کیا مولانا یوٹرن لیں گئے؟؟

جمعیت علماءاسلام کے31اکتوبرکے آزادی مارچ میں بلندوبانگ دعوﺅں کے باوجود، مسلم لیگ اورپیپلزپارٹی کے کارکنوں کی بجائے صرف صوبائی ومرکزی قیادت شرکت کرے گی، سیاسی بساط پر جے یوآئی کی جانب سے بچھائے گئے مہروں میں پیادے صرف جمعیت کے کارکن ہوں گے، مسلم لیگ اور پیپلزپارٹی کی قیادت ،سٹیج پر کیمرے پرآکرتقریریں جھاڑیں گے، لیکن اس کے کارکن اس احتجاج کاباقاعدہ حصہ نہیں ہوں گے۔

[pullquote]مسلم لیگ ن کا انفرادی سٹیج[/pullquote]

مسلم لیگ ن کے ایک اہم مرکزی رہنما نے بتایاکہ شہبازشریف کی جانب سے انہیں باقاعدہ ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ جمعیت علماءاسلام 27اکتوبرکوجن تقریبات اورجلسوں کاانعقاد کررہی ہے، اس میں مسلم لیگ شامل نہیں ہوگی ، مسلم لیگ اس دن صرف اپنی تقریبات کاانعقاد کرے گی ،اصل پروگرام 31اکتوبرکامارچ ہے ، جواسلام آبادکی جانب ہوگا اور اس مارچ میں مسلم لیگ کی مقامی قیادت راستوں پر گزرتے وقت کسی حد تک جے یوآئی کاساتھ دے سکتی ہے، لیکن مرکزی قیادت جلوس کی بجائے انفرادی طو رپر آکرجمعیت کے ساتھ سٹیج پر بیٹھ جائے گی اوریہ عمل بھی صرف 31اکتوبر کےلئے ہوگا۔مسلم لیگ کسی بھی صورت31اکتوبرسے آگے جے یوآئی کا ساتھ نہیں دے سکتی ۔

[pullquote]یوم سیاہ اور آزادی مارچ کا آغاز[/pullquote]

پاکستان تحریک انصاف کے خلاف جمعیت علماءاسلام نے آزادی مارچ کااعلان کررکھاہے، پشاورمیں جمعیت طلبہ اسلام کے پچاس سالہ تاسیس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی امیرمولانافضل الرحمن نے کہاتھاکہ 27اکتوبر کوکشمیریوں کے ساتھ اظہاریکجہتی کےلئے ملک بھرمیں یوم سیاہ منایاجائے گا،مقامی سطح پر جلوس نکالے جائیں گے، کراچی سے مین مارچ کاآغازہوگا، جو31اکتوبرتک اسلام آباد پہنچے گا، بلوچستان ،خیبرپختونخوا اور پنجاب کے کارکن مقامی حالات اور فاصلے کودیکھتے ہوئے اسلام آباد پہنچنے کی کوشش کریں ،تاہم انہوں نے واضح کیاکہ اگر حکومت نے روکنے کی کوشش کی تو گھوڑے پر، خچر پر،سائیکل پر جیسے بھی ہو اسلام آبادپہنچایاجائے گا۔

پیپلزپارٹی کے ایک اہم صوبائی رہنما نے بتایاکہ پی پی کی مرکزی قیادت بھی جلسوں میں شرکت کی بجائے صرف سٹیج پر آنے تک اکتفاکرے گی اگرچہ ہماری قیادت مولانا کامکمل ساتھ دے رہی ہے، لیکن ہم اپنے کارکنوں کو مولاناکےلئے کیوں تھکائیں، اس لئے کسی حد تک پیپلزپارٹی پنڈی کے کارکن جلسے میں آخری جھنڈے لہراکر اظہاریکجہتی کرلیں گے۔

[pullquote]آزادی مارچ کا تمام تر فائدہ کس جماعت کو ہو گا؟[/pullquote]

خیبرپختونخوامیں حکومت کے خلاف تمام سیاسی جماعتوں نے25جولائی کو مشترکہ جلسے کاانعقادکیاتھا ،تواس جلسے میں مشکل سے اڑھائی ہزار کارکن جمع ہوئے تھے ،لیکن اسی دن شام کو مولانافضل الرحمن نے پشاورمیں ملین مارچ کرکے ہزاروں کارکنوں کاجم غفیر لاکھڑاکیا، پاکستان پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ کے رہنماﺅں کے مطابق حکومت کے خلاف آزادی مارچ میں تمام تر فائدہ جے یوآئی کوہوتاہے ،اپوزیشن کی باقی جماعتیں ورکرزکونکالنے کی بجائے قیادت پر اس لئے اکتفاکررہی ہے، کیونکہ اس طرح کے جلسوں کامسلم لیگ یا پیپلزپارٹی کو کوئی فائدہ نہیں، اس کے علاوہ عوامی نیشنل پارٹی پہلے ہی واضح کرچکی ہے کہ ان کی قیادت اسلام آباد میں جے یوآئی کے جلسے سے مل جائے گی ،اس کا مطلب ہے کہ اے این پی بھی کارکنوں کو جے یوآئی کےلئے استعمال نہیں کررہی ۔

[pullquote]مولانا کا یوٹرن[/pullquote]

مسلم لیگ ن کے ایک اہم صوبائی عہدیدارن نے بتایاکہ مولانااس وقت حکومت کے خلاف میدان میں نکلے ہوئے ہیں، لیکن ماضی کے ریکارڈ کودیکھتے ہوئے ان پر اعتبارنہیں کیاجاسکتا،مولاناکسی بھی وقت سازبازکرکے یوٹرن لے سکتے ہیں ،اگرایساہوتاہے تو مسلم لیگ اورپیپلزپارٹی کےلئے یہ ہزیمت کاسبب بنے گا،اس لئے کارکنوں کو جلسوں میں شرکت کی بجائے صرف قیادت نے سٹیج پر آنے تک اکتفاکیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے