منیجر نے اپنے ایک ملازم سے پوچھا: کیا 2+2=5 ہوتے ہیں؟
ملازم نے کہا؛ جناب کیوں نہیں، بالکل پانچ ہوتے ہیں۔
منیجر نے دوسرے ملازم سے پوچھا: کیا 2+2=5 ہوتے ہیں؟
ملازم نے کہا، سر بالکل ہو سکتے ہیں اگر ان میں 1 جمع کر دیا جائے۔
منیجر نے تیسرے ملازم سے پوچھا: کیا 2+2=5 ہوتے ہیں؟
ملازم نے کہا؛ نہیں جناب 2+2 کبھی بھی 5 نہیں ہو سکتے۔
دوسرے دن دفتر میں تیسرا ملازم موجود ہی نہیں تھا، پوچھنے پر پتہ چلا کہ اسے ملازمت سے نکال دیا گیا ہے۔
اسسٹنٹ منیجر کو یہ سن کر بہت افسوس ہوا. وہ منیجر کے کمرے میں گیا اور پوچھا آپ نے اس تیسرے ملازم کو کیوں نکال دیا؟
منیجر نے کہا: پہلے والا ملازم جھوٹا ہے اور اُسے پتہ بھی ہے کہ وہ جھوٹ بول رہا ہے۔ ایسے لوگوں کی آج کل ضرورت ہے۔
دوسرے والا ملازم عقلمند ہے اور اسے خود بھی پتہ ہے کہ وہ دانا اور عقلمند ہے۔ ایسے لوگ بھی ہر جگہ پسند کیے جاتے ہیں۔
جب کہ تیسرے والا ملازم سچا تھا اور اسے خود بھی پتہ تھا کہ وہ سچا ہے۔ ایسے لوگوں کے ساتھ گزارا کرنا بہت ہی مشکل کام ہوتا ہے، اس لیے اُسے کام سے نکالنا پڑا ہے۔
منیجر نے پینترا بدلتے ہوئے اسسٹنٹ منیجر سے پوچھا، اب تم تو سب کے بارے میں میری رائے جان چکے ہو، اب تم مجھے بتاؤ کہ کیا 2+2=5 ہوتے ہیں؟
اسسٹنٹ منیجر نے کہا؛ جناب، آپ کی باتیں سن سن کر میں تو اب خود تذبذب اور مخمصے میں ہوں اور مجھے پتہ ہی نہیں چل رہا کہ آپ کو کیا جواب دوں؟
منیجر نے کہا تم چوتھی قسم کے لوگوں میں سے ہو جو منافق ہوتے ہیں، اور ایسے لوگ بھی خوب پسند کیے جاتے ہیں۔
اور یہی وجہ ہے تم اس نوکری پر موجود ہو.