نیب حراست میں خورشید شاہ کو سانس اور معدے کی تکلیف، بلڈپریشر بھی بڑھ گیا

قومی احتساب بیورو (نیب) کی حراست میں پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کی طبیعت خراب ہوگئی۔

ذرائع کے مطابق خورشید شاہ کوسانس اور معدے کی تکلیف برقرار ہے جب کہ انہیں بلڈ پریشر اور شوگر کنٹرول کرنے میں بھی دشورای کا سامنا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ میدیکل بورڈ ایک بار پھر خورشید شاہ کا طبی معائنہ کرے گا۔

پولینک کلینک میں طبی معائنہ

اس سے قبل خورشید شاہ کو گزشتہ رات پولی کلینک اسپتال لے جایا گیا، ان کو دل کی دھڑکن اور معدے کی تکلیف کا سامنا ہے، اسپتال ذرائع کے مطابق ای سی جی اور بلڈ پریشر نارمل آئے ہیں۔

نیب راولپنڈی کے پاس آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں گرفتار پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما خوشید شاہ کو پولی کلینک اسپتال میں ایک رات کے لیے داخل کیا گیا تھا۔

پولی کلینک اسپتال اسلام آباد میں خورشید شاہ کی ای سی جی اور بلڈ پریشر نارمل ہیں جبکہ دل کی دھڑکن اور شوگر کی تکلیف کے سبب ان کے مزید ٹیسٹ کیے جائیں گے۔

نیب ذرائع کے مطابق پولی کلینک کے آفیسر وارڈ میں خورشید شاہ کو اہل خانہ یا کسی شخص سے ملاقات کی اجازت نہیں ہو گی۔

خورشید شاہ کو گزشتہ روز نیب نے بنی گالا سے گرفتار کیا تھا، اسلام آباد کی احتساب عدالت نے خورشید شاہ کا دو دن کا راہداری ریمانڈ منظور کر کے دو دن میں سکھر کی متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

میڈیا سے گفتگو میں خورشید شاہ نے کہا کہ اپنی ڈیکلیئرڈ جائیداد سے ایک انچ بھی اضافی پراپرٹی ان کے پاس نہیں ہے، چیف جسٹس پاکستان سے نیب کی گرفتاریوں پر نوٹس لینے کا مطالبہ کرتا ہوں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے