سپر اسٹار عامر خان کی پروڈکشن میں پیش کی جانے والی نئی بھارتی فلم سیکریٹ سپراسٹار ایک کم بجٹ میں تیار ہونے والی بہترین فلم ہے۔ فلم کے مصنف اور ہدایت کار ادویت چندن ہیں۔
سیکریٹ سپر اسٹار کی کہانی بھارتی ریاست گجرات کے علاقے برودا سے تعلق رکھنے والی ایک پندرہ سالہ مسلمان لڑکی انسیہ ملک (زائرہ وسیم) کی ہے جس کا خواب ایک گلوکارہ بننا ہے۔ انسیہ میں شوق کے ساتھ صلاحیتوں کی بھی کمی نہیں لیکن اس کے رشتے اس کے خواب میں رکاوٹ کا سبب ہیں کیونکہ انسیہ کا باپ فاروق ملک ( راج ارجن) ایک سخت گیر انسان ہے جو نہ صرف انسیہ کے موسیقی کے شوق کے خلاف ہے بلکہ اس بات پر بھی یقین رکھتا ہے کہ ایک عورت کو اپنی زندگی کی فیصلے اپنی مرضی سے کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انسیہ کی ماں نجمہ ملک (مہر ویج) ایک ان پڑھ عورت ہے جو ہر وقت اپنے ظالم شوہر کے طعنوں اور تشدد کا نشانہ بنتی رہتی ہے مگر دوسری طرف وہی مظلوم اوران پڑھ عورت انسیہ کے خوابوں کی تکمیل کا واحد سہارا ہے جو انسیہ کو اس کے شوق کو جاری رکھتی ہے اور اسی شوق میں انسیہ یوٹیوب پر ایک گانا ریکارڈ کرکے اپ لوڈ کرتی ہے لیکن باپ کے خوف سے اپنی شناخت چھپانے کے لیے اپنا چہرہ نقاب سے ڈھانپ لیتی ہے اور اپنا فرضی نام سیکریٹ سپراسٹار رکھتی ہے۔ انسیہ کو میوزک کی دنیا میں متعارف کروانے میں شکتی کمار (عامر خان) نامی ایک بھنگڑا سنگر کا بھی بہت بڑا کردار ہے۔
سیکریٹ سپر اسٹار اس وقت بھارت میں عورت کی خود مختاری پر بنائی جانے والی فلموں میں سے ایک ہے۔ فلم میں گھریلو تشدد اور حقوق نسواں جیسے مسائل اور ان کے نتائج اور حل کی طرف توجہ دلانے کی بھی کوشش کی گئی ہے اور دکھایا گیا ہے کہ ایک عورت ہی عورت کے مسائل کا حل نکال سکتی ہے۔ سکریٹ سپر اسٹار میں ماں بیٹی کے مضبوط رشتے کو پیش کیا گیا ہے اور بتایا گایے کہ تعلیم کی کمی اور پابندیوں کے باوجود ایک عورت کس طرح اپنے خوابوں کی تکمیل پا سکتی ہے۔ فلم اس تاثر کی نفی ہے کہ شوہر کے ظلم وستم کا شکار خواتین یا تو اپنی اولاد کی پرورش یا ضرورتوں کی زمہ داری پورا نہیں کرپاتیں یا پھر شوہر کے خوف سے اپنی اولاد کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے سے خود کو بری الزمہ سمجھتی ہیں۔
سیکریٹ سپر اسٹار کا اسکرین پلے جاندار ہے اور مکالمے با معنی ہیں۔ فلم میں کوئی گلیمر نہیں ہے البتہ جذبات کی بھرپور کاسی کی گئی ہے جس میں مزاح سے لے کر غصے اور دکھ کے آنسو سب ہی شامل ہیں جو فلم بینوں کو اسکرین سے جڑے رکھتے ہیں۔
فلم میں اداکاری سب نے خوب کی ہے خاص طور پر زائرہ وسیم اور مہر ویج نے تو کمال کردیا ہے۔ مہر اس سے قبل بجرنگی بھائی جان میں بھی منی کی ماں کا کردار ادا کرچکی ہیں لیکن مختصر کردار ہونے کی وجہ سے وہ کوئی تاثر نہیں چھوڑ پائی تھیں، مگر سیکریٹ سپراسٹار میں نہ صرف ان کا رول زیادہ ہے بلکہ فلم کے لیے بہت اہم بھی ہے۔ زائرہ وسیم بھی عامر خان کی پچھلی فلم دنگل میں گیتا پھوگاٹ کے پچپن کا کردار کرچکی ہیں اورتب ہی سے ناقدین کی توجہ مرکز رہی ہیں۔ عامر خان نے ایک پنجابی بھنگڑا راک اسٹار کے روپ میں بھرپور کامیڈی کی ہے اور ثابت کیا ہے کہ وہ اسکرین پر کم دیر کے لیے بھی آکر اپنے آپ کو مسٹر پرفیکٹ ثابت کرسکتے ہیں۔
فلم کیونکہ ایک موسیقی کے جنون پر ہے اس لیے گانوں کو خاص اہمیت دی گئی ہے ۔ فلم میں کل آٹھ گانے ہیں جنھیں کوثر منیر نے لکھا ہے اور امیت تری ویدی نے کمپوز کیا ہے۔
سیکریٹ سپر اسٹار کو باکس آفس پر ایک کامیاب فلم کہا جاسکتا ہے کیونکہ محض ۱۵ کروڑ کی لاگت سے تیار ہونے والی فلم اب تک ۱۲۰ کروڑ روپے کا بزنس کرچکی ہے۔