بچانا: ایک بہتر پاکستانی فلم

بے تحاشہ تشہیر کے بعد پاکستانی فلم ‘بچانا’ پاکستان اور بھارت میں 26 فروری کو ریلیز کردی گئی۔

فلم کی کہانی ایک پاکستانی لڑکے اور ہندوستانی لڑکی کےگرد گھومتی ہے جسے ماریشس کے خوبصورت مقامات میں فلمایا گیا ہے۔

Bachaana-Poster

کہانی کچھ یوں ہے کہ ایک ہندوستانی لڑکی عالیہ (صنم سعید) شادی کے بعد ہنی مون کے لیے ماریشس آتی لیکن وہاں آنے کے بعد اسے معلوم ہوتا ہے کہ اس کا شوہر جہانگیر (عدیل ہاشمی) ایک ڈرگ سمگلر ہے اور اس ہی طرح کی معصوم لڑکیوں کو شادی کرکے ماریشس لاتا ہے اور ان کے ذریعے منشیات جنوبی افریقہ بھیجتا ہے۔

اپنے شوہر کی اصلیت معلوم ہونے کے بعد عالیہ ایئرپورٹ سے بھاگتی ہے اور اس کا سامنا ایک پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور وکی (محب مرزا) سے ہوتاہے جو اس کی مدد کرتا ہے اور اسے جہانگیر اور اس کے غنڈوں سے بچاتا رہتا ہے۔ اس دوران دونوں میں محبت ہوجاتی ہے لیکن وکی عالیہ سے اسے ہندوستان پہنچانے کا وعدہ کرچکا ہوتا ہے اس لیے اسے چھوڑنے ایئرپورٹ تک آتا ہے۔

1280x720-vPI

لیکن کیا عالیہ واپس چلی جاتی ہے یا پھر وکی کی محبت اسے رکنے پر مجبور کردیتی ہے اور یہی فلم کا کلائمکس ہے۔

فلم ایک سادہ سی فارمولا لوسٹوری ہے جس میں مختلف سیچوئیشنز کے ساتھ کامیڈی، رومانس اور سسپنس بھی ڈالا گیا ہے۔

Untitled-1-copy

بہت عرصے بعد کوئی ایسی پاکستانی فلم دیکھنے کو ملی ہے جو سکرین پر واقعی ایک فلم کی طرح لگتی ہے۔

صنم سعید اور محب مرزا نے عمدہ اداکاری کی ہے، خاص طور پر محب مرزا ایک بہترین فلمی ہیرو ثابت ہوئے ہیں، جبکہ عدیل ہاشمی کی شکل میں فلموں کو ایک مزاحیہ ولن بھی مل گیا ہے۔

1022681-hdrd-1452059629-621-640x480

فلم کے ہدایتکار ناصر خان ہیں جبکہ پروڈکشن ٹیم میں بھی رضوان سعید کے ساتھ ناصر خان موجود ہیں جن کا تعلق بگ فلمز پروڈکشن کمپنی سے ہے۔ فلم کے ڈسٹری بیوٹرز ہم فلمز ہیں۔

سکرپٹ دیگر پاکستانی فلموں کے مقابلے میں بہتر ہے۔گوکہ فلم کے زیادہ تر سین ہیرو اور ہیروئن پر ہی فلمائے گئے ہیں لیکن سکرپٹ دلچسپ ہونے کی وجہ سے بوریت کا احساس نہیں ہوتا۔ فلم کے ڈائیلاگ بھی مناسب ہیں

لگتاہے پاکستانی فلموں کے ہدایتکاروں کو ابھی کیمرہ ورک پر مزید محنت کی ضرورت ہے جس میں یہ خیال رکنھے کی تربیت دی جائے کہ بڑی سکرین پر بے تحاشہ کلوز اپس فلم بینوں کے لیے کشش کا باعث نہیں ہوتے اور توجہ ڈائیلاگ اور کہانی سے ہٹ جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ماریشس جیسے حسین مقام کو بھی ماہر
کیمرہ کی موجودگی میں بہتر طور پر فلمایا جاسکتا تھا۔

سینماٹوگرافی اور کلرگریڈنگ پر مزید کام ہوسکتا تھا۔

فلم میں کل صرف تین گانے ہیں جن میں سے ایک گانا صرف بیک گرائونڈ ہے۔ اگر مزید موسیقی شامل کی جاتی تو فلم زیادہ جاندار ہوسکتی تھی۔

فلم کا دورانیہ پونے دو گھنٹے ہے اور فلم اپنے پہلے تین دنوں کے اندر تقریبا ڈھائی کروڑ روپے کا بزنس کرچکی ہے.

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے