نواز شریف سے ملاقات کیلئے آنے والے لیگی رہنماؤں کو جیل انتظامیہ نے روک دیا

لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کے لیے آنے والے لیگی کارکنان کو پولیس نے جانے سے روک دیا جس پر لیگی کارکنوں اور اہلکاروں کے درمیان تکرار ہوئی۔

کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف سے آج ملاقات کا دن ہے اور ملاقاتیوں کی فہرست میں سابق وزیراعظم کے اہل خانہ کے نام شامل ہیں جب کہ حکومت پنجاب نے سیاسی رہنماؤں کی نواز شریف سے ملاقات کرنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

مریم نواز، شہباز شریف اور دیگر اہل خانہ نواز شریف سے ملاقات کے لیے جیل پہنچے تو اس موقع پر لیگی کارکنوں نے مریم نواز اور شہباز شریف پر پھول نچھاور کیے اور خوب نعرے بازی کی۔

نواز شریف سے ملاقات کے لیے خواجہ آصف، احسن اقبال اور شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر لیگی رہنما بھی کوٹ لکھپت جیل پہنچے لیکن انہیں ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

اس دوران کارکنوں کی جیل اہلکاروں کے ساتھ تلخ کلامی ہوئی پولیس اہلکاروں نے ن لیگی کارکنوں کو پیچھے دھکیل دیا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 40 کے قریب ایم این اے اور ایم پی ایز نواز شریف سے ملنے آئے لیکن ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی۔

انہوں نے کہا کہ سیاست کا محور آج بھی نواز شریف ہیں، جیل کی سلاخیں اور حکومتی ہتھکنڈے ہمارے دیکھے ہوئے ہیں، ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں، پہلے بھی مقابلہ کیا اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔

اس موقع پر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جیل مینئول کے مطابق قیدیوں سے ملاقات کی اجازت ہے حکومتی ہتھکںڈوں سے حوصلے پست نہیں کیے جاسکتے۔

یاد رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے