امتیاز حسین شاہ صاحب کاظمی نے مجھ سوال کیا ہے ؟
ملک سے فرقہ واریت کے خاتمے کے لیے حکومت کیا کرے ؟
تو بھائی گذارش یہ ہے کہ
لاؤڈ اسپیکر پر مکمل پابندی ،
مذہبی تقریبات عبادت خانوں تک محدود کی جائیں ،
تقریر کی اجازت صرف اسے ہو جو قرآن کا مکمل ترجمعہ ، عربی ،فارسی ،انگریزی ،فرانسیسی سمیت کم از کم سات زبانیں جانتا ہو۔
مذہب سے متعلق جو کتاب بھی شائع ہو ،اسلامی نظریاتی کونسل کی منظوری کے بعد شائع ہو ۔
انڈیا سے مجالس اور دروس کے لیے بلائے جانے والے مولویوں ،ذاکروں پر مکمل پابندی عائد کی جائے کیونکہ وہ را کے ایجنٹ ہوتے ہیں اور یہاں فرقہ واریت کو فروٖغ دیتے ہیں ۔
پاکستانی مولویوں کو سعودی عرب اور ایران نہ بھجوایا جائے اور ان ممالک سے فنڈز لینے والے مدرسے اور مراکز بند کئے جائیں ۔
باقی اور بھی اہم باتیں ہیں ،حکومت نے پوچھا تو بتائیں گے