دھرنا ،حکومت اور اسلام آباد انتظامیہ

اسلام آباد دھرنے کے بعد معمول پر آگیا یہ کہنا غلط ہوگا۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ اسلام آباد دھرنے کے دوران بھی معمول پر ہی رہا۔ کشمیر ہائی وے چند میل جزوی طور پر بند رہا جہاں یہ دھرنا گردی کی جارہی تھی۔ اہلیاں اسلام آباد کیلئے یہ بلاشبہ یہ ایک خوشگوار تحفہ تھا کیونکہ توقع یہ تھی کہ اب پورا سلام بند رہے گا ، موبائیل نیٹورک سگنل جام ہونگے مگر ایسا کچھ نہ ہو۔ تعلیمی ادارے روٹین کے مطابق چلتے رہے ۔ بہت طالب سے علموں کو شدید مایوسی ہوئی کیونکہ گزشتہ دھرنوں کے دوران ہفتوں تعلیمی ادارے بند رہےتھے اور خوب چھٹیاں منائی گئی تھیں ۔ سب سے اچھی بات دیکھنے کو یہ ملی کہ نہ صرف حکومت نے مظاہرین کو پانی ، لیٹرین ، میڈیکل سروس اور ٹینٹ فراہم کیے بلکہ پولیس کا رویہ بھی مثالی رہا ۔ یہ وہی پولیس تھی گزشتہ سالوں میں دھرنوں کئی اہلکاروں کی نہ زندگیاں گوا بیٹھی تھی بلکہ سرکاری املاک کو بھی نقصان سے بچانے میں ناکام رہی تھی۔

یہ سب حکومتی پالیسی کا نتیجہ تھا اور اسکا کریڈٹ عمران خان کو جاتا ہے مگر یہاں ڈپِٹی کمیشنر اسلام آباد ، حمزہ شفقات کا ذکر نہ کیا جائے تو بڑی زیادتی ہوگی۔

انکی زیر نگرانی اسلام اباد انتظامیہ کی بہترین کارکردگی کا ایسا نمونہ ہے جسکی نظیر نہیں ملتی۔ حمزہ شفقات ایک جوان افسر ہیں جنکو قدرت نے بے پناہ صلاحیتوں سے نوازی ہے۔ ذاتی طور پر ایک جائز سرکاری کام میں انہوں نے جس میری مدد کی میں انکا مداح ہو گیا تھا۔ وہ گھنٹوں کام کرتے ہیں اور اکثر رات گئے دفتر میں موجود ہوتے ہیں۔ سوشل میڈیا کو بہترین انداز میں عوام ست رابطے کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔ قیمتوں کنٹرول کرنے کےلئے انہوں نے ایک موبائیل ایپ متعارف کرائی ہے جبکہ آئے دن گراں فروشوں کے خلاف چھاپے مارے جاتے ہیں جس نے منافع خوروں ہر قانون کی دہشت طاری ہے۔ اگرچہ گراں فروشی انتظامیہ پوری طرح کامیاب نہیں ہوئی مگر ماضی کے مقابلہ میں بہت متحرک اور فعال ہے۔

پاکستان کو اس وقت ایسے یہ باصلاحیت افسران کہ ضرورت ہے جو کہ عمران خان کے ویزن کے مطابق کام کر سکیں۔

دھرنے کے دوران اسلام آباد کے لاکھوں لوگوں کو تکلیف سے بچانے کے لئے ڈپٹی کمیشنر، آئی اسلام آباد پولیس ، اے ڈی سیز اور ساری انتظامیہ مبارک باد کا مستحق ہے۔

اس موقع پر دھرنے کے شرکاء کے نظم وضبط کی تعریف نہ کی جائے تو بھی زیادتی ہوگی۔

پہلے دھرنوں کے دوران آنسو گیس اور پولیس کی لاٹھیوں کے انبار نظر آتے تھے مگر اس دفعہ سی ڈی اے کے ٹینکر ز مظاہرین کو پانی فراہم کر رہے تھے ۔ یہ ایک بڑی تبدیلی یے اور اس روایت کو برقرار رہنا چاہے ۔

چے مگوئیاں ہو رہی ہیں کہ مولانا کو مڈ ٹرم الیکشن کی یقین دہانی کرائی گئی ہے بہت سی تبدیلیاں ہو رہی ہیں وغیرہ وغیرہ مگر اس سب کے باوجود جس اعلی ظرفی کا مظاہرہ عمران خان نے کیا وہ اپنی مثال آپ ہے ۔ اس حکومت میں سو خامیاں ہونگی مگر اس نازک صورتحال میں مدبرانا پالیسی اپنانے سے وطن عزیز کا بہت فائدہ ہوا ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے