تحریر: جویریہ صدیقی
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
اولاد کی نعمت اللہ تعالٰی کی طرف سے عظیم تحفہ ہے.والدین کی زندگی اولاد کی آمد کے ساتھ ہی خوشیوں سے بھر جاتی ہے.اس کے ساتھ ساتھ ذمہ داریاں بھی بہت بڑھ جاتی ہیں.لیکن کچھ دفعہ اسے قسمت کا فیصلہ کہیں یا آزمائش کہ بچے پیدائشی معذوری کے ساتھ دنیا میں آتے ہیں.کچھ بچوں میں دماغی معذوری ہوتی ہے اور کچھ میں جسمانی.کچھ کیسز میں بچوں میں دماغی اور جسمانی دونوں معذوری ہوتی ہے.
یہ والدین کے لیے کڑا امتحان ثابت ہوتا ہے کیونکہ بہت سے بچے صحت یاب نہیں ہو پاتے . سائنس کی ترقی کے باوجود بہت سی بیماروں کا مکمل علاج اب بھی موجود نہیں.اگر علاج ہے تو بہت مہنگا ہے اور صحت مند ہونے کے امکانات بہت کم .پاکستان میں معذور افراد کی بحالی کا شعبہ زبوں حالی کا شکار ہے.نا ہی ہماری حکومت نا ہی میڈیا معذور افراد پر توجہ دیتا ہے نا ہی ان کی سہولت علاج معالجے یا آسانی کے لیے اقدام اٹھائے جاتے ہیں.اس کے برعکس مغربی ممالک میں خصوصی افراد کو بہت سے حقوق حاصل ہیں.
پاکستان میں بہت سے افراد معذور افراد کو کسی جادو ٹونے یا بدعاء کا نتیجہ قرار دیتے ہیں جوکہ بلکل غلط ہے.معذوری طبی وجہ سے ہوتی ہے . نابینا پن ، قوت گویائی اور قوت سماعت سے محروم ہونا اور جسمانی معذوری کے پیچھے مختلف طبی عوامل کار فرما ہوتے ہیں .
اسلام آباد میں الفارابی سینٹر برائے جسمانی معذور اطفال جی ایٹ فور 1982 سے کام کررہا ہے.وقت کے ساتھ ساتھ اس کو خصوصی بچوں کے درجہ میٹرک تک کے سکول کا درجہ دے دیا گیا.اس وقت سکول میں 5 سے 18 سال تک کے خصوصی بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں. یہ سکول وفاقی تعلیمی بورڈ کے ساتھ منسلک ہے.کہنے کو تو یہ سرکاری ادارہ ہے لیکن عدم توجہی کا یہ عالم ہے کہ اس ادارے کو ملنے والے فنڈز آٹے میں نمک کے برابر ہیں. اس ادارے کو مفت کتابیں بھی فراہم نہیں کی جاتیں.یہاں کام کرنے والے لوگوں کے حوصلے بلند ہیں وہ دن رات بچوں کی خدمت میں مصروف ہیں.
الفارابی میں کم سن خصوصی بچوں کو فزیوتھراپی کروائی جاتی ہے تاکہ وہ اپنے پیروں پر کھڑے ہوسکیں اور آزادانہ طور پر اپنی آنے والی زندگی بسر کرسکیں.اس کے ساتھ ساتھ جو بچے بولنے سے قاصر ہیں ان کو ا سپیچ تھراپی کروائی جاتی ہے جس کی بدولت بہت سے بچے بولنا شروع کردیتے ہیں.الفارابی میں آرتھوپیڈک ورکشاپ بھی قائم کی جاچکی ہے جو بچوں کو مصنوعی اعضاء بنا کر دیتی ہے.جس کی وجہ سے بچے چل پھر سکتے ہیں.
جسمانی طور پر معذور بچوں کی بحالی کے بعد انہیں الفارابی سکول میں بھیج دیا جاتا ہے جہاں وہ وفاقی نظامات تعلیم کا نصاب پڑتے ہیں.الفارابی کے بہت سے بچوں نے میٹرک بورڈ کے امتحانات میں امتیازی نمبر لئے..بس بچوں کو تھوڑی توجہ اور بحالی کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ خصوصی بچے بھی کسی طور پر عام بچوں سے کم نہیں ہیں.
اب جسمانی معذوری کے ساتھ ساتھ دماغی فالج (سیربل پالسی) میں بچوں کے لیے بھی شعبہ قائم کردیا گیا ہے.دماغی فالج میں مبتلا بچوں کو اسپیشل تھراپی دی جاتی ہے.اس کے ساتھ بچوں کو ان صلاحیتوں پر کام کیا جاتا ہے جن میں وہ مزید مہارت حاصل کرکے بہت آگے جا سکتے ہیں. دماغی طور پر کمزور بچے عام بچوں کی طرح تو تعلیم حاصل نہیں کرسکتے لیکن الفارابی میں ان کی آرٹ میوزک اور دیگر صلاحیتوں پر کام کیا جاتا ہے.الفارابی کے بچے بہت سے مقابلوں میں انعامات جیت چکے ہیں.
الفارابی اس وقت فنڈز کی کمی اور حکومت کی عدم توجہی کی وجہ سے بہت سی مشکلات کا ہے .حکومت محکمہ صحت ، محکمہ تعلیم اور مخیر حضرات کو اس ادارے کی مدد کے لیے سامنے آنا چاہیے.خصوصی بچوں کا طبی علاج اور تھراپی بہت مہنگی ہوتی ہیں لیکن الفارابی پاکستانی بچوں کو یہ سہولیات مفت فراہم کررہا. نئے آلات سے بچوں کو معاشرے میں بڑھنے کے لیے مزید مدد ملے گی.اس لیے حکومت فوری طور پر خصوصی بچوں کے اس ادارے پر توجہ دے.
اگر آپ یہ دیکھیں کے آپ کا بچہ معذوری کے باعث تعلیم حاصل کرنے سے قاصر ہے تو آپ اس کے اندر کی تخلیقی صلاحیتوں پر کام کریں.حال ہی میں ڈاؤن سینڈروم میں مبتلا ایک یورپی بچی نے ماڈلنگ کی ہے اور سیربل پالسی میں مبتلا بچی کے فن پاروں کی نمائش ہوئی. اس لیے ہمیں بھی پاکستانی خصوصی بچوں پر خصوصی توجہ دینا ہوگی.ان بچوں کے لیے مزید اداروں اور پارکس کی اشد ضرورت ہے.اس کے ساتھ ساتھ عوام کی طرف سے عمومی شفقت ان کے لیے اور ان کے والدین کے لیے بہت معاون ہے.کبھی کسی بچے کی معذوری کا مذاق نا اڑائیں نا ہی ان کے والدین کو سوالات سے پریشان کریں.خصوصی بچوں اور ان کے والدین کے ساتھ تعاون کریں.