوتی۔ سماعت چیردینے والی یہ آواز بسا اوقات بم گرنے جیسی ہوتی ہے۔ اسی وجہ سے امریکی سرزمین پر سونک بوم والے طیاروں پر پابندی عائد کردی گئی ہے کیونکہ اس کی ہولناک آواز لوگوں کو خوفزدہ کردیتی ہے۔
لیکن انجینیئرکب ہمت ہارتے ہیں اور اس کے تدارک کے لیے انہوں نے جدتوں بھرا نیا طیارہ ڈیزائن کیا ہے۔ فی الحال یہ مسافر بردار نہیں لیکن اس کی تحقیق سے ایسے طیاروں پر پیش رفت ہوسکے گی جو سونک بوم کے بغیر آواز سے تیز رفتاری سے سفر کریں گے اور یوں برق رفتار مسافر طیاروں کی راہ ہموار ہوگی۔