اتوار : 20 اکتوبر 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]یورپی یونین کا افغانستان میں جنگ بندی پر زور[/pullquote]

افغانستان میں تعينات یورپی یونین کے سفیر رولينڈ کوبیا نے اتوار بیس اکتوبر کو افغانستان میں جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اور طالبان کے مابین امن مذاکرات کی معطلی، قيام امن کے ليے نئے سرے سے کوششيں شروع کرنے کا ايک موقع ہے۔ کابل میں صحافیوں سے بات چيت ميں کوبیا نے کہا کہ مذاکرات میں ناکامی کے بعد اب جنگ بندی پر زور دیا جائے تاکہ افغانستان میں نمایاں تبدیلی دکھائی دے اور ٹرمپ انتظامیہ طالبان سے مذاکرات بحال کرنے پر غور کرے۔ یورپی یونین کے سفیر نے مزید کہا کہ جنگ بندی کے لیے تازہ کوششيں کی جائیں۔ يہ مطالبہ ايک ايسے وقت پر سامنے آيا ہے جب امريکی وزير دفاع مارک ايسپر افغانستان کے دورے پر آج بروز اتوار کابل پہنچے ہيں۔

[pullquote]کشمیر: پاکستان و بھارت کا ايک دوسرے پر سرحد پار فائرنگ کا الزام[/pullquote]

پاکستان اور بھارت نے کشمیر کے متنازعہ علاقے میں ايک دوسرے پر سرحد پار فائرنگ اور شيلنگ کا الزام عائد کيا ہے۔ اس تازہ پيش رفت میں بھارت نے اپنے دو فوجیوں اور ایک شہری جبکہ پاکستان نے ایک فوجی اور تين شہریوں کی ہلاکت کا دعویٰ کيا ہے۔ بھارتی فوج کے ترجمان کرنل راجیش کالیا نے کہا کہ کشمير کے شمالی علاقے کے تنگ دھار سیکٹر میں ہفتے کی شب لائن آف کنٹرول پر يہ کارروائی کی گئی۔ دوسری جانب پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے بھی تين پاکستانی شہریوں اور ایک فوجی کی ہلاکت کی تصديق کرتے ہوئے ايک ٹوئٹر پيغام ميں دعویٰ کيا کہ بھارتی فوج کی جانب سے جورا، شاہ کوٹ اور نوشہری سیکٹرز میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا۔

[pullquote]بنگلہ دیش: پیغمبر اسلام کے بارے میں مبینہ توہین آمیز فیس بک پوسٹ پر فسادات، چار افراد ہلاک[/pullquote]

پیغمبر اسلام کے بارے میں فیس بُک پر ایک مبینہ توہین آمیز پوسٹ کے نتیجے میں جنوبی بنگلہ دیش میں ہونے والے مذہبی فسادات میں چار افراد ہلاک اور متعدد ديگر زخمی ہو گئے ہيں۔ پولیس کے مطابق برحان الدین قصبے میں احتجاج کرنے والے سینکڑوں مشتعل مسلمان مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا گیا۔ مظاہرین کی جانب سے پرتشدد کارروائيوں کے جواب ميں حکام نے ربڑ کی گولیاں بھی استعمال کيں۔ یہ مظاہرے قدامت پسند مسلمانوں کی جانب سے کيے گئے۔ ایک ہندو شخص پر الزام ہے کہ اس نے فیس بک پر پیغمبر اسلام اور ان کی بیٹی پر مبینہ طور پر تنقید کی۔ يہی عمل شديد عوامی رد عمل کا سب بنا۔ پولیس کی حراست ميں اس ہندو شخص نے بتایا کہ اس کا فیس بک اکاؤنٹ ہیک کیا گیا تھا۔

[pullquote]امريکی صدر نے جی سیون کی میزبانی سے ’يو ٹرن‘ لے ليا[/pullquote]

امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اگلی جی سيون سمٹ کا انعقاد رياست فلوريڈا ميں اپنے ايک ذاتی گالف کلب ميں کرانے کا اعلان کيا تھا تاہم بد عنوانی کے الزامات کے بعد اب انہوں نے اپنا يہ فيصلہ بدل ليا ہے۔ انہوں نے اپنے ايک ٹوئٹر پيغام ميں لکھا کہ ’ذرائع ابلاغ اور ڈيموکريٹس کی بے مقصد جارحيت کی وجہ سے سن 2020 ميں آئندہ جی سيون سمٹ کی ميزبانی کے ليے ميامی ميں ٹرمپ نيشنل ڈورل کا مقام اب زير غور نہيں۔‘ وائٹ ہاؤس کے قائم مقام چيف آف اسٹاف مک مُلوانے نے رواں ہفتے جمعرات کو اعلان کيا تھا کہ آئندہ جی سيون سمٹ صدر ٹرمپ کے گالف کلب ميں منعقد ہو گی۔ اس پر کانگريس ميں ڈيموکريٹس کی طرف سے شديد ردعمل ديکھا گيا اور اسے ’ٹرمپ کی کھلی کرپشن کا ايک اور ثبوت‘ قرار ديا گيا۔

[pullquote]یورپی یونین سے بریگزٹ میں تاخیر کی درخواست[/pullquote]

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے یورپی یونین سے اخراج کی ڈیڈ لائن میں توسیع کے لیے تحریری طور پر درخواست بھیج دی ہے۔ گزشتہ روز برطانوی ارکان پارلیمان نے ایک ایسی قرارداد منظور کی تھی جس کے بعد وزیر اعظم بورس جانسن بریگزٹ کی ڈیڈ لائن، اکتیس اکتوبر میں توسیع کی درخواست دینے پر مجبور ہو گئے۔ تاہم وزیر اعظم جانسن ذاتی طور پر اس کے حق میں نہیں۔ ان کی جانب سے بھیجی گئی اس درخواست پر ان کے دستخط بھی موجود نہیں۔ یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے ایک ٹویٹ کے ذریعے برطانوی وزیرِ اعظم کی جانب سے تحریری درخواست موصول ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔

[pullquote]یورپی یونین میں بریگزٹ کے ليے آئندہ کے لائحہ عمل پر مشاورت[/pullquote]

یورپی یونین کے رکن ممالک کے سفارت کار آج بروز اتوار برسلز میں برطانیہ کی جانب سے بھیجی گئی بریگزٹ کی ڈیڈ لائن میں توسیع کی درخواست پر مشاورت کر رہے ہیں۔ گزشتہ روز ایک یورپی سفارت کار کی جانب سے کہا گیا تھا کہ بریگزٹ کے ليے مقررہ اکتيس اکتوبر کی ڈيڈ لائن ميں توسیع کے لیے باقاعدہ درخواست ملنے کی صورت میں یورپی بلاک کے سفارت کار، اس کا تعمیری جائزہ لیں گے اور رکن ممالک کو کسی حتمی فیصلے تک پہنچنے ميں کچھ دن درکار ہوں گے۔ قبل ازيں ہفتہ انیس اکتوبر کو برطانوی پارليمان ميں اولیور لیٹوِن نے بريگزٹ ميں تاخير کے ليے ايک قرارداد پیش کی تھی، جس کی برطانوی پارلیمان کے 322 ارکان نے حمایت جبکہ 306 نے مخالفت کی۔

[pullquote]چلی میں پر تشدد مظاہرے، حکومت نے میٹرو کے کرائے میں اضافہ معطل کر دیا[/pullquote]

چلی کے صدر سیباستیان پانیئيرا نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ وہ سب وے يا زير زمين ٹرين کے کرایوں میں اضافے کا فیصلہ واپس لے رہے ہیں۔ قبل ازیں صدر کی جانب سے دارالحکومت سینٹیاگو میں پیر چودہ اکتوبر سے جاری پرتشدد مظاہروں کی غیر معمولی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی نافذ کر دی گئی تھی۔ حکام کے مطابق سینٹیاگو کی ایک سپر مارکيٹ کو نذر آتش کرنے کے تازہ واقعے میں تین افراد ہلاک ہو گئے ہيں۔ اب تک کی جھڑپوں میں ایک سو چھپن پولیس اہلکار اور گیارہ شہری زخمی ہو چکے ہيں جبکہ تین سو سے زائد افراد کی گرفتاریاں بھی عمل میں آ چکی ہيں۔

[pullquote]سات سو سے زائد امریکی فوجیوں کی شام سے عراق منتقلی[/pullquote]

امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر کا کہنا ہے کہ موجودہ منصوبے کے مطابق شام سے نکلنے والے امریکی فوجی مغربی عراق ميں تعينات کیے جائیں گے۔ ڈیفنس سیکرٹری کے مطابق مغربی عراق میں اسلامک اسٹیٹ کے خلاف کارروائی جاری رہے گی۔ ایسپر نے مشرق وسطی کے دورے پر اپنے ساتھ سفر کرنے والے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اس خیال کو رد نہیں کیا کہ امریکی فورسز عراقی سرزمین سے شام میں انسداد دہشت گردی کے مشن سر انجام دے سکتی ہیں۔ ایسپر کے بقول، اپنے عراقی ہم منصب کے ساتھ وہ سات سو سے زائد امریکی فوجی دستوں کی شام سے عراق منتقلی کے بارے میں بات کر چکے ہيں۔

[pullquote]جرمنی ميں حکومت کی کارکردگی کا جائزہ[/pullquote]

جرمنی کی مخلوط حکومت ميں شامل سیاسی جماعتوں کے رہنما آج بروز اتوار حکومتی مدت کے وسط ميں اب تک کی کارکردگی کا جائزہ لے رہے ہيں۔ اس اجلاس ميں آئندہ کا لائحہ عمل بھی طے کيا جانا ہے۔ برلن ميں جاری اس اجلاس ميں شام اور وہاں ترکی کی فوجی کارروائی پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ علاوہ ازيں داخلی سطح پر ماحوليات اور پينشن کے حوالے سے معاملات طے کيے جانے ہيں۔ آج کے اس اجلاس ميں چانسلر انگيلا ميرکل کی جماعت کرسچيئن ڈيموکريٹک يونين، صوبہ باويريا ميں اس کے اتحادی کرسچيئن سوشل يونين اور سوشل ڈيموکريٹک پارٹی کے ارکان حصہ لے رہے ہيں۔ يہ تينوں جماعتيں مخلوط حکومت کا حصہ ہيں۔

[pullquote]اسلام مخالف تحریک کے پانچ سال مکمل، ڈريسڈن ميں ريليوں کا انعقاد[/pullquote]

جرمنی ميں متحرک اسلام مخالف تحريک پيگيڈا کے قيام کو آج پانچ برس مکمل ہو رہے ہيں۔ اس موقع پر مشرقی جرمن شہر ڈريسڈن ميں کل تين ريلياں نکالی جا رہی ہيں۔ ايک ريلی اس تنظيم کے ارکان و حامی نکاليں گے جبکہ پيگيڈا اور اس کے نظريات کی مخالفت ميں بھی ايک بڑی ريلی نکالی جا رہی ہے۔ ’ہارٹ نوٹ ہيٹ‘ يعنی ’نفرت نہيں محبت‘ نامی اتحاد سے وابستہ منتظمين کے مطابق اب تک چار ہزار افراد ريلی ميں شرکت کے ليے خود کو رجسٹر کرا چکے ہيں تاہم انہيں اس سے کہيں زيادہ تعداد ميں شہريوں کی شرکت کی توقع ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے