سٹاک مارکیٹ میں فروخت کا دباؤ بڑھنے کے باعث مندی

stockکراچی سٹاک مارکیٹ میں جمعہ کے روز سرمائے کے انخلا اور فروخت کے دباؤ کے سبب مندی کے اثرات غالب رہے جس کی وجہ سے مارکیٹ سرمائے میں مزید8ارب روپے سے زائد کی کمی ہوئی،

تاہم انڈیکس 34 ہزار400پوائنٹس کی نفسیاتی حد پر ہی برقرار رہا،اس طرح مندی کے باعث صرف دو دنوں میں سرمائے کے مجموعی حجم میں 15ارب سے زائد روپے کی کمی واقع ہو چکی ہے ۔

مقامی سرمایہ کاروں کی جانب سے مارکیٹ کو سہارا دینے کی غرض سے کی گئی سرمایہ کاری کے سبب ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس 34ہزار500پوائنٹس کی سطح کو عبور کر گیا،

تاہم یہ سطح عارضی ثابت ہوئی اور غیر ملکی سرمائے کے انخلا کے بعد مقامی انسٹی ٹیوشز اور بروکریج ہاؤسز کی جانب سے فروخت کا دباؤ بڑھنے سے انڈیکس واپس 34 ہزار 400 پوائنٹس کی سطح پر آگیا ۔

سرمایہ کاری کے حوالے سے انویسٹرز تذبذب کا شکار رہے اور انہوں نے جہاں بعض شعبوں میں سرمایہ کاری سے گریز کیا، وہیں منافع بخش حصص کو فروخت کرکے نقصان کو پورا کرنے سے بھی گریز نہیں کیا ،تاہم مستقبل کے سودو ں کی وجہ سے انڈیکس زیادہ نہیں گھٹا۔

جمعہ کو کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس میں 27.84پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی اور انڈیکس 34454.59 پوائنٹس سے کم ہو کر 34426.75پوائنٹس ہو گیا۔

کراچی سٹاک مارکیٹ میں جمعہ کو مجموعی طور پر341کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 166کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،153 میں کمی اور 22کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا ۔

کاروبار کے لحاظ سے ٹی آر جی پاک لمیٹڈ 3کروڑ 72 لاکھ ،ڈیسکون آکس چیم 3کروڑ36لاکھ ،کے الیکٹرک 2کروڑ88لاکھ ،پیس پاک لمیٹڈ 2کروڑ59لاکھ اور سوئی ناردرن گیس 2کروڑ14لاکھ حصص کے سودوں سے سرفہرست رہے ۔

قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے اعتبار سے فلپ مورس پاک کے بھاؤ میں 85.90روپے اور شیزان انٹر نیشنل میں 37.30روپے کا اضافہ ہوا جبکہ نیسلے پاک کے بھاؤ میں 290روپے اوریونی لیور فوڈز کے بھاؤ میں 120روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے