گرفت قائم رکھنے کی کوشش غداری ہو گی ۔

وقت اور حالات ہمیشہ ایک جیسے نہیں رہتے ۔ طاقت ور اسٹیبلشمنٹ بعض عہدیداروں کی ناقص حکمت عملیوں سے شکست کھا چکی ہے ۔ معیشت ملکی سلامتی کیلئے خطرہ بن رہی ہے ۔ مقبوضہ کشمیر کا معاملہ جو رخ اختیار کر گیا ہے ہر گز اسٹیبلشمنٹ کی اجتماعی سوچ کی نمائندگی نہیں کرتا ۔ شکست خوردگی کی علامتیں جسٹس فائز عیسیٰ کیس ،جسٹس شوکت صدیقی کیس ، الیکشن کمیشن سے مریم نواز کی نائب صدارت کی نا اہلی کے مسترد ہونے سمیت بہت سارے معاملات میں واضح ہو رہی ہیںؐ ۔ اسٹیبلشمنٹ کو بعض افسران کے ناقص فیصلوں سے پسپائی پر مجبور کر دیا ہے اور تمام ریاستی اداروں کو کمزوری کا علم ہو چکا ہے ۔ سیاسی جماعتیں بے بسی کا نظارہ کر رہی ہیں ۔ملک کی بقا اور سلامتی درکار ہے تو شکست تسلیم کر لی جائے ۔ پاکستان ہے تو سب کچھ ہے ۔ لیکن اگر طوفان کے سامنے بند باندھنے کی کوشش کی گئی اور اگر کہیں بعض افسران نے ریاست کی بجائے اپنی غلطیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی اور اس کوشش میں کسی قیدی کی جان چلی گئی تو اس کے نتایج بہت بھیانک اور خوفناک ہونگے ۔

ملکی سلامتی خطرات سے دوچار ہے ، ایٹمی صلاحیت ،میزائل ٹیکنالوجی اور پروفیشنل فوج یہ پاکستان کے اثاثے ہیں ۔ زاتی انا اور اپنی غلطیوں کو چھپانے کیلئے کوئی بزدلانہ اقدام کیا گیا اور قومی یکجہتی کیلئے اقدامات نہ کئے گئے تو حالات کسی کے قابو میں نہیں رہیں گے ۔ ڈیل کریں اور نواز شریف کی ،آصف علی زرداری کی اور مولانا فضل الرحمن کی شرائط تسلیم کریں ۔ معیشت جو رخ اختیار کر رہی ہے جھوٹ اور فراڈ سے اس پر پردہ نہیں ڈالا جا سکتا ۔ ففتھ جنریشن وار کے سپاہی قوم کو مزید گمراہ نہیں کر سکتے ،کیونکہ زمینی حقائق بہت خوفناک ہیں ۔ بڑی صنعتوں میں لاکھوں نوجوان بے روزگار ہو چکے ہیں ۔ ہزراوں لوگوں کے کاروبار ختم ہو چکے ہیں ۔ معاشی استحکام کی طرف دوبارہ سفر کا آغاز کرنا ہے تو اپنی غلطیوں کا اعتراف کریں ۔ بائیس کروڑ پاکستانیوں کا سوچیں ۔

معاشی بحران سوویت یونین ایسی شپر پاور کو نگل گیا تھا ۔ روائتی دشمن مقبوضہ کشمیر ہڑپ کرنے کے بعد کیا سوچ رہا ہے بھارتی دفتر خارجہ کی آج کی بریفنگ سے واضح ہے ۔ وہ کہتے ہیں آزاد کشمیر بھی ہمارا ہے اور پاکستان بھی دوبارہ ہندوستان کا حصہ بنے گا ۔ بھارتیوں کو مقبوضہ کشمیر ہڑپ کرنے کی ہمت اور اکھنڈ بھارت کا اعادہ کرنے کی جرات کے زمہ دار چند درجن لوگ ہیں جو خود کو عقل کل سمجھتے تھے ۔ انکی عقل نے آج پاکستان کا یہ حال کر دیا ہے ۔ ان عقل کل لوگوں نے اپنی عقلمندی سے اگر کسی کو راستے سے ہٹانے کا سوچا تو یہ ملک اور قوم سے غداری ہو گی۔

تبدیلی کا جھوٹ اور فراڈ ننگا ہو چکا ہے اب کتنا اور قوم کو گمراہ کریں گے ۔ لڑائی ختم کر دیں ۔ اصلی جنگوں میں بھی وقتی پسپائی ہوتی ہے ۔ جنگی حکمت عملی کے تحت ہی پسپائی اختیار کر لیں اسی میں پاکستان کا بھلا ہے ۔ حالات اب بھی بہتر ہو سکتے ہیں ۔ سرمایہ کاروں کا اعتماد اب بھی بحال ہو سکتا ہے ۔لوگ گزشتہ اک سال سے ڈالر خرید کر زخیرہ کر رہے ہیں ۔ صاف اور شفاف انتخابات میں عوام کی حقیقی نمائیندہ حکومت آ جائے ۔ منتخب حکومت کو پالتو میڈیا اور عدلیہ سے تنگ نہ کیا جائے ،چینی سی پیک پر سرمایہ کاری شروع کر دیں تو صنعتیں پھرسے چلنے لگیں گی ۔

لوگ ڈالر فروخت کرنے لگیں گے ۔ روپیہ کی قیمت پھر مستحکم ہو جائے گی ۔ روپیہ کی قیمت مستحکم ہو گئی تو معیشت کا حجم بھی بڑھ جائے گا ۔ شرح سود بھی کم ہو جائے گی ملکی اور غیر ملکی قرضوں کا بوجھ بھی کم ہو جائے گا ۔ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو جائے اور روپیہ کی قیمت پھر سے ایک سو پانچ اور ایک سو دس کے لگ بھگ ہو جائے تو ملکی اور غیر ملکی قرضوں میں مختصر عرصہ میں پچاس فیصد کمی ہو جائے گی ۔ شرح سود کم ہونے سے بھی قرضوں کا حجم کم ہو جائے گا ۔

فیصلہ انہوں نے کرنا ہے جو تبدیلی لائے تھے ۔ اپنی غلطیوں کو چھپانے کیلئے عوام کو گمراہ کرنے کا عمل اگر جاری رکھا تو یہ سراسر ملک سے غداری ہو گی ۔ کسی کو راستہ کا پتھر سمجھ کر ہٹانے کی کوشش کی تو یہ خسارے کا سودہ ہو گا ۔ پاکستان ہم سب کی جنت ہے اور ہمارا گھر ہے ، پاکستان کو عراق ،شام اور لیبیا بننے سے بچانا ہے تو نا اہل عہدیداروں کو فارغ کریں اور فارغ کرنے کے بعد ایک زور دار نعرہ لگائیں ‘سب سے پہلے پاکستان ؛

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے