کراچی میں آج بھی بارش کی پیشگوئی، حادثات میں 11 افراد جاں بحق

کراچی میں ایک روز کی بارش نے شہر کا نظام دگرگوں کردیا جس سے بیشتر علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی اور حادثات میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد بھی 11 ہوگئی جب کہ شہر میں آج بھی بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں راجستھان سے آنے والابارش کا سسٹم کمزور ہوگیا ہے، بارش کے سسٹم کا کچھ حصہ سمندر کی طرف چلا گیا ہے جب کہ کچھ شہر کی جانب بڑھ رہا ہے جس کے باعث آج شام موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔

ڈائریکٹر محکمہ موسمیات سردار سرفراز نے بتایا کہ شہر میں شام 5 بجے تک گرج چمک کے ساتھ بادل برس سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آج شام کے بعد درمیانے درجے کی بارش کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے لہٰذا منگل اور بدھ کی درمیانی شب سسٹم ختم ہونے کا امکان ہے۔

سب سے زیادہ بارش سرجانی میں ریکارڈ

محکمہ موسمیات کے مطابق سب سے زیادہ بارش سرجانی ٹاون میں 123.7 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی جب کہ صدر میں 104، فیصل بیس پر 77، نارتھ کراچی 68، گلشن حدید 64، ناظم آباد 41، لانڈھی 46، اولڈ ائیرپورٹ 57.7، یونیورسٹی روڈ 61 اور جناح ٹرمینل پر 64 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

بجلی تاحال غائب

گزشتہ روز سے مسلسل بارش کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی تاحال معطل ہے، شہریوں نے شکوہ کیا ہے کہ کے الیکٹرک کے عملے نے شکایت سننا بھی بند کردی ہے۔
ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ بارش کی شدت میں کمی کے بعد بجلی بحالی کے کاموں میں تیزی آئی ہے، تمام متاثرہ علاقوں میں بجلی جلد بحال کردی جائے گی۔

ہلاکتوں کی تعداد 11 ہوگئی

ریسکیو ذرائع کے مطابق کالا پل کے قریب کرنٹ لگنے سے مزید ایک شخص جاں بحق ہوگیا ہے جس کے بعد کرنٹ لگنے کے مختلف واقعات میں جاں بحق افراد کی تعداد 11 ہوگئی ہے۔

نیپرا کا نوٹس

نیشنل الیکٹرک پاور ریگیولیٹری اتھارٹی(نیپرا) نے کراچی میں بجلی بندش اور کرنٹ لگنے سے اموات کا نوٹس لے لیا ہے۔

نیپرا کے اعلامیے کہا گیا ہےکہ کے الیکٹرک کے شکایتی مراکز کا صارفین کی ٹیلی فون کالز کا جواب نہ دینا پریشان کن ہے۔

اعلامیے میں کے الیکٹرک سے پوچھا گیا کہ میڈیار پورٹس کے مطابق کراچی میں کرنٹ لگنے سے قیمتی جانوں کا نقصان ہوا ہے، متوقع بارشوں کے باوجود حفاظتی اقدامات کیوں نہ کیے گئے؟

نیپرا نے کے الیکٹرک سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے بجلی کی فوری بحالی کے لیے مؤثر اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے