پیر : 05 اگست 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]بھارت نے مزید 8 ہزار فوجی مقبوضہ کشمیر پہنچا دیے[/pullquote]

بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے بعد اپنے مختلف شہروں سے مزید 8 ہزار فوجی خصوصی طیاروں کے ذریعے سری نگر پہنچا دیے ہیں۔بھارتی آئین کا آرٹیکل 370 مقبوضہ کشمیر میں خصوصی اختیارات سے متعلق ہے اور جموں و کشمیر کو اپنا آئین بنانے اور اسے برقرار رکھنے کی آزادی دیتا ہے۔ اسی کے تحت کسی بھی دوسری بھارتی ریاست کا شہری جموں وکشمیر کا شہری نہیں بن سکتا اور نا ہی وادی میں جگہ خرید سکتا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی ائیرفورس کے سی 17 طیاروں کے ذریعے مزید 8 ہزار فوجی مقبوضہ وادی پہنچا دیے ہیں جوکہ گزشتہ ہفتوں کے دوران وہاں تعینات کیے گئے 38 ہزار فوجیوں کے علاوہ ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ قابض بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو بھی نافذ کر کے دو سابق وزرائے اعلیٰ سمیت کئی حریت رہنماؤں کو بھی گھروں میں نظر بند کر دیا ہے ۔پاکستان نے کہا ہے کہ وہ بھارت کے اس غیر قانونی اقدام کے خلاف تمام آپشنز بروئے کار لائے گا اور کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔

[pullquote]بھارت کے زیر انتظام کشمیر کا خصوصی اسٹیٹس ختم کر دیا گیا[/pullquote]

بھارت کے زیر انتظام کشمیر کا خصوصی اسٹیٹس ختم کر دیا گیا ہے۔ اس مناسبت سے صدارتی حکم نامہ جاری کر دیا گیا ہے۔ قبل ازیں وزیرداخلہ امیت شاہ نے اعلان کیا تھا کہ حکومت نے کشمیر کو حاصل خصوصی دستوری حیثیت کا خاتمہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ امیت شاہ کے مطابق اس سلسلے میں ملکی پارلیمنٹ میں دستور میں ترمیم کا بل پیش کیا جائے گا۔ اس بل کا نام ’ جموں اینڈ کشمیر ری آرگنائزیشن بل‘ رکھا گیا ہے۔ اس میں تجویز کیا گیا ہے کہ جموں و کشمیر کو دو انتظامی حصوں میں تقسیم کر دیا جائے گا۔ دوسری جانب بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں اسی تناظر میں گزشتہ روز سے فون اور انٹرنیٹ سروسز معطل کرنے کے علاوہ متعدد ریاستی رہنماؤں کو نظربند بھی کر دیا گیا ہے۔ ریاستی رہنماؤں کی جانب سے نئی دہلی حکومت کے اس مجوزہ منصوبے کی مخالفت کی جا رہی ہے۔

[pullquote]لیبیا میں شادی کی تقریب پر ڈرون حملہ، 40 افراد ہلاک[/pullquote]

طرابلس: لیبیا کے جنوب مغربی علاقے میں ڈرون حملے سے 40 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔عرب خبر رساں ادارے الجزیرہ کے مطابق خلیفہ ہفتار کی افواج نے ملک کے جنوب مغربی شہر مرزق میں ڈرون حملہ کیا جہاں ایک شادی کی تقریب جاری تھی، حملے کے نتیجے میں 40 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اپریل سے اب تک خلیفہ ہفتار کی مشرقی لیبیا میں واقع بیس سے دارالحکومت طرابلس کے خلاف کی جانی والی کارروائیوں میں تقریباً 1100 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔لیبیا میں اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ حکومت کاکہنا ہےکہ اس نے خلیفہ ہفتار کی فورس کی ایک خود کار فضائی گاڑی کو نشانہ بنایا۔اقوام متحدہ نے لیبیا میں عید الاضحیٰ کے موقع پر سیز فائر کی تجویز دی ہے۔یورپی یونین کی جانب سے بھی لیبیا میں لڑنے والوں سے فوری طور پر صلح کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کی سربراہی میں الیکشن کے لیے بات چیت کا عمل دہرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

[pullquote]وسطی قاہرہ میں دھماکا، انیس افراد ہلاک[/pullquote]

مصری دارالحکومت قاہرہ میں کاروں کے ٹکرانے سے زوردار دھماکا ہوا اور اُنیس ایراد کی ہلاکت ہوئی۔ اس حادثے میں ایک کار ٹریفک کے بہاؤ کے خلاف بڑھتے ہوئے تین دوسری کاروں سے ٹکرا گئی۔ کاروں کے ٹکرانے کے بعد ان گاڑیوں میں آگ لگ گئی۔ یہ واقعہ قاہرہ کے وسطی حصے کے مقام نیل کونیش پر ہوا۔ وزارت داخلہ کے مطابق گاڑیوں کے ٹکرانے سے ہونے والی انیس افراد ہلاک جب کہ دیگر تیس زخمی ہوئے ہیں۔ طبی حلقوں کے مطابق بعض زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے اور ہلاکتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ ابھی تک یہ واضح نہیں کہ آیا گاڑیوں کے تصادم کے بعد دھماکے کی وجہ دھماکا خیز مواد کی موجودگی تھی۔

[pullquote]ایل پیسو میں فائرنگ کو داخلی دہشت گردی قرار دے دیا گیا[/pullquote]

امریکا کی وفاقی تفتیشی ایجنسی نے سرحدی شہر ایل پیسو میں فائرنگ کر کے بیس افراد کو ہلاک کرنے کے واقعے کو داخلی دہشت گردی قرار دیا ہے۔ تفتیش کار اکیس سالہ ملزم پر نفرت کے تحت جرم کرنے کا الزام عائد کرنے پر بھی غور کر رہے ہیں۔ اس الزام کے ثابت ہونے پر ملزم کو موت کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔ اس مناسبت سے ایف بی آئی اور پولیس کا تفتیشی عمل جاری ہے۔ مبینہ ملزم نے ایل پیسو کے شاپنگ مال وال مارٹ میں اُس وقت اندھا دھند فائرنگ کی تھی جب وہ خریداروں سے بھرا ہوا تھا۔ امریکا میں ہفتہ اور اتوار کو ہونے والے شوٹنگ کے دو واقعات میں انتیس افراد ہلاک اور پچاس سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

[pullquote]افغان پولیس اہلکار نے اپنے سات ساتھی ہلاک کر دیے[/pullquote]

افغانستان کے جنوبی صوبے قندھار میں ایک پولیس اہلکار نے اپنے ہی سات ساتھیوں کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا ہے۔ اس داخلی حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرنے کا اعلان کیا ہے۔ قندھار کے ضلع شاہ ولی کوٹ کے انتظامیہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ مشتبہ ملزم اپنے ساتھی پولیس اہلکاروں کو ہلاک کرنے کے بعد فرار ہو گیا ہے۔ ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ اس داخلی حملے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ یہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب خلیجی ریاست قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکا اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔ دوسری جانب اندازہ لگایا گیا ہے کہ اس وقت طالبان نصف افغانستان پر عملی کنٹرول رکھتے ہیں۔

[pullquote]ہانگ کانگ میں ہڑتال، نظام زندگی درہم برہم[/pullquote]

چین کے خصوصی انتظامی علاقے ہانگ کانگ میں آج پیر کو مکمل ہڑتال کی گئی ہے۔ گزشتہ ویک اینڈ پر پرتشدد مظاہروں کے بعد پیر کی ہڑتال نے نظام زندگی کو پوری طرح مفلوج کر دیا ہے۔ دو سو سے زائد پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ اس صورت حال پر ہانگ کانگ کی انتظامی لیڈر کیری لائم کا کہنا ہے کہ مظاہروں کا تسلسل حقیقت میں چین کی حاکمیت کے لیے چیلنج بنتا جا رہا ہے اور انتہائی خطرناک صورت حال پیدا ہوتی جا رہی ہے۔ بیجنگ کی حمایت یافتہ لیڈر نے ان خیالات کا اظہار ہانگ کانگ کی عوام سے ٹیلی وژن پر نشر کی جانے والی ایک تقریر کے دوران کیا۔ اسی تقریر میں لائم نے اپنے منصب سے مستعفی ہونے کے مطالبے کو مسترد کر دیا ہے۔

[pullquote]امریکی میزائل کی تنصیب آسٹریلیا میں نہیں ہو گی، کینبرا حکومت[/pullquote]

آسٹریلیا کی وزیر دفاع لنڈا رینالڈ نے واضح کیا ہے کہ امریکا کی جانب سے پیسیفک خطے میں میزائل نصب کرنے کے لیے اُن کی ملکی سرزمین کو استعمال نہیں کیا جائے گا۔ آسٹریلوی وزیر دفاع کا بیان اُن کے امریکی ہم منصب کے بیان کے جواب میں ہے، جس میں ایشیا پیسیفک خطے میں امریکی میزائل نصب کرنے کا عندیہ دیا گیا تھا۔ امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے ہفتہ تین اگست کو دیے گئے اپنے بیان میں یہ وضاحت نہیں دی تھی کہ یہ میزائل کب تک اور کہاں نصب کیے جائیں گے تاہم انہوں نے ایسا جلد کیے جانے کا اشارہ دیا تھا۔

[pullquote]امریکا شامی کردوں کی حمایت بند کرے، ترکی[/pullquote]

ترکی نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شمالی شام کی کرد ملیشیا کی حمایت کا سلسلہ ترک کرے۔ ترک وزیر خارجہ مولود چاؤش اولو نے واشنگٹن حکومت سے کہا ہے کہ وہ اس درخواست کا مثبت جواب دیتے ہوئے کرد ملیشیا وائی پی جی (YPG) کے ساتھ رابطوں کو ختم کرے۔ ترک وزیر خارجہ کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا اور ترکی کے دفاعی اہلکار انقرہ میں شمالی شام میں محفوظ علاقے کی حدود متعین کرنے میں مصروف ہیں تا کہ کرد ملشیا کو ترک سرحد سے دور رکھا جا سکے۔ انقرہ کرد تنظیم وائی پی جی کو کالعدم کردستان ورکرز پارٹی کی ایک شاخ قرار دیتا ہے۔

[pullquote]نائجیریا کے معروف شیعہ لیڈر کی درخواست ضمانت منظور[/pullquote]

افریقی ملک نائجیریا کی ایک عدالت نے ساڑھے تین برسوں سے مقید شیعہ لیڈر ابراہیم زکزاکی کی درخواست ضمانت مظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے علیل زکزاکی کو علاج کے لیے بھارت کا سفر کرنے کی اجازت بھی دی ہے۔ شیعہ رہنما کو حکومت نے دسمبر سن 2015 سے حراست میں رکھا ہوا تھا۔ زکزاکی کی گرفتاری کے بعد حکومت کو مشتعل شیعہ کمیونٹی کے خلاف کریک ڈاؤن کرنا پڑا تھا اور اس کارروائی میں کئی افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ایران نواز شیعہ لیڈر کی تنظیم ’اسلامک موومنٹ‘ کو نائیجریا کی حکومت نے گزشتہ ماہ کالعدم قرار دیا ہے۔

[pullquote]ایل پیسو شوٹنگ: مبینہ ملزم کی ملک بدری کی درخواست کر سکتے ہیں، میکسیکو[/pullquote]

جنوبی امریکی ملک میکسیکو کے وزیر خارجہ مارسیلو ابراڈ نے کہا ہے کہ اُن کا ملک سرحدی امریکی شہر ایل پیسو کے شاپنگ مال پر فائرنگ کرنے والے ملزم کو اپنی تحویل میں لیے جانے کا مطالبہ کرنے پر غور کر رہا ہے۔ ہفتہ تین اگست کو کی جانے والی فائرنگ میں ہونے والی بیس ہلاکتوں میں چھ کا تعلق میکسیکو سے بتایا گیا ہے۔ میکسیکن وزیر خارجہ نے اس شوٹنگ کو میکسیکن امریکی آبادی پر ایک دہشت گردانہ حملہ قرار دیا ہے۔ اس تناظر میں میکسیکو کے اٹارنی جنرل اکیس سالہ مشتبہ ملزم کی امریکا سے بیدخلی کی درخواست پیش کرنے کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ابھی میکسیکن وزیر خارجہ کے بیان پر امریکی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

[pullquote]میانمار پر پابندیاں عائد کی جائیں، اقوام متحدہ[/pullquote]

اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں نے سفارش کی ہے کہ میانمار کی اُن کمپنیوں پر بھی مالی پابندیاں عائد کی جائیں جو ملکی فوج کے ساتھ وابستہ ہیں۔ اسی طرح انہوں نے اُن غیر ملکی کمپنیوں پر بھی پابندی کی تجویز پیش کی ہے جو میانمار کی فوج کے ساتھ کاروبار کا سلسلہ استوار کیے ہوئے ہیں۔ یہ سفارشات اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے پیش کی ہیں، جنہوں نے روہنگیا اقلیت کے خلاف کیے جانے والی فوج کے آپریشن کو نسل کشی کی نیت سے کی جانے والی کارروائی قرار دیا ہے۔ اسی فوجی آپریشن کے نتیجے میں سات لاکھ تیس ہزار سے زائد روہنگیا آبادی کے لوگ راکھین ریاست سے اپنے جانیں بچا کر بنگلہ دیش میں داخل ہوئے تھے۔

[pullquote]امریکا اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقیں آج سے شروع ہوں گی[/pullquote]

امریکی اور جنوبی کوریائی افواج کی سالانہ فوجی مشقیں پیر پانچ اگست سے شروع ہوں گی۔ ان مشقوں کے شروع ہونے پر شمالی کوریا نے اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان فوجی مشقوں کے انعقاد سے کمزور جوہری سفارت کاری کا عمل پٹری سے اتر سکتا ہے۔ جنوبی کوریا کی وزارت دفاع کے ترجمان کے مطابق ان فوجی مشقوں کا فوکس ملکی فوج کی جنگی حالات میں عملی صلاحیتوں کا اندازہ لگانا ہے۔ جنگی مشقوں میں امریکا اور جنوبی کوریا کے فوجیوں کے ساتھ ساتھ جنگی آلات اور ہتھیاروں کا بھی استعمال شامل ہے۔ شمالی کوریا نے حالیہ ایام میں درمیانے فاصلے تک ہدف کو نشانہ بنانے والے بیلسٹک میزائل کے دو تجربات بھی کیے تھے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے