اتوار : 21 جولائی 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]خلیج کے خطے میں تناؤ، جرمنی کا سفارتی حل پر زور[/pullquote]

جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے کہا ہے کہ ایران کی طرف سے ایک برطانوی آئل ٹینکر کو قبضے میں لینے سے خلیج فارس میں تناؤ بڑھا ہے جو جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے۔ جرمن اخبار ’بِلڈ‘ کو دیے گئے اپنے انٹرویو میں ہائیکو ماس نے کہا کہ کسی فوجی تنازعے کی صورت میں کوئی بھی فاتح نہیں ہو گا کیونکہ یہ تصادم قابو سے باہر بھی ہو سکتا ہے۔ انہوں نے ایرانی رہنماؤں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صورتحال کو کشیدہ ہونے سے بچائیں۔

[pullquote]ایران کے جنوب مشرقی حصے میں جھڑپ کے نتیجے میں دو افراد ہلاک[/pullquote]

ایرانی میڈیا کے مطابق ملک کے جنوب مشرقی حصے میں ایک ’دہشت گرد گروپ‘ کے ساتھ جھڑپ کے نتیجے میں ایرانی پاسداران انقلاب کا ایک رکن اور بسیج ملیشیا کا جنگجو مارے گئے ہیں۔ ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی IRNA کے مطابق یہ جھڑپ پاکستانی سرحد سے متصل ایرانی صوبہ بلوچستان سیستان میں ہفتے کے روز ہوئی۔ ماضی میں بھی جیش العدل نامی گروپ اس علاقے میں ایرانی فورسز کو نشانہ بناتا رہا ہے۔

[pullquote]برطانوی آئل ٹینکر کے عملے کے تمام 23 افراد محفوظ ہیں، ایرانی حکام[/pullquote]

ایرانی حکام کے مطابق برطانوی آئل ٹینکر اسٹینا امپیرو کے عملے کے تمام ارکان محفوظ ہیں۔ اس آئل ٹینکر کو ایرانی انقلابی گارڈز نے آبنائے ہرمز میں جمعے کے روز روک لیا تھا۔ ایران نے اسے جبرالٹر کے قریب ایرانی تیل بردار بحری جہاز کو برطانیہ کی طرف سے روکے جانے کا ردعمل قرار دیا ہے۔ گریس ون نامی ایرانی آئل ٹینکر چار جولائی سے برطانوی تحویل میں ہے۔ ایران کے بندرگاہوں اور میری ٹائم سے متعلق محکمے کے سربراہ کے مطابق برطانوی آئل ٹینکر کے عملے کے تمام 23 ارکان محفوظ ہیں اور صحت مند ہیں۔ یہ اہلکار بندر عباس بندرگاہ پر موجود ہیں۔

[pullquote]عراق جنگ کے بعد سے امریکی فوج پہلی بار سعودی عرب میں[/pullquote]

امریکا اپنی فوج سعودی عرب بھیج رہا ہے۔ ایران کے ساتھ جنگ کے خطرات کے پس منظر میں ریاض حکومت اور امریکی سنٹرل کمانڈ (CENTCOM) کی طرف سے جاری ہونے والے بیانات سے سعودی عرب میں امریکی فوجیوں کی تعینات کی تصدیق ہو گئی ہے۔ اس فیصلے سے ایسے خدشات کو تقویت ملی ہے کہ امریکا ایران کے ساتھ جنگ کی تیاری کر رہا ہے۔ عراق میں صدام حکومت کے خاتمے کے بعد سعودی عرب میں امریکی فوج پہلی بار تعینات ہو رہی ہے۔ امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق کم از کم 500 امریکی فوجیوں کو ریاض کے مضافات میں واقع پرنس سلطان ملٹری ایئر بیس پر تعینات کیا جائے گا۔

[pullquote]امریکا میں گرمی کی شدید لہر[/pullquote]

امریکا کے مشرقی اور وسطی علاقوں کو گرمی کی شدید لہر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ نیویارک، فلاڈیلفیا اور واشنگٹن جیسے بڑے شہروں میں بھی درجہ حرارت 38 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ چکا ہے۔ امریکی محکمہ موسمیات نے گرمی کی اس لہر کو خطرناک قرار دیتے ہوئے متاثرہ علاقوں کے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ نیویارک کے میئر نے ’ہیٹ ایمرجنسی‘ کا اعلان کرتے ہوئے عوامی ایونٹس منسوخ کر دیے ہیں۔

[pullquote]عوامیت پسندی، قومیت پسندی، نسل پرستی اور سامیت دشمنی کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں، میرکل[/pullquote]

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے یورپی اقوام سے کہا ہے کہ وہ اس براعظم میں عوامیت پسندی، قومیت پسندی، نسل پرستی اور سامیت دشمنی کے مقابلے کے لیے اقدامات کریں۔ نازی آمر ایڈولف ہٹلر کو قتل کرنے کی ناکام کوشش کو 75 برس مکمل ہونے پر میرکل نے گزشتہ روز ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا انسانیت کے ناطے اپنی زندگی کی پرواہ نہ کرنے والے افراد کی زندگی آج کے لوگوں کے لیے ایک مثال ہونی چاہیے۔ کرنل کلاؤس فان اشٹاؤفنبرگ نے 20 جولائی 1944ء کے روز ہٹلر کو ایک بریف کیس بم کے ذریعے قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔

[pullquote]یوکرائن میں پارلیمانی انتخابات کے لیے ووٹنگ[/pullquote]

یوکرائن میں پارلیمانی انتخابات کے سلسلے میں آج ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔ توقع کی جار ہی ہے کہ حال ہی میں ملکی صدر منتخب ہونے والے وولادیمیر زیلنسکی کی جماعت ان انتخابات میں بھی کامیابی حاصل کرے گی۔ ’سرونٹ آف دی پیپل‘ نامی ان کی جماعت کے بارے میں توقع ہے کہ وہ نصف کے قریب ووٹ حاصل کرے گی۔ زیلنسکی نے رواں برس اپریل میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔

[pullquote]برطانوی اور جرمن ایئر لائنز نے قاہرہ کے لیے پروازیں منسوخ کر دیں[/pullquote]

برٹس ایئر ویز نے اچانک مصری دارالحکومت قاہرہ کے لیے اپنی تمام پروازیں سات روز کے لیے منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ برطانوی دفتر خارجہ کے مطابق یہ فیصلہ ’دہشت گردی کے ممکنہ خطرات‘ کے باعث کیا گیا ہے۔ ہفتہ بیس جولائی کے روز جرمن ایئر لائن لفتھانزا نے بھی سکیورٹی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے قاہرہ کے لیے پروازیں منسوخ کر دی تھیں تاہم لفتھانزا نے آج اتوار کے روز پروازیں معمول کے مطابق جاری رکھی ہیں۔ سن 2015 میں شرم الشیخ میں ایک روسی کمرشل فلائٹ میں پرواز کے کچھ دیر بعد بم دھماکا ہوا تھا جس کی وجہ سے اس پر سوار تمام 224 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ شدت پسند تنظیم داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے