بجلی کے ذریعے ٹھنڈک پیدا کرنے والی ماحول دوست دھات

لندن: جاپان، کوسٹا ریکا اور برطانیہ کے سائنسدانوں نے مشترکہ طور پر تحقیق کرتے ہوئے ایک ایسی نئی دھات ایجاد کرلی ہے جس میں سے بجلی گزاری جائے تو وہ ٹھنڈک پیدا کرتی ہے۔ امید ہے کہ یہ یا اسی طرح کی کوئی دھات مستقبل کے ریفریجریٹروں اور ایئرکنڈیشنروں میں استعمال کرتے ہوئے ان میں نہ صرف بجلی کا خرچ کم کیا جائے گا بلکہ ٹھنڈک پیدا کرنے کےلیے آج کل استعمال ہونے والی آتش گیر اور خطرناک گیسوں سے بھی چھٹکارا پایا جاسکے گا۔

واضح رہے کہ اگر کوئی چیز بجلی گزارنے پر ٹھنڈی ہوجائے تو اسے ’’الیکٹرو کیلورک ایفیکٹ‘‘ کہا جاتا ہے۔ اگرچہ یہ اثر اب سے پہلے کچھ دھاتوں میں پیدا کیا جاچکا ہے لیکن اس کی نوعیت بہت کمزور رہی ہے۔ اوّل تو بہت کم دھاتوں میں یہ مظہر دیکھا گیا، اور جن میں نظر آیا بھی، تو وہ زیادہ وولٹیج برداشت کرنے کے قابل نہیں تھیں۔

اب ماہرین کی اس عالمی ٹیم نے آکسیجن اور تین دھاتی عناصر کو آپس میں ملاکر ’’پی ایس ٹی‘‘ کہلانے والے مادّے کی ایک نئی قسم تیار کی ہے جسے انہوں نے ڈبل روٹی کے سینڈوچز کی طرح، پرت در پرت، ایک دوسرے کے ساتھ ملا دیا ہے۔

جب اس مادّے میں سے بجلی گزاری گئی تو اس نے بڑی خوبی کے ساتھ ٹھنڈک پیدا کرنے کا مظاہرہ کیا۔ مزید یہ کہ اس میں زیادہ وولٹیج برداشت کرنے کی صلاحیت بھی ہے اور اس کی تیاری بھی نسبتاً کم خرچ ہے۔ اسی بناء پر ماہرین کو یقین ہے کہ آنے والے برسوں میں ’’پی ایس ٹی‘‘ کو استعمال کرتے ہوئے بہتر اور کم بجلی استعمال کرنے والے ریفریجریٹر اور ایئر کنڈیشنر تیار کیے جائیں گے۔

فی الحال یہ مادّہ استعمال کرتے ہوئے ایک تجرباتی آلہ تیار کیا جاچکا ہے جو بجلی گزرنے پر ٹھنڈک پیدا کرتا ہے۔ اگلے مرحلے میں اس کی کارکردگی بڑھاتے ہوئے اسے اور بھی بہتر بنایا جائے گا۔
اس تحقیق کی تفصیلات ہفت روزہ تحقیقی جریدے ’’نیچر‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے