لاہور: لاہور سے نئی دہلی جانے والی سمجھوتہ ایکسپریس کو سیکیورٹی خدشات کے باعث واہگہ بارڈر سے واپس لاہور ریلوے اسٹیشن بلا لیا گیا.
اس سے قبل پاکستان ریلوے کے ترجمان رؤف طاہر کا کہنا تھا کہ سمجھوتہ ایکسپریس کو واہگہ بارڈر پر روک کر ٹرین میں سوار 193 مسافروں میں سے 57 پاکستانیوں کو سیکیورٹی خدشات کی بناء پر روک لیا گیا تھا.
اس حوالے سے ہندوستانی نیوز چینل سی این این آئی بی این کے سینیئر ایڈیٹر جوتی کمل نے ڈان نیوز سے بذریعہ ٹیلی فون بات کرتے ہوئے ہوئے بتایا تھا کہ پاکستانی پاپسپورٹ سے سفر کرنے والے مسافروں کو پاکستانی سائیڈ (واہگہ بارڈر) پر ہی اتار دیا گیا.
ان کا کہنا تھا کہ ہندوستانی پنجاب میں کسانوں کے احتجاج اور مظاہرے جاری ہیں، جس کے باعث ٹرینوں کی آمدورفت تاخیر کا شکار ہے، لہذا سیکیورٹی ایجسنز کا موقف ہے کہ اگر پاکستانی مسافروں کو یہاں لایا گیا تو انھیں دہلی تک جانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا.
ہندوستان کی انتہا پسند ہندو تنظیم شیو سینا کی دھمکیوں کے حوالے سے رائے دینے سے معذرت کرتے ہوئے جوتی کمل کا کہنا تھا کہ بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) ذرائع کے مطابق ٹرینوں کی آمدورفت تاخیر کا شکار ہے اور یہ ایک عارضی معطلی ہے.
پاکستان ریلوے ترجمان کے مطابق یہ ٹرین اب پیر کے روز نئی دہلی کے لیے روانہ ہوگی.
جبکہ پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ کا ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے دوران کہنا تھا کہ اس معاملے کو دیکھا جارہا ہے.
نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق کچھ افراد ایسے بھی ہیں جن کے ویزوں کی مدت آج ہی ختم ہورہی ہے، لہذا ایسے مسافرٹرین روانہ نہ ہونے کی وجہ سے شدید پریشانی کا شکار ہوگئے.
سمجھوتہ ایکسپریس کا آغاز 22 جولائی 1976ء کو ہوا۔ یہ ایک بین الاقوامی ٹرین ہے جو لاہور (پاکستان) اور دہلی (ہندوستان) کے درمیان ہفتہ میں دو بار چلتی ہے۔
2007 میں سمجھوتہ ایکسپیریس میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 68 مسافر ہلاک ہوگئے تھے.