برف باری اور شدید سرم موسم کے باوجود گلگت بلتستان کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔ گلگت بلتستان کی 24 میں سے 23 نشستوں کے لیے ووٹنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک بلاتعطل جاری رہے گا۔ سات لاکھ سے زائد ووٹرز […] Read more
گانچھے کے اس حلقے سے متعلق متعدد معلومات گزشتہ کالم یعنی حلقہ 22گانچھے 1میں زکر کئے گئے ہیں کیونکہ ضلعی سطح پر اکثریتی معلومات ضلع کے پہلے حلقے کے ساتھ شامل ہوئے ہیں۔ ضلع گانچھے کا ایک حلقہ 1994تک کھرمنگ کے ساتھ مشترکہ رہا ہے جس کی وجہ سے کبھی کھرمنگ سے نمائندہ آجاتا اور […] Read more
ضلع گانچھے گلگت بلتستان کا آخری ضلع ہے اور حلقہ بندی کے اعتبار سے بھی گانچھے کے تینوں حلقے سب سے آخر میں رکھے گئے ہیں۔ 6267مربع کلومیٹر پر پھیلے ہوئے گانچھے کو 1974 میں ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت نے ضلع کا درجہ دیا جسے آمر جنرل ضیاءالحق نے 1978میں اقتدار حاصل کرتے ہی […] Read more
حلقہ نمبر 20غذر2کا شمار رقبے کے اعتبار سے جی بی کے بڑے حلقوں میں ہوتا ہے۔ اس حلقے کا آغاز گلگت کے سرحد گلاب پور(گلاپور) سے شروع ہوتا ہے اور شندور تک پھیل جاتا ہے۔ یہ حلقے جغرافیائی اور سرحدی اہمیت کا حامل علاقہ ہے جس کے درے بیک وقت کئی مختلف ممالک سے جا […] Read more
گلگت بلتستان کے دس اضلاع کی حلقہ بندیوں میں ضلع غذر 9ویں نمبر پر آتا ہے جو تین حلقوں پر مشتمل ہے۔ ضلع غذر کو سب سے پہلے 1974میں ذوالفقار علی بھٹو نے ضلع بنایا تھا جسے بعد میں ضیاء الحق حکومت نے تحلیل کردیا تاہم بعد میں دوبارہ بینظیر بھٹو نے 1989 میں سابقہ […] Read more
ضلع دیامر کا علاقہ داریل اور تانگیر کا شمار جی بی کے ایسے انوکھے علاقوں میں ہوتا ہے جن تک رسائی حاصل کرنے کے لئے خیبرپختونخواہ کے حدود میں کئی کلومیٹر سفر بذریعہ شاہراہ قراقرم طے کرنا پڑتا ہے۔ گلگت بلتستان اسمبلی کے حلقہ 17دیامر 3یعنی داریل کو قدیم و عظیم حکمران گلگت کے دور […] Read more
گلگت بلتستان کا حلقہ 16ضلع دیامر اور دیامراستور ڈویژن کا ہیڈکوارٹر ہے۔ جس کا اکثریتی علاقہ اس ضلع کے شہری حصے پر مشتمل ہے۔ 1994تک چلاس شہر اور گوہر آباد کے دونوں حلقوں کو ملا کر ایک حلقہ شمار کیا جاتا تھا اور یہاں سے ایک رکن منتخب ہوتا تھا جس کی تفصیلات حلقہ 15دیامر1میں […] Read more
یکم نومبر 1947کو گلگت سے شروع ہونے والے بغاوت کا نتیجہ ڈوگرہ راج کو علاقہ بدر کرنے کی صورت میں نکل آیا۔ اس بغاوت کے دوران مقامی باغیوں نے بونجی اور گلگت کو ملانے والے مشہور پرتاب پل کو جلادیا اور ڈوگرہ افواج کو بونجی تک محدود کردیا۔ گلگت سکاؤٹ کی سرکردگی اور میجر براؤن […] Read more
ضلع استور گلگت بلتستان کا سب سے اہم جغرافیائی اور سرحدی علاقہ ہے۔ 1947کے دوران رونما ہونے والی تبدیلیوں نے سب سے زیادہ نقصان استور کو ہی دیا ہے۔ اس سے قبل استور گلگت بلتستان کے گیٹ وے کی حیثیت رکھتا تھا تاہم معاملات کا رخ تبدیل ہونے پر استور ایک دورافتادہ کونہ بن کر […] Read more
سکردو شہر سے تقریباً آدھا گھنٹہ مسافت پر پاکستان کا سب سے بلند سرد صحرا سرفرنگہ آتا ہے جسے چاروں طرف سے پہاڑوں نے گھیرا ہوا ہے۔ ایک پکی تاہم کمزور سی سڑک اس صحرا کو بیچ سے دو حصوں میں تقسیم کرتی ہے۔ اگر گلگت شہر سے پہلی مرتبہ کوئی بندہ اس سڑک کو […] Read more