ہندوستان کے لیجنڈری فلم میکر اور آرٹسٹ مظفر علی ان کی بیوی میرا علی پچھلے دنوں پاکستان تشریف لائے۔ یہاں پر انھوں نے ہم ٹی وی کے مارننگ شو جاگو پاکستان جاگو میں شرکت کی۔
پروگرام میں انھوں نے بھارت میں پاکستانی فلموں اور فنکاروں پر لگنے والی حالیہ پابندی پر اظہار خیال کیا۔ انھوں نے پاکستانی حکام اور ہم ٹی وی نیٹ ورک کی آرٹ کے فروغ، امن اور سرحد پار مثبت تعلقات کی کوششوں کی تعریف کی۔
اس موقع پر مظفر علی نے کہا کہ ‘فن کی کوئی سرحد نہیں ہوتی، اور کسی بھی ملک کو فن اور فنکار پر پابندی نہیں لگانی چاہیے۔ ہمیں قومیت اور نسل سے بالا تر ہوکر فن کی ترقی کے لیے کام کرنا چاہیے۔’
80 کی دہائی میں امراؤ جان جیسی فلم کی تخلیق نے مظفر علی کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا تھا۔ ابھی حال ہی میں انھوں نے ایک اور تاریخی فلم جاں نثار بنائی ہے جس میں مشہور پاکستانی اداکار عمران عباس نے مرکزی کردار اد کیا ہے۔
مظفر علی کی سپر ہٹ فلم امراؤجان نے پاکستانی فلمی شائقین پر بھی لازوال اثرات چھوڑے ہیں، جس کا اندازہ پروگرام میں آنے والی لائیو کالز سے ہوتا تھا۔ کالز میں مظفر علی کےکام اور ان کی پاکستان آمد کو سراہا گیا تھا ۔
صوفی موسیقی کی ملکہ عابدہ پروین بھی مظفرعلی کی مداح نکلیں جنھوں نے لائیو کال کرکے ان کے کام کی تعریف کی۔اس کے علاوہ پاکستانی دلوں کی دھڑکن عمران عباس نے بھی مظفر علی اور میرا علی کو پروگرام میں بلانےکی تعریف کی اور عظیم فلم میکر کے ساتھ کام کرنے کے تجربے کو بھی ناظرین کے ساتھ شیئر کیا۔
پروگرام میں ہم ٹی وی نیٹ ورک کی صدر سلطانہ صدیقی نے بھی شرکت کی اور مظفر علی اور میرا علی کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ وہ مزید بھارتی فنکاروں کے پاکستان آنے کی حمایت کرتی ہیں۔
اس دوران مظفر علی نے پروگرام کی میزبان صنم جنگ کا تصویری خاکہ بھی بنایا۔
جاں نثار جلد ہی پاکستان میں بھی ریلیز کردی جائے گی۔