کم سن طالبہ کا ریپ، تمام ملزمان گرفتار

لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں کم عمر لڑکی کے ریپ کے مقدمے میں نامزد تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔

لاہور میں سی سی پی او آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے دعویٰ کیا کہ ریپ کیس میں نامزد مرکزی ملزم عدنان ثنااللہ کو واقعے کے 48 گھنٹے کے اندر گرفتار کرلیا گیا۔

Rapest

انہوں نے بتایا کہ ہوٹل مینیجر عمران سمیت ریپ کیس میں نامزد تمام ملزمان گرفتار ہوچکے ہیں اور اب کسی ملزم کو گرفتار کرنا باقی نہیں ہے۔

پولیس ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ عدنان ثنااللہ نے، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رہنما کی جانب سے شفاف تحقیقات کی یقین دہانی کے بعد، خود کو پولیس کے حوالے کیا۔

قبل ازیں پنجاب پولیس فرانزک ایجنسی نے واقعے میں ملوث 6 ملزمان اور زیادتی کا شکار طالبہ کے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے نمونے حاصل کیے۔

واضح رہے کہ تین روز قبل ملتان روڈ کی رہائشی 15 سالہ لڑکی کو 10 افراد نے اغوا کے بعد لاہور کے علاقے مال روڈ کے قریب ایک ہوٹل میں مبینہ طور پر گینگ ریپ کا نشانہ بنایا تھا۔

Pakistan-Lahore-girlraped_12-26-2015_208628_l

متاثرہ لڑکی نے اپنے بیان میں الزام لگایا تھا کہ واقعے کا مرکزی ملزم وزیر تعلیم پنجاب رانا مشہود کا پرسنل اسٹاف آفیسر (پی ایس او) ہے۔

تاہم رانا مشہود نے اپنے بیان میں عدنان ثنا اللہ سے کسی بھی طرح کے تعلق کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنی سیاسی سرگرمیوں کے باعث کئی لوگوں سے ملتے ہیں، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ ان کے ذاتی فعل کے ذمہ دار ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کیس کے مرکزی ملزم نے ان سے بلدیاتی انتخاب کے دوران چیئرمین کی نشست کے لیے ٹکٹ مانگا تھا، تاہم پارٹی نے اس کے ماضی کو دیکھتے ہوئے اسے ٹکٹ دینے سے انکار کردیا تھا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ لڑکی کو مبینہ طور پر نشہ آور مشروب بھی پلایاگیا جبکہ ابتدائی طبی معائنے میں لڑکی کے ریپ کی تصدیق ہوئی۔

متاثرہ لڑکی کو تشویشناک حالت میں لاہور کے سروسز ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے