بھارت شدید معاشی بحران کا شکار ۔

ایسی اطلاعات ہیں کہ بھارت کی معیشت سنگین قسم کے بحران کا سامنا کرنے جا رہی ہے –

انڈیا کی گزشتہ پانچ سہہ ماہی عرصے (five quarters) میں گروتھ ریٹ 2013 (مودی کے الیکشن جیتنے کے ایک سال قبل ) کے بعد سب سے کم شرح پر ہے – بڑی صنعتوں میں پیداوار کی شرح انتہائی کم ہو چکی ہے اور سرمایہ کی انویسٹمنٹ میں وقت کے ساتھ ساتھ کمی بڑھتی جا رہی ہے – بے روزگاری گزشتہ 45 سالوں کے بعد اپنی ریکارڈ شرح پر ہے ، بنکوں کے قرضوں میں ڈیفالٹ کی شرح بڑھ رہی ہے جس سے بنکنگ کرائسس کے رسک میں اضافہ ہو رہا ہے – اسی طرح ملک سے سرمایہ کے تیزی سے انخلاء کی خبریں بھی گردش کر رہی ہیں – (The Economic Times, Sep 17, 2019)

ماہرین کے نزدیک اس کی چار بڑی وجوہات ہیں –

2016 میں پورے ملک کی چھیاسی فیصد کرنسی کو غیر قانونی قرار دے کر نئی کرنسی جاری کرنا جس نے مارکیٹ میں نہ صرف ٹرانزیکشن کاسٹ بڑھا دی بلکہ مارکیٹ میں ٹرسٹ انتہائی کم کر دیا ہے –

2017 میں کئے گئے ٹیکس ریفارمز جن کے سبب ٹیکسز میں اضافہ ہوا –

اسی طرح لینڈ اور لیبر مارکیٹ میں نئے قوانین نے پوری مارکیٹ کو بری طرح سے متاثر کیا ہے –

سب سے اہم بات یہ کہ معاشی اصلاحات کا سفر گزشتہ چار سالوں سے رکا ہوا ہے – مودی کی ساری توجہ سیاسی و سوشل انجینرئنگ پر ہے ، جس سے معیشت بری طرح متاثر ہوئی ہے –

یہ سب غیر متوقع نہیں تھا – بھارت کے ممتاز معیشت دان امرتیہ سین ، رگورام راجن اور کوشک باسو اس کی پہلے ہی پیش گوئی کر چکے ہیں – ان کے نزدیک سیاسی و مذہبی قوم پرست فاشزم کا انجام معیشت کے لئے تباہی ہی ہو گا – رگو رام راجن نے جب مودی سے شدید اختلافات کے سبب ، ریزرو بنک آف انڈیا کی گورنری چھوڑی تو اس وقت جو تقریر کی وہ ان کی انتہائی اہم تقریروں میں سے ایک ہے جو نہ صرف بھارت کے لئے بلکہ پاکستان کے لئے بھی انتہائی اہم ہے – اس میں انہوں نے کہا کہ مغرب کی طرح اگر بھارت نے ترقی کرنی ہے تو اسے سیاسی و سماجی طور پر مغربی لبرل ازم کو اور فری مارکیٹ اکانومی کو قبول کرنا ہو گا اور قوم پرست فاشزم کا راستہ تباہی ہے – رگو رام کی تقریر کا لنک : https://www.rbi.org.in/scripts/BS_SpeechesView.aspx?Id=941

تبدیل ہوتی بھارتی معیشت میں پاکستان کے حوالے سے ایک خطرہ یہ ہے کہ جوں جوں بھارتی معیشت بگڑتی جائے گی اس کا خطرہ موجود ہے کہ مودی اپنی عوام کی توجہ تقسیم کرنے کے لئے کشمیر کے مسئلے کو زیادہ نمایاں بنا دے ، سرحدوں پر چھیڑ چھاڑ بڑھ جائے یا اپنے ہندو توا نیشنلسٹ مقاصد کی تکمیل کر لئے ہندوستانی مسلمانوں اور دوسری اقلیتوں کے خلاف نفرت اور حملوں پر اکسایا جائے – مگر اس کے امکانات کم ہیں کیونکہ جوں جوں اس میں شدت آئے گی بھارتی معیشت میں بگڑاو بڑھتا جائے گا –

دوسرا امکان یہ موجود ہے کہ مودی ان حالات سے سبق سیکھے اور اکنامک ریفامز کی طرف بڑھے – مودی نے اس وقت ایکسپورٹ سیکٹر کی ترقی کے لئے تقریبا 7 ارب ڈالر کی ٹیکس چھوٹ کا اعلان کیا ہے – وہ ٹیکسز ، لیبر اور لینڈ مارکیٹ میں اصلاحات کا بھی آج کل وعدہ کر رہا ہے – اگر مودی اکنامک ریفارمز کی طرف بڑھتا ہے ، معاشی حالات سے سبق سیکھتا ہے اور اپنی توجہ معاشی معاملات کی طرف بڑھاتا ہے تو اس کا امکان بڑھ جاتا ہے کہ حالات کشمیر میں بھی نارمل ہوں اور پاکستان و بھارت کے ضمن میں بھی – مگر جس طرح سے حالیہ دنوں میں بھارتی حکومت کے نمائندے آزاد کشمیر کے حوالے سے پاکستان کو دھمکا رہے ہیں اس سے اس امکان کی روشنی بھی کمزور پڑتی ہے –

دیکھئے کہ حالات کس رخ بڑھتے ہیں مگر ان کا پاکستان پر اثر یقینی ہے –

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

تجزیے و تبصرے