بدھ : 10 جولائی 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]امریکا درخواست پر بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کا ایران کے موضوع پر خصوصی اجلاس[/pullquote]

امریکی درخواست پر بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے ایران کے موضوع پر ایک خصوصی اجلاس طلب کیا ہے۔ اس سے چند روز قبل تہران حکومت نے سن 2015 میں طے پانے والے جوہری معاہدے کے برخلاف افزودہ یورینیم کی مقدار بڑھانے کا اعلان کیا تھا۔ 35 ملکی جوہری توانائی ایجنسی اس موضوع پر ویانا میں اجلاس منعقد کر رہی ہے۔ ایران کی جانب سے جوہری معاہدے کے دو نکات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے افزودہ یورینیم کی مقدار میں اضافے کا مقصد یورپی ممالک پر دباؤ میں اضافہ کرنا ہے، تاکہ وہ ایران پر عائد امریکی پابندیوں سے نمٹنے میں تہران حکومت کی مدد کریں۔

[pullquote]آئل ٹینکر پر قبضے کے نتائج ہوں گے، ایران کا برطانیہ کو انتباہ[/pullquote]

ایرانی صدر حسن روحانی نے برطانیہ کو خبردار کیا ہے کہ ایرانی آئل ٹینکر قبضے میں لینے پر اسے ردعمل کا سامنا کرنا ہو گا۔ ایرانی سرکاری خبر رساں ادارے اِرنا نے صدر روحانی کے حوالے سے کہا ہے کہ برطانیہ نے عدم استحکام کا آغاز کیا ہے اور اسے اس کے نتائج سمجھ آ جائیں گے۔ گزشتہ ہفتے برطانیہ نے جبرالٹر کے پانیوں میں ایک ایرانی سپرٹینکر کو روک دیا ہے۔ اس ٹینکر کے بارے میں بتایا گیا تھا کہ یہ ایران پر عائد یورپی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شام کو خام تیل کی سپلائی میں مصروف تھا۔

[pullquote]ریپ کے بعد قتل معاملہ، جرمنی میں ایک عراقی کو عمر قید[/pullquote]

ایک جرمن عدالت نے بدھ کے روز ایک عراقی شہری کو ایک ٹین ایجر لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔ 14 سالہ زوزانا ماریا فیلڈمان کے قتل پر جرمنی میں انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں نے ملک میں مسلم تارکین وطن کو آڑے ہاتھوں لیا تھا۔ علی بشیر نامی 22 سالہ مجرم کی سیاسی پناہ کی درخواست مسترد ہو گئی تھی، جب کہ اسے ویزباڈن شہر کی ایک عدالت نے یہ سزا سنائی۔ علی بشیر نے گزشتہ برس جولائی میں اسی شہر میں جنسی زیادتی کے بعد 14 سالہ لڑکی کو قتل کیا تھا۔

[pullquote]مرکزی بینک کو نئے خطوط پر استوار کرنا ہو گا، ایردوآن[/pullquote]

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ اگر ملک کے مرکزی بینک میں بڑے پیمانے پر اصلاحات نہ کی گئیں، تو ترکی کو سنجیدہ مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے۔ ایردوآن کا یہ بیان مرکزی بینک کے صدر مراد چیتن کایا کی برطرفی کے بعد سامنے آیا ہے۔ ہفتے کے روز ایک صدارتی حکم نامے کے ذریعے چیتن کایا کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا، حالاں کہ ان کی مدت ملازمت اگلے برس مکمل ہونا تھی۔ ان کی جگہ ان کے نائب مراد یوسل کو مرکزی بینک کی صدارت سونپی گئی ہے۔ اس برطرفی کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی تھی، تاہم مرکزی بینک کی جانب سے ملک میں شرح سود بلند رکھی گئی تھی، جس پر ایردوآن مسلسل تنقید کرتے آ ئے ہیں۔

[pullquote]اتحادی ممالک خلیجی خطے کے تحفظ کے لیے کام کریں، امریکا[/pullquote]

امریکا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفورڈ نے کہا ہے کہ امریکا چاہتا ہے کہ اتحادی ممالک خلیجی خطے کے تحفظ کے لیے کام کریں۔ ڈنفورڈ نے کہا کہ اتحادی ممالک کو خلیج کے پانیوں میں نقل و حمل کی آزادی کی ضمانت کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس موضوع پر اتحادی ممالک سے بات چیت جاری ہے تاکہ آبنائے ہرمز اور باب المندب میں بحری جہاز آزادی سے سفر کر سکیں۔ یہ بات اہم ہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے خطے میں تناؤ ہے اور حالیہ کچھ عرصے میں متعدد بحری جہازوں پر حملوں کے واقعات سامنے آئے ہیں۔

[pullquote]ایلان کردی ریسکیو جہاز نے مزید 44 تارکین وطن بچا لیے[/pullquote]

امدادی جہاز ایلان کردی نے بحیرہ روم میں مزید 44 تارکین وطن کو بچا لیا ہے۔ جرمن خیراتی ادارے سی آئی کے اس جہاز کے ذریعے بچائے گئے تارکین وطن کو مالٹا بھیجا جا رہا ہے۔ جرمن خیراتی ادارے سی آئی کے مطابق مالٹا کی حکومت نے ان تارکین وطن کو قبول کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے اور ایک کشتی انہیں لینے کے لیے بھیجی ہے۔ تاہم مالٹا کی حکومت نے یہ نہیں بتایا ہے کہ آیا، یہ تارکین وطن وہیں رہیں گے، یا ان کی منزل کہیں اور ہو گی۔ بتایا گیا ہے کہ ریسکیو کیے گئے تارکین وطن میں خواتین اور نومولود بچے بھی شامل ہیں۔ گزشتہ ہفتے اسی امدادی جہاز نے ایک تباہ ہو جانے والی کشتی سے 65 تارکین وطن کو ریسکیو کیا تھا۔

[pullquote]تارک وطن کی جرمنی بدری کے خلاف سینکڑوں افراد کا مظاہرہ[/pullquote]

مشرقی جرمن شہر لائپزگ میں سینکڑوں افراد نے ایک تارک وطن کی جبری ملک بدری کے خلاف مظاہرہ کیا جو پرتشدد رنگ اختیار کر گیا۔ منگل کو تیس افراد نے پولیس کی اس وین کو روکنے کی کوشش کی تھی، جس کے ذریعے تارک وطن کو ملک بدر کیا جا رہا تھا۔ اس تارک وطن کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔ تاہم بتایا گیا ہے کہ قریب پانچ سو افراد لائپزگ میں احتجاج میں شامل ہوئے۔ بعد میں ان مظاہرین کی جانب سے پولیس پر بیئر کی بوتلیں اور پتھر پھینکے گئے۔

[pullquote]افغان مذاکرات کا مشکل مرحلہ اب شروع ہوا ہے، جرمن اخبار[/pullquote]

جرمن اخبار فرانکرفٹر الگمائنے کا کہنا ہے کہ قطر میں جاری افغان مذاکرات کا مشکل ترین مرحلہ اب شروع ہوا ہے۔ اخبار کی جانب سے بدھ کے روز اپنے اداریے میں تاہم کہا گیا ہے کہ قریب دو دہائیوں سے جاری افغان جنگ کے خاتمے کے حوالے سے ان مذاکرات میں خاصی مثبت پیش رفت کے اشارے مل رہے ہیں۔ دوحہ میں مختلف افغان دھڑوں کی جانب سے ایک معاہدے پر اتفاق کیا گیا ہے، تاہم اس معاہدے میں جنگ کے خاتمے کے حوالے سے الفاظ مبہم ہیں جب کہ امن کے لیے کوئی نظام الاوقات بھی طے نہیں کیے گئے۔ اس سے قبل دوحہ مذاکرات میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افغان عمائدین نے بات چیت کی۔

[pullquote]ماکروں ایرانی تنازعے کے حل کے لیے یورپ کے قائدانہ کردار کے خواہاں[/pullquote]

فرانسیسی صدر امانویل ماکروں ایران اور امریکا کے درمیان تنازعے کے حل کے لیے یورپ کے قائدانہ کردار کے خواہاں ہیں۔ منگل کو فرانس کی جانب سے ایک مندوب تہران روانہ کیا گیا، جس کا مقصد ایرانی حکومت کو جوہری معاہدے کی پاس داری پر راضی کرنا ہے۔ اس ڈیل کے تحت ایران کی جوہری سرگرمیوں کو محدود بنایا گیا تھا۔ مئی 2018 میں امریکا کی جانب سے اس معاہدے سے نکل جانے اور ایران کے خلاف ایک مرتبہ پھر سخت ترین پابندیوں کے نفاذ کے بعد ایران نے اپنے ہاں یورینیم کی افزودگی میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔ یورپ کی کوشش ہے کہ ایران کو جوہری معاہدے پر عمل درآمد پر راضی کرے جب کہ امریکا پر دباؤ ڈالے کے وہ ایران کے خلاف پابندیوں کو کچھ نرمی کرے۔

[pullquote]پاپوآ نیوگنی میں تشدد کے واقعات، 20 سے زائد افراد ہلاک[/pullquote]

مقامی میڈیا رپورٹوں کے مطابق پاپوآ نیو گنی میں تشدد کے واقعات میں حاملہ خواتین سمیت بیس سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ دو قبائل کی جانب سے ایک دوسرے پر حملے کیے گئے۔ ہیلا کے علاقے میں ہوئے ان فسادات کی وجوہات کے بارے میں مختلف اطلاعات سامنے آ رہی ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق اس علاقے میں اس سے قبل ایک حملے میں سات افراد کی ہلاکت کے بعد خواتین اور بچوں کو نشانہ بنایا گیا۔

[pullquote]امریکا کی جانب سے حزب اللہ کے قانون سازوں پر پابندیاں[/pullquote]

امریکا نے پہلی مرتبہ لبنانی پارلیمان میں حزب اللہ سے تعلق رکھنے والے دو قانون سازوں کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان پر پابندیاں نافذ کر دی ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے کہ امریکا کی جانب سے حزب اللہ سے تعلق رکھنے والے منتخب اراکین اسمبلی کے خلاف اس انداز کی کارروائی کی گئی ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق امریکا کی کوشش ہے کہ اس طرح مشرق وسطیٰ میں ایران سے تعلق رکھنے والے عسکری گروہوں پر دباؤ بڑھایا جائے۔ امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق امین شیری اور محمد حسن رعد کو دہشت گردی میں تعاون فراہم کرنے والے افراد کی فہرست میں شامل کر دیا گیا ہے۔

[pullquote]ایران کی جانب سے لبنانی قیدی کی رہائی، امریکا سے مذاکرات کے آغاز کا موقع ہو سکتی تھی[/pullquote]

گزشتہ ماہ ایران کی جانب سے لبنانی کاروباری شخصیت نذر ذکا کی رہائی امریکا کے ساتھ بات چیت کے آغاز کا ایک موقع ہو سکتی تھی۔ مغربی ممالک سے تعلق رکھنے والے تین اہم سفارتی عہدیداروں نے نام ظاہر کیے بغیر کہا ہے کہ ذکا مستقل امریکی شہریت کے حامل تھے اور یہ رہائی ممکنہ طور پر ایران کی جانب سے امریکا کے ساتھ بات چیت کی کوشش کا ایک پیغام تھی، تاہم امریکا نے یہ موقع ضائع کر دیا۔ سفارتی ذرائع کے مطابق ایران سے نذر ذکا کی رہائی کشیدگی میں کمی کی ایرانی کوشش کے طور پر دیکھی جانا چاہیے تھی۔ دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ اگر ایران تناؤ میں کمی چاہتا ہے تو وہ اپنے ہاں قید امریکی شہریوں کو رہا کرے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے