صنم تیری قسم پاکستانی سینمائوں میں تقریبا تین ہفتے لگے رہنے کے بعد اتارلی گئی۔
فلم کی ہدایات رادھیکا رائو اور ونت ساپرو نے دی ہیں جبکہ پروڈیوسردیپک موکت ہیں۔ فلم کے ڈسٹری بیوٹرز ایروز نائو ہیں۔
اس فلم کی ہیروئن پاکستانی ڈراموں کی اداکارہ ماورا حسین ہیں جبکہ ان کے مقابل تیلگو فلموں کے اداکار ہرش وردھان رانے ہیں۔
اس فلم کی خاص بات یہ ہے کہ یہ فلم ہیروئن کےگرد گھومتی ہے جو بالی وڈ میں ایک نئی ریت ہے اور چند سال قبل ہی فیشن، کہانی اور ہیروئن جیسی فلموں سے شروع کی گئی ہے۔
اس سے قبل بھارت میں کام کرنےوالے پاکستانی اداکاروں کو مرکزی کردار نہیں دیے جاتے تھے، جبکہ ماورا کو انکی پہلی ہی بھارتی فلم (جو ان کے کیرئر کی بھی پہلی فلم ہے) میں مرکزی کردار ملا ہے۔
فلم کی کہانی سرسوتی (ماورا حسین) نامی ایک لڑکی کی ہے جس کے دامن پر ایک غلط فہمی کی وجہ سے داغ لگ جاتاہے اور اس کا باپ تک اسے اپنانے سے انکار کردیتا ہے ۔ دردرکی ٹھوکریں کھانے کے دوران سرو بیمار بھی ہوجاتی ہے۔ اس دوران صرف اندر (ہرش وردھان رانے) سروکا خیال رکھتا ہے جو یہ سمجھتا ہے کہ اس ہی کی وجہ سے سرو پر غلط الزام لگایا گیا تھا۔ گوکہ اندر سرو سے محبت کرتا ہے لیکن سرو ایک اور شخص سے پیار کرتی ہے جو عین شادی کے دن یہ کہ کر انکار کردیتا ہے کہ اس کے والدین سرو کے داغدار ماضی کی وجہ سے اس شادی کے لیے تیار نہیں ہیں۔ آخر میں سرو کو بھی یقین ہوجاتا ہے کہ اندر ہی اس کا اصلی پیار ہے۔
حالانکہ یہ کوئی بڑے بینر اور بجٹ کی فلم نہیں ہے اور نہ ہی اس میں کوئی گلیمر ہے لیکن یہ ماورا حسین کے کیرئر میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے کیونکہ اس فلم میں انھوں نے اپنے آپ کو بہ حیثیت اداکارہ منوانےمیں کوئی کثر نہیں چھوڑ رکھی اور ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ وہ اکیلے فلم کو لے کر چل سکتی ہیں۔ جس کے بعد ممکن ہے کہ وہ مزید بڑے بھارتی ہدایت کاروں اور پروڈیسرز کی نظرمیں آجائیں۔
باقی اداکاروں نے بھی اپنے کرداروں کے حساب سے مناسب کام کیا ہے۔ فلم کی ہدایتکاری کافی کمزور ہے جبکہ سکرپٹ بھی ڈھیلا ہے البتہ ڈائیلاگ بہتر ہیں۔
فلم کی موسیقی معروف بھارتی موسیقار گلو کار ہمیش ریشمیا نے ترتیب دی ہے۔
فلم نے اپنے پہلے ہفتےمیں ۹ کروڑ کا بزنس کیا۔ فلم کا دورانیہ تقریبا ڈھائی گھنٹے ہے۔