انتقال خون

ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے!!!!

فیصلہ مقررہ وقت سے تھوڑی تاخیر کے بعد سنایا گیا۔ اور اس پر جج صاحبان نے معذرت بھی کی۔

پہلے تو میں یہی سوچتا رہتا تھا کہ پاکستان میں جو وزیراعظم ہوتا ہے وہ سب کو خرید لیتا ہے۔۔۔۔ جیسے پہلے ادوار میں ہوا۔۔۔ لیکن آج کے جاندار فیصلے کے بعد سر فخر سے بلند اس لئے ہوا کہ پاکستان میں بھی کوئی ادارہ ہے۔ اور عدلیہ نے ثابت کر دیا کہ سچ کیا ہے اور جھوٹ کیا ہے۔۔۔۔!!!!

اگر گزرے کل کی پریس کانفرنس کا جائزہ لیا جائے تو شاید کہ چودھری نثار کو آثار نظر آ گئے تھے کہ فیصلہ کیا ہونے جا رہا ہے۔۔! انھوں نے گزشتہ روز کی پریس کانفرنس میں ہی عندیہ دے دیا تھا کہ وہ کل کے فیصلے کے بعد اپنے آپ کو حکومت سے الگ کر لیں گے۔۔۔!!!

اب انصاف کا عمل رکنا نہیں چاہیئے۔۔۔ اور ملک میں امن کا بول بالا ہونا بھی ناگزیر ہے!!!!

پاکستان میں دہشتگردی کو ہوا دینے والے عناصر کے ساتھ بھی آہنی ہاتھوں سے نبٹنے کی ضرورت ہے۔۔۔ اور تمام ایسے کردار جو کسی طور ملکی سلامتی کے لئے خطرہ ہیں، جن میں کلوبھوشن یادو بھی شامل ہے، انھیں کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔

اب چند لوگ عدلیہ کی کارروائی پر انگلیاں اٹھا رہے ہیں۔ تو ایسے لوگ ہر جگہ موجود ہوتے ہیں، اور یہ زندگی کا حصہ ہوتے ہیں۔ جس طرح زندگی کا مزہ صرف میٹھے میں نہیں بلکہ کھٹے میٹھے میں ہوتا ہے۔ ایسے ہی یہ افراد بھی ہیں۔۔

خوشی مناؤ کہ ایک اچھا فیصلہ سنایا گیا ہے۔۔ مگر سوچو کہ کیا پاکستان میں صرف شریف فیملی ہی "شریف” ہے ؟

باقی بھی تو چور ہیں۔۔ پاکستان میں سابقہ ادوار میں بھی جو کرپشن ہوئی اس کا بھی تو حساب لیا جائے۔۔۔۔۔!!!

پاکستان پیپلزپارٹی کے سربراہوں پر بھی مالی بدعنوانیوں کے بےتحاشہ الزامات موجود ہیں۔۔۔۔ ان کو بھی منظر عام پر لانا وقت کی ضرورت ہے۔۔۔!!!

نا اہلی کی کہانی تو سرے محل سے شروع ہوتی ہے۔ ماڈل ایان کے ساتھ ساتھ کتنے سٹیٹ اور نان سٹیٹ ایکٹرز شامل ہیں ملک لوٹنے میں۔۔۔؟؟؟

پھر جرنیل بھی راستے میں ملیں گے۔۔۔ اسلم بیگ بھی پچھلے دور کا ایک کردار ہے۔۔۔!!!

ہر اس فرد کو الٹا کیا جائے اور حساب لیا جائے جو کسی نہ کسی طور بد عنوانی میں شامل ہوا اور ملک کو لوٹا۔۔۔۔!!!

تحریک انصاف وہ واحد جماعت ہے جس کے سربراہ کسی عہدے پر فائز رہے، اور نہ ہی ملکی کرپشن میں کسی طور ان کو ملوث کیا جا سکتا ہے۔ مگر وہ اس جماعت کو اکیلے نہیں چلا رہے۔۔۔ ان کے ساتھ بھی چند کالی بھیڑیں موجود ہیں جو تبدیلی کا نام سن کر اس جماعت میں شامل تو ہو گے مگر انھیں شاید کہ آج کے فیصلے بارے علم نہ تھا یا ان کو سوچ بھی کبھی یہاں تک نہ گئی ہو۔ اب آہستہ آہستہ عدلیہ کو اس طرف بھی آنا ہے۔۔۔!!!

کیا اسفندیار ولی جیسے لوگوں کا دامن صاف ہے؟

مذہبی جماعتوں کا بھی احتساب ہونا چاہیئے۔۔۔!!!

کیا مولانا فضل الرحمان کرپشن سے پاک ہے ؟

اگر احتساب کرنا ہے تو مولانا کا بھی کیا جائے اور دیکھا جائے کہ ان کے مال میں۔ "برکت” کی کیا وجہ ہو سکتی ہے؟؟؟

اگر ان مذہبی جماعتوں میں کوئی کرپشن سے پاک نظر آتا ہے تو وہ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق ہیں جن کے بارے سپریم کورٹ پہلے سے ہی عندیہ دے چکی ہوئی ہے۔۔۔!!!

اس صورت حال کے پیش نظر اب دیکھ لینا چاہئے کہ کس کس نے پاکستان کو نہیں لوٹا ؟؟؟

اب واقعی وقت ہے کہ کچھ بدلہ جائے۔۔۔۔ میں نے اپنی چھتیس سالہ زندگی میں ایک بار بھی کسی کو ووٹ نہیں دیا۔۔۔ مگر میری آپ سے گزارش ہے کہ آپ جب بھی ووٹ ڈالیں تو دیکھ لیں کہ کیا آپ کا امیدوار آپ کے قیمتی ووٹ کا حقدار ہے بھی یا نہیں۔۔۔۔!!!

یہاں یورپ کے تناظر میں اگر بات کی جائے تو احتساب سے متاثرہ شخص پر ساری قوم تھوکتی ہے اور اس خاندان کا نام ایک طرح سے "سیاسیات "کے مضمون سے نکل جاتا ہے مگرہمارے یہاں "کونپلیں” نکل آتی ہیں۔ جو اسی تناور درخت کی” آبیاری” سے جوان ہوتی ہیں۔۔۔۔!!!

کیونکہ انتقال خون سے یہ” کونپلیں ” پروان چڑھتی ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے