25 جولائی2018 کی شب، آر۔ ٹی۔ ایس کی مرگِ ناگہانی کے بعد،”وَتُعِزُّ مَنْ تَشَآءُ وَتُذِلُّ مَنْ تَشَآءُ”کے یادگار ٹویٹ کے جلو میں،فتح و کامرانی کے پھریرے لہراتے ہوئے خان صاحب کی باضابطہ سہرا بندی کیلئے 18 اگست کی تاریخ طے پائی۔ نواز شریف اور مریم نواز کئی ماہ پہلے جیل ڈالے جا چکے تھے۔ عمران […] Read more
گاؤں کی خو برو دوشیزہ, رات کے پچھلے پہر، اپنے چاہنے والے نوجوان کے ساتھ پڑوس کے گاؤں چلی گئی۔ ماں آہ و زاری کرتی پنچائت پہنچی، سرپنچ نے پوچھا۔ “تم کیوں اسے واپس لانا چاہتی ہو۔ اس نے پسند کی شادی کر لی۔” بوڑھی ماں نے روتے ہوئے ہاتھ جوڑتے ہوئے کہا۔ “جی یہ […] Read more
عمران خان کا آفتاب جہاں تاب افق مغرب سے آن لگا ہے۔ انہونی کا نقّارہ بج رہا ہے اور میرے دوست، اظہار الحق کے بقول غلام دوڑتے پھرتے ہیں مشعلیں لے کر محل پہ ٹوٹنے والا ہو آسماں جیسے یہ آسمان کیوں ٹوٹا؟ خان صاحب کو فرصت ملے تو تین سو کنال پر پھیلے اپنے […] Read more
شگفتہ گوشاعر، نذیر احمد شیخ کی ایک یاد گار نظم ہے۔ ”آندھی“۔ کیا عمدہ منظر کشی ہے۔کمال سلاست و روانی سے آندھی کا ایسا بھر پو رنقشہ کھینچا ہے کہ پڑھنے والا خود کو بگولوں میں گھرا محسوس کرتا ہے اور اُس کی آنکھوں میں ریت چبھنے لگتی ہے۔ کھڑکی کھڑکے، سرِ کی سرکے، پھڑکے […] Read more
عزت ماب جناب وزیر اعظم عمران خان کی آتش بیانی جاری ہے لیکن “لاوا فشانی” میں کمی آرہی ہے۔ آسمان سے ہم کلام شعلوں کی لپک جھپک قدرے مدھم پڑنے لگی ہے۔ آتش فشاں کے سینے میں لاوے میں ڈھلتے کیمیائی اجزائے ترکیبی کی حدت اور شدّت تو موجود ہے لیکِن جوش و خروش مدھم […] Read more
تازہ ترین موضوع تو افغانستان ہی ہے۔ لیکن اس حوالے سے میں، بلغاریہ نژاد امریکی خاتون جولیانہ کی کہانی کچھ دن بعد سناﺅں گا۔ سفید فام لیکن امریکیوں سے کچھ مختلف نظر آنے والی خوش مزاج سی جولیانیہ نے واشنگٹن میں ویت نام اور کوریا کی جنگوں کا ایندھن بن جانے والوں کی خوبصورت یادگاروں […] Read more
چھ فٹ سے نکلتا ہوا قد، بن مانس جیسے چوڑے شانے، لحیم شحیم، تربوز جتنا منڈا ہوا سَر، آنکھوں پہ سیاہ چشمہ، دونوں کانوں میں سفید رنگ ٹوٹیاں جن کے تار گہرے نیلے رنگ کے کَسے ہوئے سوٹ کے اندر کہیں گم ہوگئے تھے، دائیں ہاتھ میں ایک چرمی بریف کیس۔ تن وتوش سے ایک […] Read more
کہ ہم وہ لوگ ہیں جو دائروں میں چلتے ہیں آج سے بیس برس پہلے کا ذکر ہے۔ جون کے آگ برساتے سورج کو مارگلہ کی پہاڑیوں کے پیچھے چھپے کئی گھنٹے گزر چکے تھے۔ رات کا پہلا پہر ڈھل رہا تھا۔ بادشمال ہرے بھرے شہر کی شادابیوں سے سرگوشیاں کررہی تھی۔ ایوان صدر کا […] Read more