سابق چیئرمین نادراطارق ملک دنیا کے 100 بااثر افراد میں شامل

نادرا کے سابق چیئرمین اور اقوام متحدہ کے چیف ٹیکنیکل ایڈوائزر طارق ملک ڈیجیٹل دنیا کے 100 بااثرترین افراد میں شامل ہو گئے۔
اس بات کا اعلان یورپ کے سب سے بڑے تھنک ٹینک ’آپولیٹیکل’ نے کیا ہے۔

آپولیٹیکل کی بنیاد بلند مقاصد رکھنے والے آنٹر پرینیورز نے رکھی جبکہ اسے یورپ، شمالی امریکہ، ایشیا، افریقہ اور آسٹریلیا کے بڑے سرمایہ کاروں کے علاوہ ’’ای یو ہورائزن 2020‘‘کی حمایت حاصل ہے۔

طارق ملک ڈیجیٹل دنیا کے سو بااثر ترین افراد میں شامل واحد پاکستانی ہیں، اس فہرست میں بین الاقوامی سطح پر تبدیلی لانے والے متنوع افراد شامل ہیں جو حکومتوں میں ایسی ڈیجیٹل تبدیلی لائے ہیں جس کا دائرہ سرکاری ملازمین، وزراء، جامعات کے محققین اور سماجی کارکنان تک پھیلا ہوا ہے۔ یہ فہرست نہ صرف مشہور ایجادات کرنے والوں پر مشتمل ہے بلکہ اس میں وہ افراد بھی شامل ہیں جو پس پردہ رہ کر ڈیجیٹل انقلاب کی کوششوں کا حصہ ہیں۔

آپولیٹیکل نے کہا ہے کہ ’’طارق ملک اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے چیف ٹیکنیکل ایڈوائزر ہیں اور وہ ورلد بینک کے ٹیکنیکل ایکسپرٹس گروپ کے بنیادی ممبران میں شامل ہیں۔ انہوں نے بائیو میٹرک کی بنیاد پر شناخت کے پروگرامز اور انفارمیشن ٹیکنالوجی پراجیکٹس کی قیادت کی ہے۔ ان پراجیکٹس میں تازہ ترین افریقی ملک ملاوی میں قومی سطح پر رجسٹریشن اور شناخت کے نظام کی تشکیل شامل ہے۔‘‘

’’اس پراجیکٹ کی بنیاد پر قائم ہونے والے تخلیقی ڈیجیٹل ایکو سسٹم نے ملاوی کی حکومت کو گورننس میں اصلاحات لانے میں مدد دی ہے جس کے نتیجے میں جمہوریت، مالی شمولیت، تسلسل کے ساتھ ترقی اور بڑے پیمانے پر خدمات مہیا کرنے میں مدد ملی ہے۔ طارق عالمی سطح پر معروف ’آئی ڈی فار ڈیولپمنٹ پروگرام’ کے معماروں میں شامل ہیں، انہوں نے ڈیجیٹل شناخت کے لیے عالمی معیارات کے فریم ورک کی تشکیل دی ہے۔‘‘

یاد رہے کہ رواں برس فروری میں امریکی ادارے ’ون ورلڈ آئنڈنٹٹی‘ نے ڈیجیٹل آئیڈنٹٹی سپیس کے 100 بااثر ترین افراد میں طارق ملک کو شامل کیا تھا۔ ون ورلڈ آئیڈنٹٹی نیویارک کی کمپنی ہے جو شناخت سے متعلق تحقیق اور حکمت عملی کے ساتھ ساتھ سائیبر سیکیورٹی، ڈیجیٹل ای کامرس اور رسک مینیجمنٹ پر کام کرتی ہے۔ طارق ملک کو 2013 میں حکومت پاکستان کی جانب سے ستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے