رانچی : ہندوستان کی شدت پسند ہندو تنظیم بجرنگ دل نے اعلان کیا ہے کہ ویلنٹائن ڈے پر پکڑے جانے والے جوڑوں کی اسی وقت شادی کروا دی جائے گی اور اس کے لیے باقاعدہ انتظامات بھی کر لیے گئے ہیں۔
ریاست جھاڑکنڈ میں بجرنگ دل کے عہدیداروں نے ایک اجلاس کے بعد اس بات کا باقاعدہ اعلان کیا۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق بجرنگ دل نے اس حوالے سے باقاعدہ 10 ٹیمیں تیار کی ہیں، جو ویلنٹائن ڈے منانے والے جوڑوں کو پکڑیں گی۔
ویشوا ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے یوتھ ونگ بجرنگ دل نے یہ ‘منصوبہ بندی’ تنظیم کے دفتر میں ایک اجلاس کے دوران کی.
بجرنگ دل کے رام گڑھ کے کو آرڈینیٹر دیپک مشہرا کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ایک منڈپ (شادی کا مرکز) تیار کر لیا گیا ہے، جہاں ویلنٹائن ڈے پر پکڑے جانے والے جوڑوں کی شادی کروائی جائے گی، کیونکہ اس جگہ ہون کنڈ (مقدس آگ) سمیت شادی کے تمام انتظامات مکمل ہوں گے۔
ویلنٹائن پر جوڑوں کو پکڑنے کی منصوبہ بندی کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ 10 ٹیمیں تیار کی گئیں جو 10،10 نوجوانوں پر مشتمل ہوں گی، یہ ٹیمیں پارکوں اور ہوٹلوں سمیت دیگر مقامات پر موجود ہوں گی.
دیپک مشہرا نے کہا کہ اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ ویلنٹائن ایک بے ہودہ تہوار ہے اس لیے جو بھی جوڑا اسے مناتے ہوئے پکڑا گیا ان کی شادی کروا دی جائے گی کیونکہ اس کے ذریعے ہندوستانی ثقافت کو متاثر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
زی نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستان کی شدت پسند ہندو تنظیموں شیو سینا اور بجرنگ دل نے قبل ازیں یہ اعلان کیا تھا کہ رواں برس ویلنٹائن ڈے پر کسی بھی قسم کا احتجاج نہیں کیا جائے گا جبکہ یہ بھی کہا گیا تھا کہ نوجوانوں کو ہراساں بھی نہیں کیا جائے گا۔
ویشوا ہندو پریشد کے سینیئر رہنماء مری تنجے سنگھ کا کہنا تھا کہ ویلنٹائن ڈے پر نوجوانوں کو روکنے اور شادی کروانے کا اعلان مقامی سطح کے رہنماؤں کا ذاتی فیصلہ ہے جبکہ ہم بیہودہ تقریبات کے اخلاقی طور پر مخالف ہیں تاہم رواں برس ہم نے کسی بھی احتجاج کا فیصلہ نہیں کیا تھا۔