غیرقانونی الاٹمنٹ کیس: مصطفی کمال کی عبوری ضمانت منظور

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے غیرقانونی الاٹمنٹ کیس میں پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے چیئرمین مصطفی کمال کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔

سندھ ہائیکورٹ میں غیرقانونی الاٹمنٹ کیس کی سماعت ہوئی جس میں مصطفی کمال نے عبوری ضمانت کی استدعا کی۔

درخواست میں کہا گیا کہ احتساب عدالت کی جانب سے نوٹس جاری کیا گیا ہے 198 پلاٹس کا مسئلہ ہے جو کہ ہاکرز کو الاٹ کیے گئے تھے۔

اس دوران عدالت نے استفسار کیا کہ نیب کورٹ نے صرف نوٹس جاری کیے ہیں پھر کیوں ضمانت لے رہے ہیں؟

اس پر مصطفی کمال کے وکیل نے کہا کہ نیب نے انہیں ملزم نامزد کیا ہے کبھی بھی گرفتار کیا جا سکتا ہے لہذا نیب کو گرفتار کرنے سے روکا جائے۔

اس موقع پر مصطفیٰ کمال نے عدالت کو بتایا کہ وہ احتساب عدالت میں پیش ہو کر الزامات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

بعدازاں سندھ ہائیکورٹ نے10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرلی۔

مصطفی کمال کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ دیگر ملزمان کی ضمانت 5 لاکھ روپے میں منظور کی گئی ہے۔

عدالت نے مصطفی کمال کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ ہمیں دیگر ملزمان کی ضمانت کا آرڈر دکھا دیں تو 5 لاکھ روپے کردیں گے۔

دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ یہ ایسا الزام ہے جس کا کوئی سر پیر نہیں ہے اور دنیا جانتی ہے کوئی غلط کام نہیں کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ان پر الزام ثابت ہوجائے تو وہ پھانسی پر لٹکنے کے لیے تیار ہیں۔

واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا جس میں الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے ساحل سمندر پر ساڑھے 5 ہزار مربع گز زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ کی

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے